خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: سنا مکی
مختلف نام:
اردو سیب، بنگالی سیو- سندھی صوف- سنسکرت سیوا- فارسی سیب کتل۔ عربی تفاح- گجراتی شیو- لاطینی میں پائی رس میلس (Payrusmales) اور انگریزی میں ایپل ٹری(Apple Tree) کہتے ہیں۔
شناخت:
یہ ایک مشہور میوہ ہے جو کشمیر اور ملک میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ اس کا درخت 30فٹ اونچا ہوتا ہے۔ پتوں کے آخر کا حصہ روئیں دار ہوتا ہے۔ اس کو شروع موسم بہار میں سفید رنگ کے پھول لگتے ہیں جن پر لال رنگ کے چھینٹے ہوتے ہیں۔ پھل کا رنگ سبز، پھر زرد اور لال ہو جاتا ہے۔ کچا پھل ترش یا پھیکا ہوتا ہے۔ پک کر اس کا ذائقہ میٹھا اور خوشگوار ہوجاتا ہے۔
ماڈرن ریسرچ:
سیب میں مندرجہ ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں۔
نمی 89.9 فیصدی، گوشت پوست بنانے والے اجزاء 0.3 فیصدی، روغنی اجزاء 0.31 فیصدی، اجزاء نشاستہ و شکر 13.4 فیصدی، فاسفورس0.02 فیصدی، فولاد 1.4 فیصدی، علاوہ ازیں وٹامن الف اور وٹامن ج بھی پائی جاتی ہے۔
مزاج:
گرم درجہ اول اور تر درجہ دوم۔
فوائد:
یہ زبردست مقوی دماغ و حواس ہے۔ ماڈرن ریسرچ میں اس میں فاسفورس کا جزوموجود ہے اس لئے اس کے استعمال سے دماغ، پٹھوں اور ہڈیوں کو طاقت ملتی ہے۔ یہ روح کو لطیف کرتا ہے۔ مفرح ہے۔اعضائےرئیسہ کو طاقت دیتا ہے۔ اس کا متواتر کھانا جسم کو موٹا کرتا ہے۔ ویرج پیدا کرنے کے لئے ازحد مفید ہے۔ افیون کھانے یا شراب پینے کی عادت چھڑانے کے لئے اس کا استعمال بہت عمدہ ہے۔
مقدار خوراک:حسب برداشت ایک سے دو عدد اوررُب 10سے 15 گرام۔
سیب کے آسان مرکبات درج ذیل ہیں:
رُب سیب:سیب کا رس نچوڑ کر نرم آگ پر جوش دیں۔ جب قوام پر آجائے تو اسے چینی کے برتن میں محفوظ رکھیں۔یہ رُب مقوی دل اور دافع غشی ہے۔بقدر 5 گرام استعمال کریں۔
خمیرہ سیب:پھول سیب لے کر برابر مصری کے ہمراہ اچھی طرح کوٹ کر ملالیں اور برتن میں بند کرکے 40 دن دھوپ میں رکھیں۔ مقوی دل اور جگر ہے۔ خوراک دس گرام استعمال کریں۔
شربت سیب: میٹھے سیب کا چھلکا اور بیج دور کرکے ذرا کوٹ کر دس گناہ پانی کے ساتھ جوش دیں۔ جب پانی ¼ رہ جائےتو صاف کریں اور اس کا چھٹا حصہ رس لیموں داخل کر کے مصری کے ساتھ قوام کریں۔ خوراک 30 گرام، مقوی اعضائے رئیسہ،دافع خفقان اور دافع خوف ہے۔
مربہ سیب:سیب عمدہ گدرائے ہوئے مناسب لے کر ان کے چھلکے کو لکڑی کی چوری سے دور کریں اور کسی نلکی سے ان کا بیج نکال دیں۔ پھر ان کو قدرے عرق گلاب میں جوش دیں۔ نرم ہونے پر نکال کر صاف کپڑے سے ان کی رطوبت خشک کرکے پھر اس پانی کو جس میں سب کو جوش دیا گیا ہے۔ مناسب مصری ڈال کر قوام کریں اورسیب اس میں ڈال کر ایک اور جوش دیں اور اتار لیں۔ پھر سرد کرکے مرتبان میں رکھیں۔ دو تین دن بعد دیکھیں۔اگر قوام پتلا ہو گیا ہے توسیب نکال کر قوام کو پھر گاڑھا کریں اور سیب ڈال کر رکھ دیں۔ مقوی قلب و دماغ ہے۔ منہ کی بدبو کو دور کرتا ہے۔ ورک چاندی میں لپیٹ کر اسے استعمال کریں۔
گل قند سیب:سیب کے پھولوں کی پتیاں ایک کلو، مصری سفید دو کلو، دونوں ہاتھوں سے اچھی طرح مل کر شیشے یا چینی کے مرتبان میں ڈال کر چالیس دن کے لئے دھوپ میں رکھیں۔
دل و دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔ خوراک 12 گرام کی مقدار میں استعمال کریں۔
سیب کے مختلف امراض کا آسان علاج
خشک کھانسی:خشک کھانسی کے لئے شیریں سیب ازحد مفید ہے۔ چنانچہ ایک یا دوپکے سیب روزانہ ایک ہفتہ تک استعمال کئے جائیں، اس سے خشک کھانسی دور ہوجاتی ہیں۔
کمزوری دماغ:سیب میں فاسفورس کا جزو پایا جاتا ہے۔ اس سے سیب ایک مقوی غذا بن گیا ہے اس لئے دماغی کام کرنے والے اصحاب کے لئے سیب ایک نعمت خداداد ہے۔ روزانہ نہار منہ دو تین سیب کھا کر اوپر سے کچھ دیر بعد دودھ پی لینا چاہئے۔
دیگر:مریضان ضعف دماغ کو چاہئے کہ وہ کھانا کھانے سے دس منٹ پہلے ایک یا دو سیب نہایت اعلی درجہ کے لے کر بلا چھلے ہوئے کھا لیا کریں۔
دیگر:ڈاکٹر”ویپ جانس” کا بیان ہے کہ سیب، بادام، کھجور، انگور، سنگترے میں فاسفورس زیادہ پایا جاتا ہے اس لئے یہ دماغی کام کرنے والوں کے لئے بہت ہی موزوں خوراک ہے۔
کمزورئ معدہ:ترش سے مقوی معدہ ہے اور ہاضمہ میں مدد کرتا ہے۔ خالی معدہ سیب کھانا بھوک بڑھاتا ہے۔ رات کو سوتے وقت تین چار سیب کھانا قبض کشا ہیں۔ سیب کھانے سے جسم میں چستی اور بدن میں پھرتی آتی ہے۔ اگر غذا سے نفرت ہو تو سیب ترش لے کر رس نکال کر قدرے مصری ملا کر پیا جائے۔
بدن کی کمزوری: کمزور اور دبلے بدن کو موٹا تازہ بنانے کے لئے سیب نہایت لاجواب پھل ہیں۔ پروفیسر اہلیس صاحب لکھتے ہیں کہ سیب میں فولاد و فاسفورس کافی مقدار میں ہوتا ہے۔ اس لئے نہایت اعلی درجہ کی دماغی وجسمانی غذا ہے۔ دماغ کو تیز کرتا اور بدن میں غیر معمولی طاقت پیداکرتا ہے۔سیب شیریں دو تین لے کر چھیل کر قاشیں بنالیں اور چینی کی پلیٹ میں ڈال کر تمام رات ایسی جگہ رکھیں کہ چاند کی روشنی اور شبنم پوری لگتی رہے۔ صبح کی غذا کے ساتھ ان قاشوں کو کھائیں۔ کم از کم ڈیڑھ ماہ تک استعمال کریں۔ دبلے پتلے لوگ موٹے تازے ہو جائیں گے۔
سیب سے جوارش عودشیریں، خمیرہ ابریشم حکیم ارشد والا، خمیرہ ابریشم سادہ، خمیرہ ابریشم شیرہ عناب والا،خمیرہ مروارید بہ نسخہ کلاں، خمیرہ یاقوت،دوالمسک معتدل جواہر والی وغیرہ مرکبات تیار کیے جاتے ہیں۔
شراب چھڑانے کا کامیاب علاج:اگر دن میں 3-4 بار جوش دیا ہوا سیب کارس استعمال کیا جائے تو اس کے چند روز استعمال سے نہ صرف شراب کا نشہ اتر جاتا ہے بلکہ شراب خوروں کے شراب چھوٹ جاتی ہے۔
سیب سے تیار ہونے والے کشتہ جات
کشتہ چاندی:برادا چاندی باریک 10 گرام لے کر سیب شیریں کے رس میں یہاں تک کھرل کریں کہ برا دہ حل ہو جائے۔اس کی ٹکیہ بنا کر خشک کریں اور دو اپلوں میں آگ دیں۔ اس طرح تین بار کھرل کریں اور ہر بار ٹکیہ بنا کر آگ دیتے رہیں۔ بہت عمدہ کشتہ تیار ہوگا۔ دل و دماغ کی تقویت کے لئے ازحد مفید ہے۔
خوراک آدھی رتی ہمراہ مکھن یا بالائی دیں۔
کشتہ قلعی:قلعی کو آگ پر گلا کر سیب کے راس میں 21بار سرد کریں، اس کے بعد اس کے پترے بناکر ریزے کتر لیں۔ پھر سیب کے پتے 250 گرام خشک شدہ کا سفوف بنا کر ایک کپڑے پر اس کا سفوف کے ½ حصہ کی تین انگل تہہ جمائیں۔ اوپر ریزے علیحدہ رکھ کر اوپر باقی سفوف رکھ دیں۔کپڑے کو لپیٹ کر اس پر ایک کلو پرانے کپڑے لپیٹیں اور گوشہ میں رکھ کر آگ لگائیں۔قلعی کشتہ ہوگی۔ مقوی معدہ مشتہی اور مفرح ہے۔
خوراک ایک رتی ہمراہ بالائی استعمال کریں۔
کشتہ عقیق:عقیق سرخ کو آگ میں تپا کر سیب پختہ کےرس میں یہاں تک سرد کریں کہ عقیق ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے۔ اسے پیس لیں اور سیب کے پانی سے چار پہر کھرل کرکے ٹکیاں بنائیں اور پانچ کلو اپلوں کی آگ دیں۔ پھر بدستور سحٰق کریں۔ یہاں تک کہ کشتہ نرم ہوجائے۔ اب اس کو کسی شیشے میں حفاظت سے رکھیں۔
مقوی دل و دماغ ہے۔ ایک رتی کی مقدار خوراک میں مکھن کے ساتھ یا مربہ سیب میں دیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
سیب(ایپل)(Apple)
دیگر نام: عربی میں تفاح، سندھی میں سوف، بنگلہ میں سْو، پنجابی میں سیو اور انگریزی میں ایپل کہتے ہیں۔
ماہیت: یہ ایک خوشبودار، لذیذ پھل ہے۔ اس کا درخت 35 فٹ اونچا ہوتا ہے۔ پتے بیضوی،نوکدار لگ بھگ دو تین انچ چوڑے، دندانے دار، آخری حصہ سفید اور روئیں دار ہوتا ہے۔ پھول سرخ نقطہ دار یا گلابی، خوشبودار اور گچھوں میں لگے ہوتے ہیں۔ پھل گول چکنا، چمکدار کچی حالت میں سبز پکنے پر زردی مائل سرخ ہوتا ہے۔ کچے پھل کا ذائقہ ترش اور پھیکا جبکہ پکنے پر ذائقہ شیریں اور رس دار ہوتا ہے۔ سیب کی بہت سی اقسام ہیں۔ جن کا رنگ اور ذائقہ الگ الگ ہوتا ہے۔
مقام پیدائش: یہ عموماً آٹھ نو ہزار فٹ کی بلندی پر پیدا ہوتا ہے۔ پاکستان میں بلوچستان، صوبہ سرحد کے علاوہ کشمیر، شملہ،نینی تال، کلو، پرایشیا کے ٹھنڈے اور پہاڑی علاقوں میں بہت سی جگہوں پر ہوتا ہے مگر کشمیر کا سیب زیادہ اچھا مانا جاتا ہے۔
مزاج: شیریں سیب، گرم و تر درجہ اول۔ ترش سیب: سرد خشک درجہ اول۔
افعال سیب شیریں: مفرح ومقوی قلب، مقوی معدہ و جگر، مقوی دماغ، ہاضم، دافع سعال یا بس، دافع اسہال صفراوی، خفیف قابض۔
افعال سیب ترش: مقوی معدہ وجگر، مفرح مقوی قلب، قابض، مسکن اور دافع قے۔
استعمال: مفرح و مقوی قلب ہونے کی وجہ سے اعضاء کو تقویت دینےخفقان، وہم کو دور کرنے کے لےَ استعمال کرتے ہیں۔ دافع سعال یا بس ہونے کی وجہ سے خشک کھانسی کو دور کرتا ہے۔ اسہال خونی، دموی کے لےَ مفید ہے۔ یہ غلبہ صفراءوخون کو سکون دیتا ہے۔ مسکن ہونے کی وجہ سے عضہ و جوش خون کو دور کرتا ہے۔گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے۔
رْب سیب۔۔۔۔غلبہ صفراء اور اسہال صفراوی میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مربہ سیب: ۔۔۔۔اختلاج القلب اور خفقان میں کھلاتے ہیں۔ یہ بھوک کو بڑھاتا ہے اور سیب کا پانی نکال کر مفرح معجونوں میں شامل کیا جاتا ہے جیسے مفرح شیخ الرئیس
نفع خاص: مفرح و مقوی قلب و دماغ۔ مضر: ریاح پیدا کرتا ہے۔
مصلح: شہد ، دار چینی، گلقند۔
کیمیاوی اجزاء: پانی سب سے زیادہ (80فیصد) شکر، Phlorizin ، ایسڈ، فاسفورس،آئرن، وٹامن اے، کیلسیم اور دیگرنمکیات ہوتے ہیں۔
مقدار خوراک: (مربہ سیب) ایک تولہ سے دو تولہ تک (10 سے20 گرام)
شربت سیب: 20 گرام سے 40 گرام یا 2 تولہ سے 4 تولہ تک
رب سیب: 10 گرام سے 15 گرام (ایک تولہ سے ڈیڑھ تولہ تک)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق