مقام پیدائش :اس کا پودا ہمالیہ ،گنگا کا اوپری میدان ،گجرات ،کونکن ،اڑیسہ اور کرناٹک میں پایا جاتا ہے ۔
مختلف نام: ہندی سدا سہاگن ،ملیالم کپا بلا اور لاطینی میں ونکا روزیا (Vinca Rosea Linn)کہتے ہیں ۔
شناخت :پودے کی اونچائی چھ سے آٹھ انچ تک ہوتی ہے ،اس کے پتے ڈیڑھ سے تین انچ تک لمبے اور آدھے سے انچ تک چوڑے ہوتے ہیں ۔
فوائد :اس کے سوکھے پودے کے کاڑھے میں تیل کو سدھ کر کے تیل کی مالش کرنے سے وجع المفاصل میں فائدہ ہوتا ہے ۔
ذیابیطس :سداسہاگن کے لال پھول پانچ چھ کی تعداد میں لے کر رات کو ایک کٹوری پانی میں ڈال رکھیں ۔صبح اٹھ کر یہ پانی پی لیں ۔اس سے ذیابیطس کے مریض ٹھیک ہو جاتے ہیں ۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
سدا سہاگن سندوری
ماہیت:ایک مشہور پودا ہے جس کا قد ایک گز یا اس سے قدرے بڑا ہوتا ہے۔اس کے پتے کنگرے دار اور تکونیا ہوتے ہیں۔جس کی وضع شہتوت کے پتوں کی سی ہوتی ہے لیکن ان سے چھوٹے ہوتے ہیں۔اس کا پھول سرخ رنگ اور خوش نما ہوتا ہے۔
مزاج:سرد تر بدرجہ اول۔افعال: مسکن اور مزلق تاثیر۔
استعمال: مزمن سوزاک میں سدا سہاگن کے پتے پانی میں پیس کر چھان کر مصری سے شیریں کر کے پلاتے ہیں یا خشک پتوں کو رات کے وقت پانی میں بھگو کر رکھتے ہیں اور صبح کے وقت مل چھان کر استعمال کرتے ہیں۔زہر کے اثر کو زائل کرتا ہے۔خون اور صفراء کے فسا د کو مٹاتا ہے۔آنتوں میں پھسلن (مزلق) پیدا کرتا ہے ۔پتوں کا پانی دررد کان کو مفید ہے۔
نفع خاص:سوزاک کے لئے ۔مضر:بلغمی مزاجون کے لئے ۔مصلح:مراچ سیاہ ،شہد ۔
بدل:بکن بوٹی۔
مقدار خوراک: 7ماشہ 1تولہ (7گرام سے 10 گرام تک)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق