مختلف نام:
اردو فارسی گندنا (leek oninon benefits)- عربی کراث- ہندی گندنا- پنجابی پوغا ٹ ،پیازی -یونانی فراسینا- لاطینی پورم(Alluim Porum) اور انگریزی میں لیکاونین(Leek Onion) کہتے ہیں۔
شناخت:
گندنا (leek onion) مشہور و معروف بوٹی ہے۔ اس کے پتے پیاز کے پتوں کی طرح اور اس کا پودا تمام سال رہتا ہے جب بڑا ہو جاتا ہے تو اس کے درمیان سے ایک ڈنٹھل نکلتا ہے اور اس ڈنٹھل کے سر پر پھول اور بیج ہوتے ہیں۔ اس کے بیج پیاز کے بیجوں کی طرح سیاہ ہوتے ہیں اور اس کو بھی دوسری ترکاریوں کی طرح کچا اور پکا کر کھایا جاتا ہے۔
مزاج:
تیسرے درجہ میں گرم اور دوسرے درجہ میں خشک ،شامی گندنا دوسرے درجہ میں گرم خشک ہے۔
فوائد:
اس کا رس بلغمی دمہ کے لئے مفید (leek oninon benefits) ہے۔ کھانا کھانے کے بعد کھانے سے معد ہ کی ترشی دور ہوجاتی ہے۔ بواسیر کے لئے بہت ہی مفید ہے۔ اس کا رس مناسب مقدار میں پینے سے بواسیر کا خون رک جاتا ہے جگر اور تلی کے امراض کے لئے پوغا ٹ (گندنا) کا اچار بہت مفید (leek oninon benefits) ہے۔ ایام کھولنے کے لئے اس (leek onion) کا جوشاندہ بہت مفید (leek oninon benefits) ہے۔ بعض لوگ بیج گندنا کو گیہوں کے ساتھ ملاکر بطور غذا کے استعمال کرتے ہیں لیکن اس کا کثرت استعمال صحت کے لئے مضر ہے۔
مقدارخوراک:
اس (leek onion) کے بیج اور پتے ہی استعمال کئے جاتے ہیں۔ پتے خشک شدہ 3سے 5گرام، بیج 5گرام۔
گندنا بوٹی کے مرکبات مندرجہ ذیل ہیں:
روغن گندنا :
گندنا کے بیج کافی مقدار میں لے کر بذریعہ پتال جنتر نرم آگ پر تیل نکالیں اور محفوظ رکھیں ۔ یہ تیل محذرو مسکن ہے۔
جو ڑوں کے درد وں پر مالش کرنے سے درد کو تسکین (leek oninon benefits) دیتا ہے۔ امراض جلد میں اس کی مالش سے داد، کھجلی وغیرہ دور ہو جاتی ہے۔
دیگر:
گندنا (leek onion) کے پتوں کا پانی نکال کر صاف کر لیں اور اس کے برابر تلی کا تیل ملا کر پکائیں، جب پانی خشک ہوجائے تو تیل صاف کرکے رکھ دیں ۔ جوڑوں کے دردوں و ہر قسم کے دردوں میں اس قسم کی مالش مفید ہے۔
سانپ و بچھو کا زہر:
گندنا (leek onion) کے پتوں یا بیجوں کو پانی کے ساتھ پیس کر سانپ یا بچھو کے کاٹے پر لیپ کرنے سے زہر کا اثر دور ہوجاتا ہے۔
گندنا بوٹی سے تیار ہونے والے کشتہ جات
کشتہ شنگرف :
شنگرف رومی دس گرام لے کر بیج گندنا ایک کلو کے درمیان کسی مٹی کے برتن میں ا ٓگ پر رکھیں اور نیچے نرم آگ جلائیں۔جب آ گ کا اثر اوپر والے بیجوں تک پہنچ جائے تو آگ بند کر دیں اور سرد ہونے پر نکال کر شنگرف کو بھی پھر اسی طرح بیچوں کے اندر پکائیں۔ تین مرتبہ یہ عمل کرنے کے بعد شنگرف کا کشتہ تیار ہوجائے گا۔ مقوی معدہ ،ہاضم،دافع بواسیر و اسہال خونی ہے۔
خوراک: 1/4 رتی سے1/2 رتی ہمراہ با لائی دیں۔
کشتہ چاندی:
چاندی دس گرام کا باریک پترہ بنوا کر آگ پر سرخ کریں اور گندنا کے پانی میں بجھائیں یہ عمل اس طرح 20 بار کریں پھر اس پترے کو گندنا کے 250گرام نغدہ میں گل حکمت کرکے دو کلو اپلوں کی آگ دیں۔ سات بار آگ دینے سے چاندی کشتہ ہوجائے گی ۔ جریان و سرعت کو مفید ہے۔ کمزوری کو دور کرتا ہے۔
خوراک :
آدھ رتی ہمراہبالائی استعمال کرائیں۔
کشتہ سنگ یہود:
سنگ یہود50 گرام کو گندنا کے ایک کلو پانی سے کھرل کرکے ٹکیہ بنائیں اور بوتہ میں بند کرکے پانچ کلو اپلوں کی آگ دیں، عمدہ کشتہ تیار ہوگا۔ یہ کشتہ گردہ و مثانہ کی پتھری کو دور کرتا ہے۔
خوراک:
دورتی (چار گرین )ہمراہ شیزہ مغز کھیرا ،خارخسک ،بیچ قر طم ہر ایک پانچ گرام کے ساتھ دیں۔
کشتہ ابرک سفید:
ابرک سفید دس گرام کو محلوب کرکے گندنا کے پانی سے چار پہر کھرل کرکے اس کی ٹکیہ بنا کر پانچ کلو اپلوں کی آگ دیں۔ اس طرح سے یہ عمل دس بار کریں۔ ابرک بھسم تیار ہو گی۔ یہ بھسم مقوی معدہ ہاضم ہے ۔دمہ کے لئے مفید (leek oninon benefits) ہے۔ بواسیر کا کامیاب علاج ہے۔
خوراک:
ایک رتی سے دورتی ہمراہ بالائی دیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
گندنا’’پوگاٹ‘‘پیازی ( Leek Onion )
دیگرنام:
عربی میں کراث ، فارسی میں گندنا ، پنجابی میں پوگاٹ اور انگریزی میں لیک انن کہتے ہیں ۔
ماہیت:
پیاز کے پودے کیطرح اس کی لمبی لمبی اورگول شاخیں ہوتی ہیں ۔اس لئے اس کو پیازی اورپنجابی میں بھوگاٹ بھی کہتے ہیں ۔اس کے پتے تخم اور پھول پیاز کی طرح ، لیکن ان سے کچھ چھوٹے اور باریک ہوتے ہیں ۔اس کی جڑ میں پیاز کی گانٹھ کی طرح گانٹھ نہیں ہوتی بلکہ اس میں چند جڑیں ہوتی ہیں ۔یہ گندم ، چنے کے کھیتوں میں خودرو پیداہوتاہے۔
مزاج:
گرم و خشک۔۔۔۔درجہ دوم۔
افعال:
محلل ،مسکن، جالی ،دافع بواسیر خونی و بادی، مقوی باہ ،مدربو ل و حیض ۔
استعمال:
تخم گندنا بواسیر دموی وبادی میں بکثرت مستعمل ہے۔ دیگر ادویہ کے ہمراہ اس کی گولیاں اور سفوف دافع بواسیر بنائے جاتے ہیں یا دافع بواسیرگولیاں آب گندنا ( پتوں کو کوٹ کر نچوڑا ہوا پانی ) میں گوندھ کر بنائی جاتی ہیں ۔ بواسیری مسوں کو تخم گندنا کی دھونی بھی دی جاتی ہے ۔ ادرار بول و حیض کیلئے بھی استعمال کرتے ہیں ۔
اس کے پتوں کاساگ پکا کر کھایاجاتاہے جوکہ درد سر پیداکرتاہے۔اور حواس کو خراب کرتاہے۔تخم گندنا امراض جلدیہ میں بطور طلاء یاضماد مفیدہے۔اور جلد کے رنگ کو نکھارتاہے۔قحط کے دنوں میں اس کے تخموں سے روٹی بناکرکھلائی جاتی ہے۔
اٖفغانستان میں گندناکوہی روٹی ڈال کر پراٹھے کی طرح پکاکرکھاتے ہیں ۔جس کو بولائی کہتے ہیں ۔جب اس کاساگ بنایاجائے یا گوشت میں پکائیں تو اس کوپانی میں ابال کر پانی دوبار تبدیل کرکے پھینک دیں ۔اس طرح سے یہ مزیدار بھی ہوگااور نفخ نہ کرے گا۔
نفع خاص:
دافع بواسیر ،جالی۔
مضر:
گرم مزاج کیلئے۔
مصلح:
کشنیز ،کاسنی تازہ۔
بدل:
پیاز لہسن۔
مقدارخوراک:
ایک سے دو گرام۔
مشہور مرکب:
حب مقل ،سفوف مقلیاثا،جوارش فنجوش، حب جالینوس وغیرہ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق