خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: رتن جوت
مختلف نام:
اردو، پنجابی رتن جوت۔عربی ابو خلسا۔سنسکرت دھرتراشٹا،مرتمڈ۔ لاطینی میں اون سما ایکائیڈیز(OnsomaEchoides) اور انگریزی میں ایلکنٹ رُوٹ(alkanna tinctoria)کہتے ہیں۔
شناخت:
اس کا پودا چھوٹا اور پتے کاہو کے پتوں سے مشابہہ ہوتے ہیں مگر ان سے چھوٹے ہوتے ہیں اور ان کا رنگ بھی قدرے سیاہ ہوتاہے۔تنے سے بہت سی شاخیں نکلی ہوئی ہوتی ہیں۔ پھول اور بیج سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں لیکن اس کی جڑ نہایت سرخ ہوتی ہے اورصرف ایک یا ڈیڑھ انگشت لمبی ہوتی ہے۔ ان کی چار اقسام ہوتی ہیں۔ تمام اقسام قابض اور حابس الدم تاثیر رکھتی ہیں۔
مزاج:
گرم و خشک درجہ دوم ہے۔
فوائد: (alkanet root benefits)
قابض اسہال، حابس الدم، قاتل کرم امعاء، ایام کھولنے والی، رطوبت کو جذب اور خشک کرتی ہے۔ اس کی زیادہ مقدار ایام کو کھولنے کے لئے مفید ہے۔
طب یونانی میں رتن جوت بہت سے مرہموں کا جزو اعظم ہے اور تمام پرانے زخموں میں اس کے مرہم کا استعمال کرتے ہیں۔اس کا تیل درد کان کی قدیم اور مفید (alkanet root benefits) دوا ہے۔
مقدار خوراک:
3 گرام سے 6 گرام تک۔ حاملہ عورتوں اور خشک مزاج والوں کو اس کا استعمال مضر صحت ہے۔
رتن جوت کے مفید مرکبات درج ذیل ہیں:
شربت رتن جوت:
رتن جوت (alkanna tinctoria) کے پھول 50 گرام لے کر مناسب پانی میں جوش دیں۔ 750 گرام چینی میں شربت کا قوام بنائیں۔مصفئ خون ہے،دل کو فرحت دیتا ہے۔
خوراک:
20 گرام ہمراہ تازہ پانی دیں۔
عرق مصفئ خون:
رتن جوت (alkanna tinctoria)، پھول گلاب، شاہترہ، سرپھوکہ،سناء کے پتے۔ صندل سرخ، صندل سفید، گل بنفشہ، پھول وجڑ عباسی، نیلوفر،عناب، ملیٹھی چھلی ہوئی،منڈی، چرائتہ، مہندی کے پتے، کچور، نیم کے پتے،کتھا گلابی،رسونت، چوب چینی،چھلکا ہرڑ کابلی، چھلکا بہیڑہ، چھلکا آملہ،ہرڑ کالی،دھنیا ہر ایک دوابرابر وزن لے کر آٹھ گنا پانی 24 گھنٹے بھگوئیں پھر حسب دستور عرق کشید کریں۔
اعلیٰ درجہ کا مصفئ خون ہے۔ خون کی تیزی، سوزش اور جلن کو دور کرتا ہے۔ پھنسیوں اور پھوڑوں کو نافع (alkanet root benefits) ہے۔
خوراک:
50گرام کی مقدار میں دیں۔
کشتہ چاندی:
ایک روپیہ خالص چاندی والا لے کر شدھ کرلیں،پھر رتن جوت کے 250گرام نغدہ میں رکھ کر چار کلو اپلوں کی آگ دیں۔ بھول جائے گا۔ ورنہ دوسری و تیسری بار اسی طرح آگ دینے سے چاندی کشتہ ہوجائے گی ۔ایک رتی مکھن میں دیں۔مصفیٰ خون کے علاوہ مقوی اعضائے رئیسہ ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
رتن جوت (alkanna tinctoria)
لاطینی میں:
(Onosma Echioides)
خاندان:
(Bora Ginaceae)
دیگر نام:
عربی میں ابو خلسا یا شنجار حنا الغول‘ فارسی میں شکار ہو چویہ‘ کانمانی میں جوگی بادشاہ اور انگریزی میں ایلکنٹ روٹ کہتے ہیں۔
ماہیت:
یہ ایک کھردری لگ بھگ ایک فٹ اونچی بوٹی (alkanna tinctoria) ہے۔ جس کی جڑ سرخ رنگ کی متخلل‘ ہلکی اور پرت دارہوتی ہے جو کہ بطور دواء استعمال کرتے ہیں۔ یہ پانی اور تیل میں یکساں طور پر حل ہو جاتی ہے اور سالن کے شوربے کو خوش رنگ بنانے کے لیے عموماً استعمال (alkanet root benefits) کرتے ہیں اور بہت سے تیلوں کو اس کے رنگ سے خوشنما بنا دیا جاتا ہے ۔
مقام پیدائش:
کشمیر سے کماؤں ضلع تک 5 ہزار سے 8 ہزار فٹ بلندی تک ہمالیہ میں پیدا ہوتی ہے۔
مزاج:
گرم خشک درجہ دوم( بقول شیخ سرد بدرجہ اول خشک بدرجہ دوم)
افعال:
قابض‘ مجفف‘جالی‘ مقطع‘ ملطف‘ مدر حیض‘ مفتت حصا تہ
استعمال:
اچار کو خوش رنگ بنانے کے لئے ڈالتے ہیں۔ مزمن بخار‘ یرقان‘ درد طحال‘ سنگ گردہ و مثانہ میں استعمال کرتے ہیں لیکن ان امراض کے لئے اور بھی بہت سی ادویہ ہیں اس لئے یہ اندرونی طور پر کم استعمال ہوتی ہے۔
رتن جوت کا بیرونی استعمال:
یہ زیادہ خارجاً مستعمل ہے اور قابض و مجفف ہونے کی وجہ سے قروح خبیثہ اور سوختگی آتش وغیرہ میں مفید ہے۔ اس کو تنہا سرکہ میں پیس کر بہق اور برص کے علاوہ جمرہ‘ نملہ خراب قسم کے زخم اور کھجلی میں عموماً استعمال کرتے ہیں۔ اس کو دیگر ادویہ کے ہمراہ ملا کر اور تیل میں جلا کر روغن بھی بناتے ہیں۔ جو داد‘ گنج‘ وجع المفاصل‘ ریاحی درد‘ ریڑھ کی ہڈی کے درد میں مفید (alkanet root benefits) ہے۔
اوجاع رحم‘اوجاع صلب‘احتباس حیض‘ اسقاط حمل واخراج جنین و مشیمہ کےلئے حمولاً وشرباً نافع ہے۔
نفع خاص:
خا رجاً مجفف قروح۔
مصلح:
روغن بنفشہ۔
مضر:
مصدع۔
بدل:
اقحون ادرار
مقدار خوراک:
3 سے 5 گرام تک
مشہور مرکب:
مرہم خارش‘ مرہم خنازیر‘روغن سرخ
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق