خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: ساگودانہ
مختلف نام :مشہور نام ساگودانہ ،سابودانہ- ہندی ساگودانہ ،سابودانہ – لاطینی میں سیگس لیوس(Sagus Laevus) اور انگریزی میں سیگو (Sago)کہتے ہیں۔
شناخت :سفید دانے جو ایک درخت کے تنے سے حاصل ہوتے ہیں جو پہلے آٹے کی صورت میں ہوتے ہیں ۔پھر کوٹ پیس کر چھوٹے چھوٹے دانوں کی صورت میں بنا کر خشک کر لیتے ہیں ۔یہ دانے پوست کے دانوں سے بڑے ہوتے ہیں ۔رنگ سفید و ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔
مزاج :گرم و تر ۔
مقدار خوراک :بقدر ہضم ۔
فوائد :ساگودانہ ہلکی خوراک ہے۔ کمزور مریضوں کو دی جاتی ہے ۔یہ زیادہ تر دودھ میں پکا کر چینی میں ملا کر پلائی یا کھلائی جاتی ہے ۔اگر دودھ موافق نہ آئے تو اسے میٹھے بادام کی گری اور کدو کے بیجوں کے مغز کے شیرے یا پانی میں پکا کر چینی ملا کر استعمال کرایا جاتا ہے ۔یہ فوری ہضم ہونے والی غذا ہے جو نہایت مقوی ہے اور بدن کو موٹا کرتی ہے ۔دودھ میں اس کی کھیر چینی ملا کر بکثرت استعمال کی جاتی ہے ۔لطیف اور زود ہضم ہے ،بیمار مریضوں کے بالکل موافق ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ساگودانہ (سابو دانہ)سیگو (Sego)
ماہیت: مشہور عام ہے۔ دانہ خشخاص سے بڑے سفیددانے ہیں جو ایک درخت کے تنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ ان کا ذائقہ پھیکا اور یسدار ہوتا ہے۔
مزاج:گرم و تر درجہ اول
افعال و استعمال: اسہال‘ پیچش‘ بخار کے مریضوں کے لیے بہترین غذا ہے۔ بدن کو فربہ کرتا ہے۔ دودھ میں اس کی کھیر بہت لذیذ ہوتی ہے لیکن پانی میں بھی اسکی کھیرپکا کر کھائی جاتی ہے۔ لطیف اور زود ہضم ہے۔بیمار کی طبیعت کے بالکل موافق ہے۔
ساگودانہ زیادہ تردودھ میں پکا کر شکر سفید یا مصری سے شیریں کر کے پلایا جاتا ہے۔ اگر مضر ہو تو مغز بادام‘ مغز کدو کے شیرے یاپانی میں پکاکر شیریں کرکے پلا سکتے ہیں
نفع خاص: مسمن بدن‘ مقوی باہ مضر: بے ضرر۔
مصلح:شیر و شکر۔ بدل: اراروٹ
مقدار خوراک:1 تولہ سے3 تولہ یا بقدر ہضم
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق