مختلف نام :اردو ساگوان -سنسکرت شاک -ہندی ساگوان -بنگلہ شیگون -گجراتی ساگ ،سایا -تامل ٹیک کمار -فارسی فِل گورس -عربی فِل جوش- لاطینی ٹیکٹونا گرینڈس (Tectona Grandis Linn F.)اور انگریزی میں انڈین ٹیک ٹری (Indian Teak Tree)کہتے ہیں ۔
مقام پیدائش :اس کا درخت بہت بڑا ہوتا ہے ۔اس کی پیداوار مالا بار اور گجرات میں بہت زیادہ ہوتی ہے ۔پرانے درخت کی لکڑی شیشم کی لکڑی کے برابر ہی فائدہ مند ہوتی ہے ۔یہ مدھیہ پردیش ،راجھستان میں بھی ملتی ہے ۔
شناخت :اس کے پتے بڑے ہوتے ہیں اور مسلنے سے خون کی طرح لال رنگ نکلتا ہے ۔ساگوان کی لکڑی سبھی لکڑیوں سے مضبوط ہوتی ہے ۔یہ پانی میں گلتی نہیں ہے اور کڑوی ہونے کی وجہ سے اسے کیڑے خراب نہیں کرتے ہیں ۔
ذائقہ :اس کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے ۔
پھل :پھیکے ،کڑوے اور دافع کف ہیں ۔
چھال :میٹھی ،پھیکی ہوتی ہے اور کف کو دور کرتی ہے ۔
مقدار خوراک: سفوف2 سے 4گرام ،کواتھ( کاڑھا )50سے100 گرام ،گوند ایک گرام سے دو گرام تک استعمال میں لائی جاتی ہے ۔
فوائد: اس کا استعمال کھجلی ،پیشاب کے امراض اور پیٹ کے امراض ،سوجن وغیرہ میں مفید ہے ۔
ساگوان کے طبی مجربات
کھاج کھجلی :غسل کرتے وقت ساگوان کے بیج گھس کر جسم پر ملنے سے کھاج کھجلی میں فائدہ ہوتا ہے ۔
پیشاب کی رکاوٹ :ساگوان کے بیج گھس کر پلانے سے رُکا ہوا پیشاب جاری ہو جاتا ہے۔
بال لمبے کرنا :اس کے بیجوں کو کوٹ کر گرم پانی میں بھگو دیں اور غسل کرتے وقت اس پانی سے بالوں کو دھوئیں۔ اس سے بال لمبے ہو جاتے ہیں۔
سردرد :ساگوان کی لکڑی کو گھس کر ماتھے پر لگائیں ۔اس سے سر درد دور ہو جاتا ہے ۔
سوجن :ساگوان کی لکڑی چندن کی مانند گھس کر نیم گرم سوجن والی جگہ پر لیپ کریں ۔اس سے سوجن دور ہو جاتی ہے ۔
سانپ کا زہر :اس کی جڑ کو گھس کر مریضوں کو پلانے سے سانپ کا زہر اتر جاتا ہے ۔
پتھری: اس کا بیج ٹھنڈے پانی میں گھس کر پلائیں اور ناف پر لیپ کریں ۔اس سے پتھری دور ہو جاتی ہے ۔
جسم پر لال نشان ہونا : ساگوان کے سوکھے پتے جلا کر اس کی راکھ کو باریک پیس کر تیل میں ملا کر لیپ کریں یا ساگوان کے ہرے پتوں کا رس نکال کر اسے پکائیں اور جب وہ گاڑھا ہو جائے تو اس کا لیپ کریں۔
سیلان :ساگوان کی چھال کا کاڑھا بنا کر پلانے سے سیلان میں فائدہ ہوتا ہے ۔
آنکھ کے پپوٹے کی سوجن :اس کی لکڑی کے کوئلے کو پوست کے پانی میں بجھا کر پیس کر لیپ کریں ۔اس سے آنکھ کے پپوٹے کی سوجن اتر جاتی ہے۔
ڈاکٹر دیسائی کی رائے کے مطابق ساگوان کے پھول اور بیج پیشاب کھولتے ہیں ۔اس کے بیجوں کا تیل سر کے بالوں کو بڑھاتا ہے اور دافع کھجلی ہے ۔
پیشاب کے رک جانے کی حالت میں اس کے پھولوں کو پانی میں بھگو کر پیڑو پر باندھتے ہیں ۔اس سے رکا ہوا پیشاب کھل جاتا ہے ۔
اس کے بیجوں کا تیل جلد کے امراض اور کھجلی کو کم کرنے کے لئے لگایا جاتا ہے۔ اس تیل کو روزانہ بالوں میں لگانے سے بال کالے ،لمبے اور ملائم ہو جاتے ہیں ۔
گرمی یا پت کی وجہ سے سر میں درد ہو رہا ہو یا جسم کے کسی حصے میں سوجن آ رہی ہو تو اس کی چھال کا لیپ کرنا بے حد مفید مانا جاتا ہے ۔
ہاضمہ درست نہ ہو تو اس کی چھال کا سفوف گرام 6سے 10گرام تک استعمال کرانا بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ساگوان (Indian Teak Tree)
دیگر نام: فارسی میں فیل گوش‘ سندھی میں ساگ جوون‘ بنگلہ میں شلوگن یا گاچھ کہتے ہیں۔
ماہیت: یہ درخت سال کی قسم کا ہے۔ پتے بڑے بڑے ہاتھی کے کان کی مانند اور کھردرے ہوتے ہیں۔ اس کے پتوں کو ہاتھوںمیں ملنے سے ہاتھ لال( سرخ) ہوجاتے ہیں۔ ان کا ذائقہ پھیکا اور کسیلا ہوتا ہے۔
مزاج: سرد خشک معتدل
افعال و استعمال:مصفیٰ خون ہے۔ اس لیے خون کے ہر قسم کے فساد کو دور کرکے اصلاح کرتا ہے اور بلغم کے فساد کو بھی دافع کرتا ہے۔ لکڑی پر گس کر لیپ کرنا صفراوی درد سردفع کرتا ہے۔ لکڑی کا کوئلہ‘ پوست خشخاش کے پانی میں بجھا کر لیپ کرنے سے پھوڑو ں کا ورم دور ہو جاتا ہے۔
صرف بیرونیاستعمال کےلئے
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق