مختلف نام:
مشہور نام پیلو- سنسکرت پیلو ،گل پھل ،شیت پھل- ہندی پیلو- اردو پیلو- بنگالی پیلو گاچھ- مرہٹی لکھوپیلو- گجراتی پیلو- فارسی درخت مسواک -عربی اراک-انگریزی مسرڈ آف سری پوری (salvadora persica) اور لاطینی میں (1) سیلوے ڈاراپارسیکا (Salva Dara Parsica) اور (2) سیلوے ڈارااوئی ڈس (Salva Dara Oidas) کہتے ہیں۔
شناخت:
پیلو (salvadora persica) ریگستانی علا قوں میں پیدا ہونے والا جنگلی درخت ہے، راجستھان ،پنجاب ،ہریانہ اور گجرات کے خشک علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ اس کو عام زبان میں’’ چھوٹا پیلو‘‘،’’چھوٹا پھل‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔پیلو ایک بہت ہی مفید (salvadora persica benefits) درخت ہے جس سے نہایت خوش ذائقہ پھلوں کے علاوہ لکڑی اور چارہ بھی حاصل ہوتا ہے۔ اصل میں یہ ریگستان کے رہنے والوں کے لئے بہت ہی مفید ثابت ہوا ہے۔
پیلو (salvadora persica) ایک ہرا بھرا بہت شاخوں والا درخت ہے جس کا تنا چھوٹا،مڑا ہوا، چھال مٹی کے رنگ کی ہوتی ہے۔ یہ خشکی برداشت کرتا ہے اور ہر قسم کی زمین میں اگایا جاسکتا ہے۔ اس کی جڑیں بہت لمبی ہوتی ہیں جو زمین کےسیلابی حصے تک پہنچ جاتی ہیں۔ یہ ریگستان کی چلنے والی گرم ہواؤں (لو) میں بھی اگتا ہے۔ اس کے پتے گہرے ہرے اور چپٹے ہوتے ہیں۔ اس کے پھول گچھوں کی شکل میں آتے ہیں۔ اس کا پکا پھل خوش ذائقہ ہوتا ہے، کچاپھل کڑوا ہوتا ہے لیکن پکنے پر یہ پیلے رنگ کا اور خوش ذائقہ ہوجاتا ہے۔ویسے کالے ، گلابی اور لالرنگ والے پھل بھی دیکھنے میں آتے ہیں۔
سکھانے پر پھل کشمش جیسے خوش ذائقہ ہو جاتے ہیں۔ پیلو پھل مارچ اپریل کے ماہ میں پھلتے پھولتے ہیں اور مئی جون میں اس کے پھل پک کر تیار ہو جاتے ہیں۔
مزاج:
گرم و خشک ہے لیکن جو پیلو میٹھاہو وہ زیادہ گرم نہیں ہوتا اور تینوں دوشوں کو دور کرتا ہے۔
خوراک:
بقدار ہضم۔
فوائد:
سدوں کو کھولتا ہے، بلغمی مادہ اور باؤگولہ کو دور (salvadora persica benefits) کرتا ہے، پھلوں کو ایک ایک کر کے کھانے سے اس کا کھار والا حصہ زبان اور منہ کی جھلی میں زخم پیدا کردیتا ہے۔پھل بہت ہی نازک ہوتے ہیں اس لئے زیادہ دنوں تک ٹک نہیں سکتے۔
اس کے پتےو ٹہنیاں عموماً اونٹوں اور بکریوں کا من پسند چارہ ہیں۔
اس کی نازک ٹہنیوں سے دانت صاف کرنے کے لئے داتن( مسواک )کا کام لیا جاتا ہے۔پھلوں میں20 سے25 فیصد تک شکر پانی جاتی ہےاور اس کے ہرے بیجوں میں تیل کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔
آیورویدگرنتھ شا رسنگدھر میں لکھا ہے کہ چھوٹے پھلوں والا پیلو درخت شکریہ کا مستحق ہے جس کے پھل بھوک سے مجبور شخص کھا کر تسلی کر لیتا ہے مگر بڑے پھل والے اس کلپ درخت کو کیا کہنا جس کے سایہ کو بھی حاصل کرنے کے لیے بڑے بڑے لوگ ترستے ہیں۔
اس کا پھل عام طور پر پکا ہی کام میں لایا جاتا ہے۔ ایک ایک پھل کھانے سے زبان ومسوڑ ھوں کو نقصان پہنچتا ہے لیکن کئی پھل ایک ساتھ کھانے سے زبان اور مسوڑھوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ پکے ہوئے خاص کر بڑے پیلو کے پھلوں کو سکھا کر کھانے سےکشمش جیسے میٹھے لگتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
پیلو “جال” (Tooth Brush Tree)
دیگر نام:
عربی میں اراک ٗفارسی میں درخت مسواک ٗبنگالی میں چھوٹا پیلو ٗ سندھی میں درخت کوکھڑ اور پھل کو پیروں کہتے ہیں۔
“پیلو پکیاں نی آچنوں رل یار “حضرت خواجہ غلام فرید ؒکی مشہور کافی ۔
ماہیت:
پیلو (salvadora persica) بنیادی طور پر ایک صحرائی درخت ہے جو صحراؤں کے علاوہ خلیج عرب کے گرم ساحلوں اور کیران میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔ یہ درخت اپنے بیر جیسے پھل اور پھیلی ہوئی سایہ دار درختوں (salvadora persica benefits) سے پہچانا جاتا ہے ۔ اونٹ اور بکریاں اس کے پتوں کو شوق سے کھاتے ہیں ۔ پتوں کا رنگ سبز جبکہ پھل سرخ مائل بہ سیاہی اور ان کا ذائقہ میٹھا قدرے شور ہوتا ہے ۔
مقام پیدائش:
پاکستان میں پنجاب ٗ سندھ ٗ بلوچستان ٗ سرحد جبکہ ہندوستان میں بیکانیز ٗراجپوتانہ ٗ لنکا ٗ وسطی افریقہ ٗ حبشہ ٗ مصر ٗ سینی گال ٗ سوڈان ٗ تنزانیہ اور عرب میں عام (salvadora persica) ہوتا ہے۔ پاکستان میں پنجاب خصوصا ًبہاولپور اور ضلع رحیم یار خان (میرا آبائی شہر) میں ہوتا ہے۔
مزاج:
گرم خشک درجہ دوم
استعمال:
حابی اور محلل اورام ہے۔ بلغم خارج کرتا ہے۔ مسام کھولتا اور ریاح غلیظ کو دفع کرتا ہے ۔اس کی جڑ کی مسواک دانتوں کو صاف اور مضبوط رکھتی ہے۔ اس کی چھال کا جوشاندہ بطور مقوی و محرک اور احتباس حیض میں پلاتے ہیں۔ پیلو کاسر ریاح پھل ہے ۔ مدربول اور ملین طبع ہے اور مرگزیدہ کو سہاگہ کے ہمراہ کھلاتے ہیں۔
پیلو درخت کے پھول خشک کر کے پیس لیں اور ان کی ایک چٹکی شہد میں ملا کر دن میں دو تین مرتبہ کھانے سے آنتوں کے مزمن زخم (salvadora persica benefits) بھر جاتے ہیں۔
پیلو (salvadora persica) کے پتے ابال کر غرارے کریں تو اس منہ کے زخم (Stomatitis)میں فائدہ ہوتا ہے.
ڈاکٹر خالد محمود غزنوی صاحب طب نبوی اور جدید سائنس میں لکھتے ہیں کہ ہم نے ذاتی تجربہ میں ان پتوں کا جوشاندہ نکال کر اس میں سرکہ ملا کر منہ کے زخموں میں بڑی افادیت (salvadora persica benefits) کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے پتوں کا رس نکال کر مسوڑھوں پر لگانے سے اس کا ورم اتر جاتا ہے ۔ اس کے پتوں کو پیس کر ان میں زیتون کا تیل ملا کر جوڑوں کے ورم والی جگہوں پر مالش کرنے سے فائدہ (salvadora persica benefits) ہوتا ہے ۔ اسی تیل میں روئی بھگو کر بواسیر کے مسوں پر لگانے سے وہ ختم ہو جاتے ہیں۔
اس کی چھال کو پیس کر چھ گرام ہمراہ سات عدد مرچ سیاہ سات روز تک کھانے سے بواسیر جاتی رہتی ہے اور پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
ارشاد نبوی ﷺاور پیلو:
حضرت ابی حیزة الصباحیؒ روایت فرماتے ہیں :
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے پیلو کی شاخ مرحمت فرمائی اور فرمایا کہ اس سے مسواک کیا کرو۔( ابن سعد)
حضرت جابر بن عبداللہ ؓروایت فرماتے ہیں
ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہمراہی میں مرالظہران میں تھے کہ پیلو کے درختوں کا پھل (کباث) چننے کو نکلے۔ انہوں نے ہدایت فرمائی کہ دیکھ کر کالے چن کر لائیں کیونکہ وہ عمدہ ہوتے ہیں۔ ہم نے پوچھا کیا آپ کبھی بکریاں بھی چراتے رہے ہیں؟تو فرمایا : ہاں! کوئی نبی ایسا نہیں جس نے کبھی بکریاں نہ چرائی ہوں۔ (بخاری ٗمسلم)
خاص بات:
پیلو کا پھل میٹھا ہے۔ یہ مٹھاس زیابیطس کے مریضوں کے لئے مضر نہیں ۔
کیمیاوی صفات:
پیلو (salvadora persica) کی جڑ میں نرم ریشے ٗ ٹینک ایسڈ ٗ جزو عامل الکائیڈ اور دوسرے مرکبات کثرت سے ملتے ہیں۔ اس لئے ان کا بطور مسواک استعمال مفید عمل ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق