رَقیِہ موجودہ زمانے میں علمِ اسلام کے تحت جِنوں اور شیطانی عملیات سے روح وجسم کو چھٹکارہ دینے والے طریقہ علاج کو کہا جاتا ہے۔ لیکن اسکے اصل معنی اور لفظی معنی ومفہوم پر غور کریں تو بڑے دلچسپ حقائق سامنے آتے ہیں۔
رَقیِہ کا لفظ سب سے پہلے تاریخ میں (history of black magic) ہمیں عبرانی زبان میں ملتا ہے جو کہ بائبل میں آیا ہے۔علمِ فلکیات کے عیسائی عقیدے کے مطابق رَقیِہ (black magic) زمین کے ہوائی غلاف سے اُوپر موجود اللہ کا مضبوط گنبد سمجھا جاتا ہے۔اسکا بیان یہودی اور عیسائی دیومالائی قصوں میں پایا جاتا ہے۔عبرانی اعتقادات کے مطابق اللہ نے زمین و آسمان کو چھ دنوں میں بنایا اور پھر ساتویں آسمان پہ قیام کیا دوسرے قصے میں اللہ نے آدم ؑ کو تخلیق کیا جو کہ پہلے انسان ہیں،انہیں مٹی سے تخلیق کیا گیا اور جنت میں انکا گھر ہوا جہاں انہیں جانوروں پر حکمرانی عطا کی گئی۔ حوا ،پہلی خاتون ،آدم ؑ میں سے پیدا کی گئیں اور انکی ساتھی ہوئیں۔
یہ تصور ان دونوں اعتقادات سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے یونانی لوگوں سے لیا کہ رقیہ وہ مقام ہے (history of black magic) جہاں سے غلط کام کرنے والے لوگوں پر سزائیں اتاری جاتی ہیں۔اور یہ کہ جو سیدھے راستے پر چلتے ہیں وہ آخرت میں جنت میں ٹھہراۓ جائیں گے۔اسکے بعد یہودی مفکرین نے یونانی فلسفے سے یہ عقیدہ بھی لیا کہ اللہ کی دانائی، احکام اور روح نے ہر چیز میں داخل ہو کر انہیں ایک یگانگت بخشی ہے۔عیسائیت نے بھی یہ تمام عقائد اپناۓ اور عیسیٰ ؑ کو حکم الٰہی کا درجہ دیا:
‘شروعات میں صرف احکامِ ربی تھے، اور وہ رب کے پاس تھے،اور وہ احکام ہی رب تھے’ (جان 1:1)
ان دو اعتقادات کے مطابق تمام پیغمبر اسی دنیا سے آتے ہیں اور اسی عقیدے کے مطابق رقیہ (black magic) وہ مقام ہے جہاں خدا عیسائیوں اور یہودیوں کے اعتقاد کے مطابق اپنی کونسل کے ساتھ فیصلے کرتا ہے شیطان اسی کونسل کا ایک ممبر ہے اور اسے وزیر کی حیثیت حاصل ہے۔ اس عقیدے کے ماننے والوں کے مطابق خدا نے دنیا کو تین حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ رقیہ (history of black magic) یعنی آسمان جس پر جنت اور خدا کا تخت ہے اور نیک ارواح کا ٹھکانہ ہے جبکہ زمین جو کہ انسان کا ٹھکانہ ہے اور دنیا کی تہہ یعنی پاتال جس میں تمام مرنے والی گناہگارارواح کا ٹھکانہ ہے۔نیک لوگ جب ،مرتے ہیں تو وہ یا تو جنت جاتے ہیں یا آسمان میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔بہرحال یہ عقائد جو کہ یونانی دیوی دیوتاؤ ں، عیسائیت اوریہودیوں کے ملے جلے اعتقادات کے نتیجے میں رقیہ (تختِ خداوندی) کی بنیادیں فراہم کرتے ہیں انکے مطابق انسان جو مرنے کے بعد ساۓ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ان پر شیطان خدا کے حکم سے وزیر بن کر حکومت کرتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ علمِ سحر کے حصول اور استعمال میں زیادہ تر انہی دو عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگ ملوث نظر آتے ہیں۔اسی لئے اس عقیدے کے پیروکار یعنی کالے جادو میں شیطان کو پوجا جاتا ہے اور تمام نجس کام کیے جاتے ہیں۔منظرِ عام پہ تو یہ انسانوں کے فائدے کا علم ہی لگتا ہے جو انسانوں کی من چاہی مرادیں پوری کردیتا ہے۔اور ان من چاہی مرادوں کو پورا کرنے کے لئے کسی کا کیا نقصان ہوتا ہے یہ شیطان کے ہاتھوں فریب کا شکار لوگ نہیں دیکھ پاتے۔
اسلام میں (history of black magic) رقیہ کالے جادو یا بد عملیات کے شکار لوگوں کا علاج مختلف اذکار اور طبی طریقوں سے کرنے کو کہتے ہیں۔کالے جادو (black magic) میں کوئی جن یا شیطانی چیلہ انسان کی روح میں تحلیل ہو کر اسے ضعف میں مبتلا کر دیتا ہے۔کالا جادو چھوٹی سے بڑی مختلف انسانی نفسانی حاجات کو پورا کرنے کے لئے کسی انسان پر کیا جاتا ہے۔یہ جان لینے سے لیکر چھوٹی موٹی خواہشات کے حصول تک کے لئے کیا جاتا ہے۔اور اسکا علاج رقیہ کے ذریعے ایک راقع کرتا ہے۔
جابر بن حیان
جابر بن حیان (jabir bin hayaan) تاریخ کے سب سے...