مختلف نام:
مشہور نام پیاز، گنٹھا-پنجابی گنڈھا، گھنٹا-سندھی بصر -بنگالی پیاج-فارسی پیاز- سنسکرت پلانڈو، انگریزی (Onion) -لا طینی سلا انڈیکا(Salla Indica)۔
یہ ایک مشہور جڑ ہے۔ اس کی دو اقسام ہیں۔
’’بستانی ‘‘اور’’ جنگلی‘‘۔
بستانی زیادہ تر کھانے کے کام آتی ہے اور ادویات میں بھی مستعمل (benefits of onion) ہے۔ رنگت کے لحاظ سے یہ سرخ ،سفید،زدو مختلف رنگوں کی ہوتی ہے۔ اچھی قسم سفید موٹی اور رطب دار ہوتی ہے ۔ذائقہ کسی قدر چر پر ا اور بو خاص قسم کی رکھتی ہے۔
دو سالہ جنسوں میں اس کا شمار ہوتا ہے۔ پہلے سال اس کی گرہ مکمل ہوتی ہے۔ دوسرے سال اس کی گرہ سے بیچ بنتا اور پکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیاز (onion remedies) کا بیج بونے سے گرہ اور گرہ زمین میں گاڑ نے سے تخم پیدا ہوتا ہے۔
اس کا نباتی فصیلہ سو سنیہ ہے۔ جس میں لہسن ،سو سن ، نرگس جنگلی پیاز بھی شمال ہیں۔
پیاز اور اس کے نباتی فصیلے کی خصوصیات یہ ہیں کہ اس کی جڑ میں ایک گرہ یا گانٹھ پائی جاتی ہے جس میں سے مخصوص وضع کے تقریباً ایک ہاتھ لمبے پتے نکلتے ہیں جن کی شکل گاؤ دم ہوتی ہے۔ پیاز کے پتے سیاہی مائل سبز اور اندر سے کھوکھلے ہوتے ہیں۔ زمین کے قریب ان کی رنگت سفید ہوتی ہے ۔ابتدا ءمیں سیدھے کھڑے رہتے ہیں، زیادہ بڑے ہو کر زمین کی طرف جھک جاتے ہیں اور جب گرہ بالکل پختہ ہوجاتی ہے تو مرجھا کر گر جاتے ہیں اور رنگت بھوری ہوجاتی ہے۔ پتے نیچے سے زمین کے قریب ا نگل ڈیڑھ انگل چوڑے اور آٹھ یا دس کے قریب پائے جاتے ہیں اور ان میں سے ناگوار سی بو آتی ہے۔
موسم سرما میں پہلے اس کی تخم ریزی کرتے ہیں ۔جس سے اس کی پختہ گانٹھیں حاصل کرتے ہیں اور حصول تخم کے لئے دوسرے سال ان ہی گانٹھوں کو زمین میں گاڑ دیتے ہیں جن سے پتے برآمد ہوتے ہیں۔ ان کے درمیان گول گندل سی نکلتی ہے جو پتوں سے زیادہ مضبوط، موٹی اور قدرے کھوکھلی ہوتی ہے۔ اس کی چوٹی پر ننھے ننھے سفید پھولوں کا ایک گچھا کھلتا ہے اور چھتری کی طرح پھیل جاتا ہے۔
یہ گچھا تقریباً تین انچ عریض ہوتا ہے جس میں چھوٹی چھوٹی گول ڈوڈیا ں لگتی ہیں۔ پختگی میں ان میں ننھاننھا ہلکا سا بیج بن جاتا ہے جس کی صورت سنگترے کی پھا نکوں جیسی ہوتی ہے اور اس پر چو ڑا ئی کے رخ دو تین ابھری ہوئی لکیریں سی پائی جاتی ہیں۔ ایک ڈوڈی سے متعدد بیج نکلتے ہیں جو سخت کالے ہوتے ہیں اور یہ کلونجی (benefits of onion) سے مشابہہ ہوتے ہیں۔
پیاز (onion remedies) کو ہماری روزمرہ کی خوراک میں بڑا دخل ہے۔ اس کا قد چھوٹا، بڑا اور رنگت بھی مختلف ہوتی ہے۔ سندھ کا پیاز آٹھ سےبارہ چھٹانک تک مگر ہندوپاک کے دیگر علاقوں میں گرہ کا قطر تین یا چار انچ اور وزن تین چار چھٹانک سے زیادہ نہیں ہوتا۔
گرہ پر سوکھا سا چھلکا پایا جاتا ہے جس کی رنگت سفیداور سرخی مائل بھوری ہوتی ہے۔ یہ برت در پر ت پر دے ایک دوسرے پر لپٹے ہو ئے ہوتے ہیں۔ پیاز کی بعض قسمیں ڈیڑھ سیر بلکہ دو سیر وزن تک بھی پائی جاتی ہیں۔
پیاز کی گرہ ایک برس تک ذخیرہ میں رکھ سکتی ہے لیکن تخم پیاز زیادہ عرصہ تک نہیں رہ سکتا۔ پرانا بیج نہیں اگتا پیاز میں لوہے کی مقدار کافی حد تک پائی جاتی ہے۔ حیاتین جو خوراک کا ایک نہایت ہی قیمتی جزو مانا گیا ہے ،پیاز (benefits of onion) میں بکثرت پایا جاتا ہے۔
پیاز اور ڈاکٹری تحقیقات
مغربی اطباء نے انیسویں صدی عیسوی میں اس دوائی (onion remedies) کے خواص کی طرف خصوصیت سے توجہ کی۔ چنانچہ 1853ءمیں پیاز اور دودھ کی غذا کو استسقاء کے لئے بہترین اور شافی علاج سمجھا گیا۔ یہاں تک کہ ان مریضوں کے سینہ کے اندر کی رطوبات زائدہ بھی اس کے استعمال سے صاف ہو گئے۔
1910ءمیں ایک طبیب نے ظاہر کیا کہ اس نے استسقاء کے ایک مریض کو تین یوم صرف پیاز کھانے کی ہدایت کی جس سے اس کی صحت بحال ہوگئی۔
اسی طرح ایک اور ڈاکٹر کا بیان ہے کہ ایک مریض استسقا ءروزانہ پندرہ بیس پیاز کھانے سے صحت یاب ہو گیا ۔1912 ء میں ایک اور فرا نسیسی طبیب ڈیلکی نے شفائے پیاز کے نام سے ایک مضمون شائع کیا جس میں اس نے ظاہر کیا کہ پیاز کے استعمال سے استسقاء اور امراض گردہ میں حیرت انگیز نفع کا مشاہدہ کیا گیا۔ اسی جنگ عظیم کے دوران میں لیکرک نے ورم گردہ سے پیدا ہونے والے استسقاء کے مریض سپا ہیوں میں پیاز کا غیرمعمولی شافی اثر دیکھا۔ اس کے علاوہ دوا (onion remedies) طالوی اطباء مامی کیونی اورسی ماری انڈونی نے خنازیر پر تجربہ کرکے یہ نتیجہ نکالا کہ پیاز کا رس قا تل کرم ہے ۔ چنا نچہ انہوں نےپہلے پہل سل و دق کا ٹیکہ کر کے ان کے جسموں میں داخل کیا جس سے ان میں سل و دق جیسے مہلک و مو ذی مرض کے جراثیم کی نشو و نما رک گئی۔
فرانس میں گذشتہ کئی سالوں سے پیاز کو بطور مقوی و محرک غذا کے استعمال (benefits of onion) کیا جا رہا ہے۔ چنانچہ رات بھر شراب پینے اور بد مست رہنے والے اشخاص کے لئے پیاز کا شوربا نہایت تسلی بخش اور مفرح اثر رکھتا ہے۔ یہ دماغی خمار اور جسمانی تکان کو دور کرتا ہے اور صبح نہارمنہ اس کی ایک پیالی کی تازگی پیدا کرنے والا اثر رکھتی ہے۔
فرانس میں شاید ہی کوئی ایسا ہوٹل ہوگا جہاں ہر وقت پیاز کا شوربا تیار نہ مل سکے۔
پیاز کا کیمیاوی تجزیہ کرنے پر اس میں مندرجہ ذیل اجزاء پائے گئے:
اجزائے ملحمہ (پروٹینز) 1.6 فیصدی
اجزائے مولد حرارے ( کا ر بو ہا ئیڈریٹس) 9.9 فیصدی
اس میں طاقت پیدا کرنے کی قوت فی سیر440 کلوریز ہے۔ یہ جسم کے لئے ضروری معدنی اجزاء کیلشیم، پوٹاشیم، سوڈیم،سلفر اور آ ئرن ( فولاد) کی بھی کافی مقدار رکھتا ہے۔گرہ میں ایک فراری روغن پایا جاتا ہے۔
تا ثیرات دوائیہ
گرہ کا فراری روغن محرک، مدربول اور مخرج بلغم ہے۔ یہ قلب کی حرکت کو ذرا سست کرتا ہے۔ پیشاب کی مقدار (benefits of onion) کو بڑھاتا ہے۔ اس سے بلغم کے اعضا ئے بول اور امعاء کی رطوبتوں کے ہمراہ جسم سے اخراج پاتا ہے ۔پیاز کی گرہ مدار ایام ہے۔ اسے کچل کر بیرونی طور پر استعمال کریں تو محرک اور محمر جلد ہے۔ گرہ کا رس مقوی ہے۔
پیاز کی گرہ میں گندھک بھی پائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے اس کی بو بھی ہے ۔اس کے بعض محقق کہتے ہیں کہ پیاز کے کھانے سے رطوبت ہا ضمہ (benefits of onion) پیدا ہوتی ہے اور یہ قبض کشا (onion remedies) بھی ہے۔
طبیعت:
طب میں اکثر اطباء نے اسے تیسرے درجے میں گرم اور خشک مانا ہے۔ بعض اسے گرم تر مانتے ہیں۔
طبی خواص:
یہ مختلف اعضاء پر مختلف اثر رکھتا ہے۔
امراض دماغ:
درد سر کے واسطے پیاز کو کاٹ کر سونگھنے سے اکثر آرام آجاتا ہے۔ اگر پیاز باریک پیس کر تلوؤں پر لیپ کریں تو اس سے بھی دردسر رفع ہو جاتا ہے۔
پیاز، تخم مہوہ، مرچ سیاہ پانی میں پیس کر درد شقیقہ میں درد سے مخالف نتھنے کے اندر ٹپکانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ سفید پیاز کا عرق ناک میں ٹپکانے سے شراب کا نشہ اور مرگی کا دورہ (onion remedies) دور ہوجاتا ہے۔
امراض اقسام چشم:
اس کا عرق آنکھ میں ڈالنے سے شب کوری دور ہوجاتی ہے۔
سرخ پیاز کا رس آنکھ میں ڈالیں تو ناخو نہ دور ہوتا ہے۔
پیاز کے عرق میں مصری حل کرکے آنکھوں میں ڈالنے سے آنکھوں کی گرمی کو فائدہ (benefits of onion) پہنچتا ہے۔
پیاز کے پانی میں بتی تر کرکے خشک کریں اور روغن کنجد( تلوں کا تیل) کے ساتھ چراغ میں جلائیں اور کاجل حاصل کرکے پھولاچشم والی آنکھ میں لگائیں تو بہترین دوا ہے۔
اگر آنکھ میں جالا پڑ جائے یا پھنسی پیدا ہوجائے۔ ضعف بصارت ہو یا آنکھوں کے آگے اندھیرا ٓ تا ہو تو پیاز کا پانی شہد میں حل کرکے آنکھ میں لگانے سے فائدہ ہوتا ہے اور آنکھوں کا درد و نزلہ دور (onion remedies) ہوتا ہے۔
امراض گوش:
پیاز کا پانی نیم گرم کرکے کان میں ڈالنے سے ثقل، سامعہ اور طنسین کو فائدہ مند (onion remedies) ہے۔سیلا ن گوش دفع ہو ۔کان کے کیڑوں کو مارے ۔اگر کان میں سخت درد ہو تو قدرے افیون اس میں حل کرکے کان میں ڈالیں۔ عرق پیاز، لعاب السی کر کے لگانے سے ورم گوش تحلیل ہو جاتا ہے۔
امراض دانت:
پیاز اور کلونجی برابر لے کر چلم میں رکھ کر اس کا دھواں پیئں اور رال ٹپکاتے رہیں تو دانتوں کا درد(onion remedies) جاتا رہے گا۔
امراض حلق:
پیاز کو اچھی طرح گھوٹ کر گلے پر لیپ کرنے سے خناق بلغمی کو فائدہ (benefits of onion) ہوتا ہے۔
پیاز پیس کر دہی اور شکر ملا کر کھانے سے گلے کی سوزش کو فائدہ (benefits of onion) ہوتا ہے۔
امراض سینہ وشُش:
پیاز کو چربی کے ساتھ پکا کر کھانے سے سینہ اور شش( پھیپڑے ) سے لیس دار مواد خارج ہو کر صاف ہو جاتے ہیں۔
پیاز کو بھبھلا کر کھانے سے کھانسی اور خشونت سینہ دور ہو جاتے ہیں۔
امراض معدہ:
پیاز مناسب مقدار میں کھانا ہاضم ہے، بھوک پیدا کرتا ہے، مقوی معدہ ہے۔ مسہل لینے کے بعداس کو سونگھنے سے متلی جاتی رہتی ہے۔
ہیضہ کے واسطے پیاز اڑھائی تولہ، مرچ سیاہ سات عدد گھوٹ کر پلانے سے فوراً نفع ہوتا ہے۔
درد شکم کے واسطے عرق پیاز میں قدرے ہینگ اور نمک سیاہ ملا کر پلانے سے جلد فائدہ (benefits of onion) ہوتا ہے۔
امراض امعاء و مقعد:
پیاز کو بطور خوردنی استعمال کرنے سے کرم شکم دور ہوجاتے ہیں۔ خونی پیچش میں عرق پیاز اور دہی ملا کر دینے سے نفع ہوتا ہے۔ سفید پیاز کو گھی میں بھون کر انڈے کی زردی کے ساتھ پیس کر ورم مقعد پر لیپ کرنے سے بہت نفع (onion remedies) ہوتا ہے۔
امراض جگر و طحال:
پیاز کا اچار امراض جگر و طحال کے لئے بہت مفید(benefits of onion) ہے۔ مگر اچار سرکہ میں ڈالنا چاہئے۔ یہ استسقاءکو بھی فائدہ دیتا ہے۔
امراض اعضائے بول:
پیاز مدربول ہے۔ اس کے استعمال سے گردہ اور مثانہ کی پتھری ٹوٹ کر نکل جاتی ہے۔ سوزش بول کے واسطے چھ ما شہ کو نصف سیر پانی میں جوش دے کر جب ایک پاؤ رہ جائے تو پلائیں۔ سوزش کو رفع کرتا ہے۔
امراض مرداں:
پیاز کو گوشت کے ساتھ پکا کر روغن زرد کافی ڈال کر استعمال (onion remedies) کریں قوی اور محرک ہے۔
زرد ی بیضہ مرغ ایک عدد، پیاز کا پانی، گاجر کا پانی، گھی گائے ہر ایک برابر، ایک مرغی کے انڈہ کا خول بھر کر سب کو نرم آگ پر پکائیں۔ جب قدر ےپختہ ہو تو کھلائیں۔ کمزوری کے لئے مفید (benefits of onion) ہے۔
امراض زناں:
پیاز کو پانی میں جوش دے کر پلانے سے ایام کی بے قاعدگی میں مفید (benefits of onion) ہے۔ بطور ترکاری گھی میں پکا کر کھلانا بھی یہی فائدہ کرتا ہے۔
امراض وبائی:
پیاز کا کھانا، پیاز کا سونگھنا اور پیاز کا پاس رکھنا، ہو ائے وبا ئی کے مضرات سے حفظ ما تقدم ہے۔
پیاز کے مرکبات
کمزوری:
پیاز سفید تیس عدد لے کر ایک برتن میں رکھیں اور ان پر تازہ دودھ اس قدر ڈالیں کہ چارانگل اوپر رہے۔ پھر اس کو نرم آگ پر پکائیں۔ جب پیاز گل جا ئیں تو آگ سے اتار کر رکھ دیں اور سرد ہونے پر گھی گائے پیاز کے برابر ڈال کر پکائیں اور گھی کے برابر شہد خالص بھی داخل کریں۔ جب قوام ہوجائے تو شقاقل ،جڑپان ہر ایک چھ ماشہ کوٹ چھان کر اس میں ملا دیں اور رکھ دیں۔ مردانہ کمزوری کے لئے مفید (benefits of onion) ہے۔ صبح وشام ایک ایک تولہ کھاتے رہیں۔
دیگر:
پیاز کا پانی، شہد ہم وزن ملا کر پکائیں۔ جب پانی خشک ہو جائے اور شہد کا قوام رہ جائے تو رکھ دیں۔ اس میں سے رات کو سوتے وقت اور صبح کھا لیا کریں۔ عمدہ مقوی ہے اور قوت میں اضافہ (onion remedies) ہوتا ہے۔
مرہم پیاز:
تلوں کا تیل دس تولہ کڑاہی میں ڈال کر آگ پر رکھیں۔ پھر اس میں پیاز اڑھا ئی تولہ جلائیں۔ بعد میں نیم کے پتے اڑھائی تولہ جلائیں۔پھر روغن کو صاف کرکے اس میں قدرے موم حل کریں۔ یہ مرہم بن جائے گا یہ مرہم عام زخموں کے علاوہ پستان کے زخم کے لیے مفید (benefits of onion) ہے۔
اچار پیاز:
پیاز کو چھیل کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیں اور کسی چینی کے مرتبان میں ڈال کر نمک، مرچ سیاہ، زیرہ سیاہ، رائی وغیرہ مصالحہ جات بقدرضرورت ڈالیں اور سرکہ خالص اس قدر داخل کریں کہ پیاز کے ٹکڑوں کے اوپر آجائے۔بعد ازاں برتن کا منہ بند کرکے چند روز دھوپ میں رکھیں۔ عمدہ اچار تیار ہوگا۔ یہ اچار ہاضم طعام ہے ۔بھوک لگاتا ہے۔مقوی معدہ ہے۔ ہیضہ کی وبا کے دنوں میں ان کا استعمال رکھنا بہت مفید (benefits of onion) ثابت ہوتا ہے۔
حلوہ برائے کمزوری:
بیضہ مرغ(مرغی کا انڈہ ) ایک عدد توڑ کر اس کی زردی اور سفیدی کسی برتن میں ڈالیں۔ پھر پیازکاپانی، ادرک کا پانی، گاجر کا پانی اور گھی گائے اس خول کے اندر بھر کر ایک ایک خول شامل کریں اور سب کو پھینٹ کر آگ پر حلوہ بنا لیں۔
یہ حلوہ ہر روز تیار کر کے کھانے سے کمزوری میں مفید ہے، اگر قوت برداشت ہو تو مرغی کے انڈے اور دیگر ادویہ کی مقدار دگنی کر سکتے ہیں۔
پیاز مقوی:
پیاز کا رس ایک سیر، شہد خالص دو سیر ۔ سے آگ پر جوش دیں۔ جب قوام درست ہو جائے تو اتار کر رکھ لیں اور اس میں سے تین تولہ روزانہ کھلاتے رہیں۔ بے حد مقوی (onion remedies) ہے۔
طلاءمقوی:
پیاز کا رس ایک سیر ، شہد خالص دو سیر، آگ پر جوش دیں۔ جب قوام درست ہو جائے تو اتار کر رکھ لیں اور اس میں سے تین تولہ روزانہ کھلاتے رہیں بے حد مقو ی (onion remedies) ہے۔
پیاز سے تیار ہونے والے کشتہ جات
کشتہ شنگرف:
شنگرف رومی ایک تولہ لے کر اسکو عرق پیاز سفیددو تولہ میں کھرل کریں ۔پھر عرق ادرک دو بوتل میں کھرل کرکے ٹکیاں بنالیں۔ جب خشک ہو جائیں تو گائے کے گھی میں یہاں تک بریاں کریں کہ اس میں لیس نہ رہے۔ پھر نکال کر پیس لیں۔یہ کشتہ مقوی باہ اور مقوی معدہ ہے۔ خوراک آدھی سے ایک رتی مکھن میں ملا کر کھلائیں۔
دیگر:
شنگرف رومی ایک تولہ کو پیاز میں داخل کرکے اوپر سے گل حکمت کریں اور گرم بھوبل میں پکائیں جب بھرتہ ہوجائے تو نکال کر دوسرے پیاز میں یہی عمل کریں۔ اس طرح سو دفعہ پکائیں۔ پھر اس کو بکری کے گوشت کے قیمہ میں جو وزن میں ایک چھانک ہو،ملفوف کر کے گھی گائے میں بریاں کریں۔ جب گوشت لال ہو جائے تو نکال کر پھر یہی عمل کریں۔ حتیٰ کہ بیس بار اس عمل کو دہرائیں۔ پھر شنگرف کو پیس لیں۔ یہ کشتہ مقوی ہے، شدھ خون بکثرت پیدا ہوتا ہے ۔ سردیوں کا خاص تحفہ (benefits of onion) ہے
خوراک :
1/4رتی سے 1/2رتی ہمراہ مکھن استعمال (onion remedies) کریں۔
جوہر رسکپور:
رس کپور ایک تولہ کو پیاز کے پانی ایک بوتل میں کھرل کرکے ٹیکہ بنائیں اور خشک کرلیں۔ پھر دو پیالوں میں بند کرکے نرم آگ پر بدستور معروف جوہر اڑائیں۔ یہ جوہر زریلے امراض کے لئے بے نظیر ہے۔بعد تنقیہ1/3 رتی حلوے میں رکھ کر کھائیں۔
کشتہ ہڑتال گئودنتی:
ہڑتال گئو دنتی ایک تولہ کو پیاز ایک پاؤکے نغدہ میں رکھ کر گل حکمت کریں اور دس سیر اپلوں کی آگ میں دیں۔ہڑتال شگفتہ ہو جائے گی۔ اسے کھرل کرکے شیشی میں محفوظ رکھیں ۔یہ کشتہ خونی بخار،سوداوی بخار،پرسوت کی بخار، سنگر ہنی ، پیچش اور دستوں کے لیئے مفید ہے ۔ خونی بخار میں شربت عناب کے ہمراہ، سودادی بخار میں شربت گاؤ ز بان کے ساتھ ، پرسوت کے بخار میں خمیرہ گاؤ زبان کے ہمراہ ، سنگرہنی ، پیچش اور دستوں کے لئے دہی کے ہمراہ استعمال (onion remedies) کریں۔ خوراک ایک رتی ۔
کشتہ سہاگہ:
ایک بڑی پیاز لے کر اندر سے اتنا خالی کریں کہ ڈیڑھ تولہ سہاگہ کی ڈیلی سما جائے ۔پھر ڈلی رکھ کر گل حکمت کرکے بھوبل میں پکائیں۔ اس کے بعد نکال کر دوسرے ،پھر تیسرے پیاز میں اسی طرح تشویہ دیں اور پیس کر رکھ لیں۔ یہ کشتہ گردہ و مثانہ کی پتھری اور حبس بول میں مفید (benefits of onion) ہے۔
خوراک:
ایک رتی گھی و گرم دودھ سے کھلائیں۔
ہومیوپیتھک میں پیاز کا استعمال
ہومیوپیتھی میں یہ ’’ایلم سیپا‘‘ کے نام استعمال ہوتی ہے۔ اس سے خاص طور سے نزلہ ،درد سر اور ز کام میں فائدہ ہوتا ہے۔ جن میں پیاز کے پانی کی مانند کاٹتی ہوئی چھیلنے والی رطوبت کا اخراج ہوتا ہو ، ناک بہتی ہو اور آنکھوں سے آنسو بکثرت آتے ہوں،چھینکیں بھی آتی ہوں، آنکھ، ناک اور منہ وغیرہ سے جو پانی کا اخراج ہوتا ہے اس میں چھیلنے کی تاثیر ہوتی ہے۔ یہی حالت تنفس پر بھی غالب رہتی ہے۔ مثلاً حلق میں ایسی تکلیف کا احساس ہوتا ہے جیسے وہ اندر سے چھل گیا ہے۔ سانس لینے کرب لیکن ہوا میں سانس لینے میں جو کھوں کھوں جیسی کھانسی پیدا ہو کر آواز بھاری ہو جاتی ہے اس میں یہ دو ازحد مفید (onion remedies) ہوتی ہے۔ اس دوا کے مریض کی تکلیف میں خاص طور پر بر عکس کھلی ہوا اور ٹھنڈے کمرے میں رہنے سے کمی بھی ہو جاتی ہے۔ اسی طرح کی علامت اس کے دردِ سر میں ہوتی ہے۔
پیاز کا عرق ایک حصہ میں الکوحل دو حصہ ملا کر اس دوا کا مدر ٹنکچر تیار کیاجاتا ہے لیکن اس کا استعمال مدر ٹنکچر کے بجائے نمبر30 اور نمبر200 کی پوٹنسی میں زیادہ مفید (benefits of onion) ہوتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
پیاز (Onion)
لاطینی میں:
Alium Cepa
خاندان:
Litiaceae
دیگر نام:
عربی میں بصل ٗ فارسی میں پیاز ٗ بنگالی میں پیاج ٗ مرہٹی میں کاندا ٗ گجراتی میں ڈنگری ٗ سندھی میں بصر ٗ پنجابی میں گنڈا جبکہ انگریزی میں ان ین کہتے ہیں ۔
ماہیت:
اس کا پودا لگ بھگ دو یا ڈھائی فٹ تک اونچا ہوجاتا ہے ۔ اس کے پتے گولائی لئے ہوئے گہرے سبز لمبے اور اندر سے نلی کی طرح خالی ہوتے ہیں ۔یہ ملائم نوکدار اور آٹھ دس انچ تک لمبے ہوتے ہیں۔ ان پتوں کے درمیان میں سے دو تین فٹ تک نالی نما شاخ نکلتی ہے۔ جو گول گہری سبز ہوتی ہے۔ جس کے آخری سرے پر گیند کی طرح سفید گچھے سےلگتے ہیں ۔ اس گچھے میں سردیوں کے آخر میں سیاہ رنگ کے تکونے تخم لگتے ہیں ۔ کچھ لوگ اس کو غلطی سے کلونجی کہ دیتے ہیں ۔ نیچے جڑ کی جگہ ایک بلب کی طرح گانٹھ ہوتی ہے۔ جس کو پیاز کہتے ہیں۔ یہ ایک دوسرے پر چھلکے سے رکھے ہوتے ہیں ۔ ان کا رنگ سرخ و سفید اور ذائقہ پھیکا تیز ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
شروع میں وسط ایشیا میں ہوتا تھا مگر اب تقریبا ًسب ملکوں میں بویا جاتا ہے۔ پاکستان اور ہندوستان کے ہر صوبے میں اس کی کاشت کی جاتی ہے ۔
اقسام:
اس کی کئی اقسام ہیں جیسے جنگلی پیاز اس کا بیان آگے ہو گا ۔ اس کے علاوہ پہاڑی علاقوں میں پیاز کی ایک قسم ہوتی ہے۔ جو ہر دو سال کے بعد پیدا ہوتی ہے لیکن اس کی گانٹھ بہت بڑی ہوتی ہے۔ اسے عام پیاز کی طرح استعمال (onion remedies) کرتے ہیں۔
مزاج:
گرم تین خشک درجہ اول با رطوبت فضیلہ کے
افعال:
محلل ٗ منفج ٗ مقطع ٗ منفث بلغم ٗ جالی ٗ مقوی باہ ٗ دافع ضرر مسموم ٗ مدردبول و حیض
استعمال:
پیاز زیادہ تر مصالحہ یا سالن میں اور بطور سلاد کھائی جاتی ہے ۔ نفاخ اور دیر ہضم ہوتی ہے ۔ اس کا کثرت استعمال (onion remedies) دماغ کو ضرر پہنچاتا ہے لیکن اس کے استعمال سے باہ کو تقویت حاصل ہوتی ہے ۔ اس کو کوٹ کر پانی نچوڑ لیتے ہیں اور اس سے شربت بنا کر تقویت باہ کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ اکثر اسی غرض کے لئے آب پیاز +شہد خالص اور گھی تینوں ہموزن ملا کر پلاتے ہیں۔ ورموں کو تحلیل کرنے اور پکانے کے لئے اس کو آگ میں دبا کر نیم گرم باندھتے ہیں ۔ بہق اور برص جیسے امراض میں ادویہ کو پیاز کےپانی میں پیس کر ضماد لگاتے ہیں ۔ بواسیر کے مسوں پر باندھتے ہیں۔ ہیضہ میں آب پیاز کے ہمراہ چونے کا پانی ملا کر پلاتے ہیں۔ طاعون اور دیگر امراض وبائیہ کے زمانے میں پیاز کو سرکہ میں ڈال کر کھلاتے ہیں۔ بعض لوگ بغیر سرکہ کے پیاز خام کو وبائی ہوا کے ضرر سے بچنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ تاریکی چشم اور دھند کو زائل کرنے کے لئے صرف پیاز کا چھلکا یا اس میں ہم وزن شہد ملا کر آنکھ میں لگاتے ہیں۔ اگر کان میں پھنسی کی وجہ سے درد ہو تو پیاز کو آگ میں مشوی کر کے اس کا پانی نچوڑ کر نیم گرم ٹپکانے سے پھنسی اور درد زائل ہو جاتا ہے۔ حالت سفر میں مختلف پانیوں کے ضرر سے محفوظ رہنے کے لئے پیاز یا اس کے اچار کا استعمال مفید (benefits of onion) ہے ۔
پیاز کا جوشاندہ تقطیر البول میں نافع ہے ۔ خام حالت میں کھانا مدربول و حیض ہے ہلکا ملین ہے ۔ کچا پیاز یورک ایسڈ کی مقدار بڑھا دیتا ہے ۔
ہیضہ کے دنوں میں پودینہ پیاز کا پانی اورکالی مرچ کا جوشاندہ بنا کر پینا بےحد مفید (benefits of onion) ہے ۔
نفع خاص:
مقوی باہ منضج اورام
مضر:
گرم مزاجوں کے لئے
مصلح:
سرکہ ٗ نمک ٗ شہد ٗ آب انار
بدل:
کاندا ٗکراث شامی
کیمیاوی اجزاء:
پیاز میں پانی لگ بھگ اسی فیصد ٗ پروٹین ڈیڑھ فیصد ٗ کاربوہائیڈریٹ گیارہ فیصد ٗکیلشیم زیرو اشاریہ اٹھارہ فیصد ٗ فاسفورس زیرو اشاریہ سات فیصد ٗ لوہا دو اشاریہ تین ملی گرام ٗ روغنی مادہ زیرو اشاریہ ایک فیصٗدی کے علاوہ وٹامن بی ٗ وٹامن سی اور گندھک (benefits of onion) وغیرہ پائے جاتے ہیں ۔
مقدار خوراک:
آب پیاز دو سے تین تولہ تک
پیاز جنگلی “عنصل” (Indian Squill)
لاطینی میں:
Urginea Scilla
خاندان:
Liliaceae
ماہیت:
اس کا پودا پیاز کی قسم سے اور جڑ پیاز کی طرح ہوتی ہے ۔ یہ دو تین فٹ تک بلند ہوتا ہے ۔ موسم برسات اور گرمی میں پھول نکلتے ہیں ، اس کی جڑ سے پتے پانچ انچ سے ایک فٹ تک لمبے اور ایک انچ کے قریب چوڑے نوک دار نکلتے ہیں ۔ اس کی دوڈی لگ بھگ آدھ انچ سے بڑی لمبی جس کے اندر سات آٹھ دانے چھوٹے گول چپٹے کالے رنگ کے تخم ہوتے ہیں۔ عنصل کی جڑ یا گانٹھ ہلکے رنگ کی دو تین انچ لمبی اور انڈے کی شکل کی ہوتی ہے ۔جس کا مزہ کڑوا ہوتا ہے ۔ اس کے اوپر کا چھلکا اتار کر اور تراش کر اسے خشک کر لیا جاتا ہے ۔
مقام پیدائش:
یہ سمندروں کے کنارے خصوصا ًبحر روم اور بحر اوقیانوس کے نزدیک زیادہ پیدا ہوتا ہے ۔ پاکستان میں سندھ ٗپنجاب ٗشمالی مغربی سرحدی صوبہ ٗ بنگلہ دیش میں چاڑگام خصوصاً سمندر کے نواحی ریتلے علاقے کے علاوہ ہندوستان میں بہار ٗ مدھیہ پردیش ٗراج پوتانہ ٗ شملہ وغیرہ میں یہ خورد بھی ہے ۔اور اس کی کاشت (benefits of onion) بھی کی جاتی ہے ۔
مزاج:
گرم و خشک درجہ سوم حکیم رام لبھایا صاحب گرم خشک درجہ دوم
افعال:
محلل ٗ منضج ٗ جازب خون ٗ مقوی باہ ٗ دافع ضرر سموم ٗ مدربول و حیض ٗ منفث بلغم ٗ قاتل کرم شکم
استعمال:
جنگلی پیاز عام پیاز کی نسبت زیادہ قوی ہے لیکن یہ اس کے مانند کھانے میں مستعمل نہیں لیکن مزکورہ امراض میں مفید ہے۔ جنگلی پیاز خاص کر ادرار بول اور منفث بلغم میں زیادہ قوی ہے یعنی کھانسی ٗدمہ اور استسقاء میں مفید ہے ۔ یہ دل کو ڈیجی ٹیلس کی طرح تقویت (onion remedies) دیتا ہے ۔
کرم شکم کو ہلاک کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ یہ وجع المفاصل ٗجزام میں استعمال کیا گیا ہے ۔
بیرونی استعمال:
بیرونی طور پر لگانے سے جلدی داغ دھبوں اور جزام کو دور کرتا ہے ۔ مغربی ساحل پر اس کی جڑ پاؤں کے تلوؤں پر سوزش کو رفع (onion remedies) کرنے کے لئے ملی جاتی ہے ۔
احتیاط:
جنگلی پیاز کے زیادہ استعمال سے متلی ٗ قہ اور دست ہونے لگتے ہیں ۔ معدہ و آمعا کی غشائے مخاطی میں شدید سوزش پیدا کرتا ہے اور کبھی کبھی بدہضمی بھی پیدا کرتا ہے ۔
اس کو شدید کھانسی میں استعمال نہیں کرنا چاہئیے لیکن سعال مزمن میں مفید ہے اگر دو دن میں شدید سوزش ہو تو بھی استعمال نہ کریں ۔
مضر:
گرم مزاج اور اعصاب کو نفع خاص :دافع یرقان اور مجلی بصر
مصلح:
مصری ٗسکنجبین بدل :لہسن /صحرائی وج ترکی
مقدار خوراک:
تین سے پانچ گرام تک
پیاز کے بیج “تخم پیاز” (Onion Seeds)
دیگر نام:
عربی میں بزرابصل ٗفارسی میں تخم پیاز ٗ سندھی میں بصرجابج
ماہیت:
پیاز کے تخم شکل میں تکونے سے ہوتے ہیں ۔ رنگت سیاہ اور مزہ تلخ ہوتا ہے ۔
فرق:
بعض لوگ اسے کلونجی سمجھ لیتے ہیں۔ ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ کلونجی کا بیج چھوٹا ٗ ہلکا اور پھیکا ہوتا ہے جبکہ تخم پیاز موٹا ٗ وزنی اور تلخ ہوتا ہے ۔
استعمال:
تخم پیاز کو زیادہ تر مقوی باہ معجون میں شامل کر کے ضعف باہ کے مریضوں کو استعمال (onion remedies) کرواتے ہیں ۔شہد کے ہمراہ پیس کر کلف ٗبہق اور داءالثعلب پر لگاتے ہیں ۔سرکہ میں پیس کر داد پر طلاء کرتے ہیں ۔مسوں کو زائل کرنے کے لئے نمک کے ہمراہ پیس کر مسوں پر لیپ کرتے ہیں ۔
یاد رکھیں سرد مزاجوں کی باہ کو زیادہ قوی کرتا ہے ۔اس مقصد کے لئے نیم برشت انڈے کی زردی کے ساتھ کھلاتے ہیں ۔
نفع خاص:
سرد مزاجوں کے لئے مقوی باہ مضر :گرم مزاجوں کے لئے
مصلح:
شہد ٗ سرکہ ٗ نمک بدل :گندنا کے بیج
مقدار خوراک:
ایک ماشہ سے تین ماشہ تک (گرام)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق