خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: ریٹھے
مختلف نام:
مشہور نام ریٹھا۔ عربی بندق۔ ہندی ریٹھا، ریٹھرا ۔ سنسکرت ارشک یگلہ ، رکت بیج ، پین بھین۔ بنگالی رٹے گاچھ۔ مراٹھی ریٹھا۔ گجراتی ریٹھا اور لاطینی میں سینڈس ، ٹر نو لیٹس اور انگیریزی میں (soapnut) کہتے ہیں۔
شناخت:
امریکہ ، ہندوستان و پاکستان میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ اسوج اور مگھر میں پھول آ کر ماگھ سے چیت تک پھل پختہ ہوتا ہے۔ ہندوستان میں بنگال ، آسام اور دکن میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اس کا پھل جب پختہ ہو جاتا ہے تو بیج کالے اور سخت ہو جاتے ہیں جن کے اندر سے سفید مغز نکلتا ہے۔ چھلکے کا ذائقہ بد مزہ اور تلخ ہوتا ہے۔
فوائد: (soapnut benefits)
یہ سخت قے لاتا ہے اس لئے اسے 3 گرام سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چا ہئے ۔ انڈین میٹر یکا میڈ یکا میں اسے مولد بلغم ، قے آور ، کرم کش ، دمہ و امراض شکم میں مفید بتایا گیا ہے۔ نگھنٹو میں اسے حمل گرانے والا (گربھ پاتک)اور کمزور کر دینے والا بتایا ہے۔
ریٹھا کے مجربات درج ذیل ہیں:
خناق:
دس گرام ریٹھا کو کو ٹ کر جوش دے کر غر غرہ کرانا خندق کے لئے مفید (soapnut benefits) ہے۔
درد شقیقہ:
چھلکا ریٹھا، مرچ سیاہ ہم وزن نسوار بنائیں، اس کی نسوار سے لقوہ ، فالج، مرگی اور درد شقیقہ کو فائدہ ہوتا ہے۔
برص سفید داغ:
چھلکا (soapnut) ریٹھا پیس کر ہمراہ پانی سفید داغوں پر لیپ کریں اور آ دھا گھنٹہ دھوپ میں بیٹھ کر غسل کریں۔ تین چار دن میں فائدہ ہو گا۔
زہریلے زخم:
چھلکا ریٹھا دھوپ میں خشک کر کے چھان کر پانی کے ہمراہ دانہ مسور کے برابر گولیاں بنائیں ۔ ہر صبح ایک گولی 250 گرام دہی کے ہمراہ نگلنا پندرہ روز میں زہریلے زخموں (soapnut benefits) کو دور کرتا ہے۔
بھڑ، بچھو ، مکھی کا کاٹنا:
چھلکا (soapnut) ریٹھا کو سرکہ میں خوب باریک پیس کر مقام ڈنک پر لیپ کریں۔ خشک ہونے پر دوبارہ، سہ بارہ لگائیں۔ زہر اتر جائے گا۔
زہر مویشی:
10 گرام سفوف ریٹھا کو پانی میں گھول لیں اور نال کے ذریعے مویشی کو پلائیں ۔ دو تین خوراک سے زہر اتر جائے گا۔ اگر مویشی کو سانپ کاٹے تو یہ علاج اس کے لئے مفید (soapnut benefits) اور آزمودہ ہے۔
ریٹھا سے سانپ کاٹے کا 98 فیصد ی مجرب علاج:
مار گزیدہ کے تالو اور پیشانی کے درمیان سر کے اوپر لگا کر دیکھیں ۔ اگر خون نہ نکلے تو جان لیں کہ مر چکا ہے ۔ بعض آدمیوں کو ششما ہی یا سالانہ ایک خاص موسم میں سانپن ضرور کاٹتی ہے۔ اس کو قبل آغاز موسم میں دو ہفتہ پہلے ایک ایک ماشہ سفوف ریٹھا استعمال کرائیں جس سے وہ بوئے مست زائل ہو جائے گی جس کے سبب سے سانپن کاٹا کرتی ہے۔
اگر کسی گھر میں سانپ ہو یا آمدو رفت ہو تو 15 گرام سفوف ریٹھا پانی میں گھول کر گھر میں جابجا سانپ کے آنے کی جگہ پر چھڑک دیں۔
مار گزیدہ مویشیوں کو100 گرام سفوف ریٹھا پانی میں گھول کر بذریعہ نال پلائیں تو وہ فوراً ہوش میں آ جاتے ہیں اور چند خوراک سے زہر اتر جاتا ہے، مجرب اور آزمودہ ہے۔
بقدر چھ گرام چھلکا ریٹھا (soapnut) سفوف بنا کر 100 گرام پانی میں حل کر کے مار گزیدہ آ دمی کو پلائیں ۔ اس طرح دو دو گھنٹے کے بعد دیتی رہیں۔ اس سے بعض مریضوں کو دست آ کر آرام ہو جاتا ہے ۔
ایک شخص کو زہریلے سانپ نے کا ٹا کہ بدن بالکل پھٹ گیا۔ اس کو زہر کا اثر دور ہو جانے کے بعد اٹھارہ روز تک سفوف ریٹھا بقدر ایک گرام صبح و شام دیا گیا ۔ سب زخم خود بخود بھر کر مریض اچھا ہو گیا۔
اگر آپ سفر میں ہوں تو سفوف ریٹھا ضرور پاس رکھیں جو سانپ کا آسان و آزمودہ علاج (soapnut benefits) ہے۔
ریٹھا کا صنعتی استعمال
کپڑے دھونے کا پاؤڈر:
بڑھیا دیسی صابن کا چورا چھ پونڈ، ریٹھے کا چھلکا باریک دو پونڈ، سجی (کھار)بڑھیا چھ پونڈ ، سوڈا واشنگ چھ پو نڈ۔
ترکیب تیاری:
سب کو الگ الگ باریک کر کے ملا کر چھلنی سے چھان لیں ۔ بوقت ضرورت تھوڑا سا پاؤڈر گرم پانی میں ڈال کر ابالیں اور اس پانی میں کپڑے آدھا گھنٹہ بھگو کر صاف پانی سے دھو لیں ۔ کپڑے بہت صاف اور دودھ جیسے نکل آئیں گے۔ اس پاؤڈر کو چھوٹے چھوٹے خوبصورت ڈبوں میں لیبل لگا کر فروخت کریں تو ایک بےروزگار کے لئے روزگار کی سبیل پیدا ہو سکتی ہے۔
دیگر:
بڑھیا انگریزی صابن کا چورا ایک پونڈ، ریٹھے کا چھلکا دو اونس ، سوڈا واشنگ ڈیڑھ پونڈ۔
مندرجہ بالا ترکیب سے تیار کریں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ریٹھا-بندق (SoapNut)
لاطینی میں:
(SapindusTrifoloiatus)
خاندان:
(Sapindaceae)
دیگر نام:
عربی‘ فارسی اور ہندی میں بندق‘ گجراتی میں ریٹھا‘ سنسکرت میں ار شنا‘ سندھی میں آرٹھو اور انگریزی میں سوپ نٹ‘ اس کے علاوہ رتہ اور رٹھٹھرا بھی کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کا درخت (soapnut) 15 سے 25 فٹ بلند ہوتا ہے۔ اس کی چھال نیلاہٹ لئے ہوئے بھوری ہوتی ہے۔ جس پر کھردرے عارضی چھلکے سے ہوتے ہیں اور وہ موسم خزاں میں خود بخود اتر جاتے ہیں۔ پتے 5 انچ سے 1فٹ لمبے یعنی لمبوترے سے ہوتے ہیں۔ پھول چھوٹے چھوٹے لمبوترے سبزی مائل سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔ جن کے اوپر بال سے ہوتے ہیں۔ پنکھڑیوں پر احاطہ نہیں ہوتا ہے۔پھل گچھوں کی شکل میں گول گول جھری (شکن دار)دار جن کا رنگ سرخی مائل بھورا سا ہوتا ہے۔ توڑنے پر اندر سے کنول گٹے کے مشابہ سیاہ رنگ کی گٹھلی نکلتی ہے۔ جو انتہائی سخت ہوتی ہے۔ جس کو توڑنے سے سفید مغز برآمد ہوتا ہے۔
ریٹھا کہ پھل کا چھلکا‘ درخت کی چھال‘ اور مغز ریٹھا بطور دواً مستعمل (soapnut benefits) ہیں۔
مقام پیدائش:
جموں‘ کانگڑا‘ نینی تال‘ بنگال‘ دکن وغیرہ۔
مزاج:
گرم خشک درجہ دوم
افعال( بیرونی):
جالی‘لاذع‘ محلل‘ جاذب‘ مدر حیض‘معطش‘مخرج جنین ومشمیہ۔
افعال(اندرونی):
مقوی معدہ‘ کاسر ریاح‘مقئی‘مصفیٰ خون‘ مخرش معدہ و آمعاء‘مسہل تریاق مارگزیدہ
استعمال( بیرونی):
ریٹھے (soapnut) کو پیس کر برص‘ بہق اور کلف جیسے امراض جلدیہ پر طلا کرتے ہیں۔ چہرے کے رنگ کو نکھارنے کے ابٹنوں میں ملا کر استعمال کرتے ہیں۔ خنازیر پر سرکہ میں پیس کر ضماد کرتے ہیں۔ لقوہ‘ شقیقہ‘ صرع اور دردسرے کے ازالے کے لئے پانی میں پیس کر سعوط کرانے سے چھینکیں آتی ہیں یا بغیر چھینکوں کے ناک میں خراش ہو کر رطوبت بکثرت بہتی ہے۔ جس مرض کو آرام ہوجاتا ہے۔
احتباس حیض کو زائل کرنے اور مردہ جنین و مثمیمہ کو خارج کرنے کے لئے پانی میں پیس کر فرزجہ بناکر اندام نہانی میں رکھتے ہیں۔ جالی ہونے کی وجہ سے شب کوری اور خلمت بصر( نظر کی کمزوری) کے لئے پانی میں گھس کر لگاتے ہیں۔
لاذع و محلل ہونے کی وجہ سے اورام صلبہ و خنازیر پر ضماد کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ورم پھوٹ یا تحلیل ہوجاتے ہیں۔ خناق میں باریک شدہ ریٹھہ کا سفوف پانی میں حل کرکے غرغرے کرانے سے فائدہ (soapnut benefits) ہوتا ہے۔
تریاق:
مارگزیدہ اور عقرب گزیدہ ہونے کی وجہ سے ریٹھا کو بقدر 3 سے 6 گرام باریک پیس کر پانی میں ملا کر دو دو گھنٹے کے بعد اس وقت تک پلاتے رہیں۔ جب تک مریض یہ نہ کہے کہ دوائی کڑوی ہے۔ اس عمل سے اسہال آکر زہر خارج ہوجائے گا۔ بہتر یہ ہے کہ کاٹے ہوئے مقام پر ریٹھا کو پانی میں گھس کر ضماد کریں۔
کہاوت:
ریٹھے (soapnut) کا سفوف پانی میں حل کر کے مکان میں چھڑکنے سے سانپ بھاگ جاتے ہیں۔
خفیف مقدار میں کھلانے سے امراض باردہ کو فائدہ بخشتا ہے۔ معدہ اور ہاضمہ کو قوی کرتا ہے۔ پٹھوں کو قوت دیتا ہے۔
مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے اس کے چھلکے کو باریک پیس کر دانہ مونگ کے برابر گولیاں بنا کر دودھ گھی سے استعمال کرنے سے آتشک‘ جذام‘ خارش‘ اور جلدی بیماریاں دور ہو جاتی ہیں۔
زیادہ مقدار کھانے سے قے اور دست لاتا ہے۔ اس کا سفوف قےلا کر بلغم کو خارج کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے بلغمی کھانسی اور دمہ میں مریض کو سکون ہوتا ہے۔
اس کی چھال یا پھل کے چھلکے سے کپڑے دھوئے جاتے ہیں۔ اس کی چھال سے پنجاب کی عورتیں دانت صاف کرتی ہیں۔
ریٹھے کی گھٹلی کا مغز قوت با ہ کے لئے مستعمل ہیں اور یہ بواسیر کے لئے بھی مفید (soapnut benefits) ہے۔
نفع خاص:
امراض جلد‘دفع سمیت مارد‘ عقرب۔
مضر:
گرم امزاجہ کےلئے
مصلح:
روغنیات خصوصاً روغن بادام
کیمیاوی اجزاء:
پھل میںSaponin11فیصد‘ گلوکوز 10فیصد‘Edons,Pectin میں30 فیصدی‘شحمN-Eleosanic پایا جاتا ہے۔
مقدار خوراک:
1سے 2 گرام تک
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق