مختلف نام: مشہور نام سمندر پھلـ اردو ، ہندی سمندر پھلـ گجراتی ،مرہٹی ، سنسکرت سمندر پھلـ بنگالی حجت۔ تیلگو کن پو چیٹوـتامل سمد پلیانیـ لاطینی میں بیرنگ ٹو نیا ایکیو ٹینگیولا(Barring ToneaAcutangula) اور انگریزی میں بارنگ ٹونیا (Barring Tonia)کہتے ہیں۔
شناخت:یہ ایک درمیانی قد کا درخت ہوتا ہےجو لگ بھگ 30 سے 40 فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ یہ بہار ، بنگال، اُڑیسہ، آسام، مدھیہ، پردیش میں عموماً دریاوں اور نہروں کے کنارے پایا جاتا ہے۔اس کے پتے 15 انچ لمبے اور 2 انچ چوڑے گولائی لیے ہوئے بادام کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔ اِس کا پھل لال رنگ کا ہوتا ہے۔ ٹہنیاں پھیلی ہوئی اور ٹیڑھی ہوتی ہیں۔ اس کی چھال قدرے بوری ، کالی اور ایک انچ موٹی ہوتی ہے۔ اس کے پتے پھاگن، چیت میں گر جاتے ہیں ۔ مگر انہی دِنوں نئی کونپلیں بھی پھوٹنےلگتی ہیں۔پھولوں کا رنگ سرخ ہو تا ہے۔اس کا پھل چوکور، ایک انچ یا اس سے لمبا ہوتا ہے۔اس میں نشا ستہ سا نکلتا ہے ۔ یہ خشک ہونے پر سخت ہو جاتے ہیں ۔
اگر پھل پرانا ہو جائےتو کالے رنگ کا ہو جاتا ہے۔پھلوں کے اُوپر کی چھال پتلی اور بیج موٹے ہوتے ہیں۔ اس کی چھال رنگوں میں کام آتی ہے۔ اسےبساکھ(اپریل) میں پھول لگتے ہیں اور بھادوں (اگست) میں پھل پک جاتے ہیں۔اس کے پھل ، پتے اور جڑادویات میں کام آتے ہیں۔
مزاج:گرم و خشک درجہ دوم،ذائقہ کسیلا۔
مقدار خوراک:آدھا پھل (پھل کا سفوف4 رتی سے 5 رتی تک)
ماڈرن تحقیقات: اس کے پھل میں گلوکو سائیڈ، سیپونین، نباتاتی چربی ، ربڑ، کھار ، نمک ،بے رنگ ٹونین پائےجاتے ہیں۔
مقام پیدائش:اس کے درخت ہندوستان کے کئی صوبوں میں پائے جاتے ہیں۔ خاص طور پر بنگال میں زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔ بہار، اُڑیسہ، آسام ، مدھیہ پردیش اور جنوبی ہندوستان کے علاوہ پڑوسی ممالک میں بھی پائے جاتے ہیں ۔
فوائد:بیرونی طور پرجالی اور محلل ہے۔ بکری کے دودھ میں گھس کر درد شقیقہ کےلئے مخالف طرف کے نتھنے میں ٹپکاتے ہیں۔ اس کے پھل قے لاتے ہیں۔ اس کے پتوں کے رس میں شہد ملا کر دینے سے دستوں کو آرام ملتا ہے۔اس کے پھل کو پیس کر سونٹھ ملا کر مالش کرنے سے پسینہ کی زیادتی کم ہو جاتی ہے۔اس کے پھل کو مال کنگنی کے ساتھ پیس کر ضماد کرنے سے جلد کے داغ اور دھبے دور ہو جاتے ہیں۔
سمندر پھل کے آسان و آزمودہ مجربات
1۔ اس کے پھل کی گری کو بکری کے دودھ میں گھس کر آنکھوں میں لگانے سے آنکھوں کی تکالیف رفع ہوتی ہے۔
2۔پھل کی گری کو عورت کے دودھ میں گھس کر ناک میں ٹپکانے سے نزلہ اور زکام کو نفع ہوتا ہے۔
3۔پھل کی گری کا پانی میں گھس کرلیپ کرنا بچھو کاٹے کےلئے مفید ہے۔
4۔باؤ گولہ کے لئے آدھا سمندر پھل بھنگ کے پتوں کے رس میں کھرل کر کے استعمال کرنے سے باؤگولہ کو آرام آجاتا ہے۔
5۔کنٹھ مالا (خنازیر)کے لئےاس کے پھلوں کا سفوف گائے کے خالص گھی میں گھس کر لگانے سے آرام مل جاتا ہے ۔
6۔داد کےلئے ہرڑ پیلی 10 گرام ، سمندر پھل 10 گرام ، سفوف بنا کر پانی کے ساتھ داد کے مقام پر لگانے سے آرام آجاتا ہے۔
7۔موسمی بخار (ملیریا) کے لئے تلسی کے پتے4 عدد،کالی مرچ 4 عدداور آدھے لیموں کے رس کے ساتھ 2/1 پھل سفوف کھرل کراستعمال کرنا مفید ہے۔
8۔ سمندر پھل کی جڑ کونین کا بدل ہے۔مناسب مقدار میں استعمال کرنے سے بخار کو کم کرتی ہے۔
9۔سمندر پھل3/1 عدد اجوائن دیسی 3 گرام ، سفوف بنا کر پانی سے استعمال کرنے سے پیٹ کے درد کو آرام آجاتاہے۔
10۔بےہوشی کی حالت میں سمندر پھل کو بکری کے پیشاب میں پیس کر سونگھائیں، اس سے غشی دور ہو جاتی ہے۔
11۔ سر درد کے لئے رس لیموں میں سمندر پھل کو پیس کر لیپ کرنے سے سر درددورہو جاتا ہے۔
12۔سمندر پھل 2/1 عدد، مگھاس2/1،1 گرام کے ساتھ پیس کر پانی کے ساتھ کھلانے سے پیٹ کی گیس اور درد کو آرام آجاتا ہے۔
13۔سمندر پھل 2/1 عدد، سفوف بنا کر شہد کے ساتھ چٹانے سے دمہ کا دورہ رُک جاتا ہے۔
14۔ ادرک کے رس میں ملا کر کھلانے سے پیٹ کی گیس اور درد کو آرام آجاتا ہے۔
15۔عورتوں کے ایام کی خرابی میں سمندر پھل کا سفوف بنا کر گڑ میں ملا کر بیر کے برابر گولیاں بنا کر روزانہ صبح و شام ایک سے دو گولیاں نیم گرم پانی سے دیں۔ تین دن میں ایام کی جملہ خرابیاں دور ہو جاتی ہیں۔
16۔سمندر پھل کی جڑ اور چھال کے پانی میں پیس کر لیپ کرنا ہاتھ اور پاؤں کے ورم کے لئے مفید ہے۔
17۔آک کی جڑ اور سمندر پھل برابر برابر لے کر باریک سفوف بنائیں۔ مریض کو اس کی نسوار دینے سے بچھو اور سانپ کا زہر دور ہو جاتا ہے۔
18۔بچھو کے کاٹنے پر سمندر پھل کو پانی میں پیس کر ڈنک پر لیپ کر نامفید ہے۔
19۔بھوت پریت سے بچاؤ کے لئے سمندر پھل کو گلے میں لٹکانا مفید ہے۔
20۔ کالی مرچ 2 عدد، تلسی کے پتے 4 عدد، سمندر پھل 2/1 عدد۔ سب کو پیس کر کھلانا باری کے بخار میں مفید ہے۔
21۔ آنکھوں سے پانی بہنے کے لئے سمندر پھل کو پانی میں گھس کر آنکھوں میں لگانا مفید ہے۔
22۔ پیٹ کی گیس کے لئے سمندر پھل ، نمک کھانے والا، اجوائن دیسی برابربرابر لے کر سفوف بنائیں اور 2/1،1، 2/1،1 گرام صبح و شام پانی سے دیں۔
23۔مردانہ کمزوری کے لئے سمندر پھل 4 رتی ، ، لونگ4 رتی،باریک پیس کر ہمراہ شہد خالص دیں،مفید ہے۔
24۔ اسہال کے لئے سمندر پھل 4رتی ، دہی میں ملا کردینے سےدست رُک جاتے ہیں۔
سمندر پھل کے دیگر آسان و کا میاب مجربات
دمہ:سمندر پھل 10گرام، پپلی 20 گرام،جلا کر راکھ بنا لیں اور ایک گرام پان کے ساتھ کھانے سےدمہ کو آرام آجاتا ہے۔
پیٹ درد:سمندر پھل ایک حصہ، پپلی دو حصہ، سفوف بنائیں اور آدھے سے ایک گرام پانی کے ساتھ دیں۔
پیٹ کے کیڑے:سمندر پھل ایک گرام ،ہینگ دو گرام ،سفوف بنائیں اور 2/1 دو گرام صبح اور 2/1 گرام شام ہمراہ تازہ پانی دیں۔
قبض:سمندر پھل 2/1 گرام،ہرڑزرد 5 گرام، سفوف بنائیں اور پانی سے استعمال کریں۔قبض کشا ہے۔
امراض جگر:سمندر پھل 2/1 گرام ،ہلدی ایک گرام، ہمراہ پانی استعمال کرائیں۔امراض جگر کے لئے مفید ہے۔
جریان :سمندر پھل 20 گرام،چینی سفید40گرام،سفوف بنائیں اور 2/1، 2گرام صبح اور 2/1گرام شام ہمراہ پانی استعمال کریں۔جریان منی کے لئے مفید ہے۔
اولاد کی آرزو:سمندر پھل 4گرام، چھلکا جڑ دھاک،ناگر موتھا ہر ایک چار گرام، گج پیپل چھ گرام، سب کو پیس کر سفوف بنا لیں اور ایام سے فراغت کے بعد چار گرام صبح اور چار گرام شام ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرائیں۔ اگر مرد کی منی کے کیڑے درست ہیں اور مقررہ تعداد میں ہیں تو اولاد کی آرزو پوری ہو جائے گی۔
جوڑوں کا درد: سمندر کا پھل 3 گرام، جڑ آک 3گرام۔ دونوں کو باریک پیس کر پانی ملا کر لیپ کرنے سے جوڑوں کے درد کو آرام آجاتا ہے۔ کمر درد میں کمر پر لیپ کرنے سے آرام ملتا ہے۔
موسمی بخار: سمندر پھل 2/1گرام، تلسی کے پتے 2/1 گرام، لونگ 4/1گرام، سفوف بنائیں اور ایک خوراک صبح و ایک خوراک شام پانی سے استعمال کرائیں۔ موسمی بخار( ملیریا ) کے لیے مفید ہے۔
سفید داغ: سمندر پھل کو سفوف بنا لیں اور بھنگرہ کے رس میں پیس کر 15 دن لگا تار داغوں پر روزانہ لگاتے رہیں۔ داغ مٹ جائیں گے۔
بے قاعدگی ایام: سمندر پھل 2/1گرام، گڑ10 گرام، ہر دو کو ملا کر صبح شام پانی سے استعمال کریں۔ اس سے ایام درست آنے لگتے ہیں۔
مرگی (اپسمار ):سمندر پھل 50 گرام، ایسے جوان گدھے کے پیشاب میں جو بالکل سیاہ رنگ کا ہو، سات روز تک تر رکھیں۔ بعد ازاں نکال کر سایہ میں خشک کر لیں ۔ مرض کے دورہ کے وقت ایک سمندر پھل خوب باریک پیس کردورہ مرگی کے وقت مریض کے ناک میں پھونک دیں۔ تین چار بار یہ عمل کرنے سے ایک یا دو باریک کیڑے کالے رنگ کے مریض کے دماغ سے نکل جائیں گے اور مریض کو ہمیشہ کے لئے آرام آ جائے گا۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
سمندر پھل(Barringfonia)
دیگر نام:گجراتی‘ مرہٹی اور سنسکرت میں سمندر پھل کہتے ہیں
ماہیت:درمیانی قد کا درخت جو لگ بھگ 30 سے 40 فٹ اونچا ہوتا ہے۔ اس کے پتے پندرہ انچ لمبے‘ 2 انچ چوڑے اور گولائی لیے ہوئے بادام کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔ اس کا پھول سرخرنگ کا جبکہ پھل چار پہلو لئے سرخ رنگ کا ہوتا ہے اگر پرانا ہو جائے تو سیاہ رنگ کا ہو جاتا ہے۔ یہ درمیان میں دھاری دار اور بعض بھورے رنگ کے بھی ہوتے ہیں۔ خشک ہونے پر سخت ہوجاتے ہیں اگر دوبارہ پانی ڈال کر بھگو ئیں تو نرم ہو جاتے ہیں۔ پھولوں کے اوپر کی چھال پتلی اور تخم موٹے ہوتے ہیں۔ مزہ خراب‘ کڑوا سا ہوتا ہے۔ بطور دوا اس کے پھل‘ پتے اور جڑ استعمال ہوتی ہے۔
مزاج:گرم خشک درجہ دوم
افعال’’ بیرونی‘‘: جالی‘ محلل‘جاذب رطوبت دماغ کی وجہ سے درد شقیقہ میں مفید‘ تریاق عقرب‘طلاءمحرک باہ۔
افعال’’ اندرونی‘‘:دافع تپ لرزہ ( ملیریا بخار)منفث بلغم‘ کاسر ریاح
استعمال’’ بیرونی‘‘:جاذب ہونے کی وجہ سے عورت یا بکری کے دودھ میں گھس کر مخالف جانب کے نتھنے میں ٹپکانے سےشقیقہ کے لئے مفید ہے۔ یہی عمل صرع میں بھی فائدہ کرتا ہے۔جالی ہونے کی وجہ سے بکری کے دودھ یا عرق بادیان میں گھس کر لگانے سے رتوندھ‘ڈھلکہ‘بیاض چشم( پھولا) آنکھ سے پانی آنا اور دھند کے لئے مفید ہے۔ تریاق ہونے کی وجہ سے اس کا طلا عقرب( بچھو) کے کاٹے کے مقام پر لگانا مفید ہے۔ اس کالونگ+ شہد میں ملاکر طلوع کرنا محرک باہ ہے۔
استعمال’’ اندرونی‘‘:کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے نمک اور اجوائن کے ساتھ سفوف بناکر درد شکم کو دور کرنے کے لئے کھلاتے ہیں۔ مرچ سیاہ‘ برگ تلسی اور سمندر پھل ہموزن کا سفوف بناکر تپ ربع( ملیریا بخار) کو روکنے کے لئے استعمال کرتے ہیں یا ایک عدد سمندر پھل کو باریک پیس کر ایک عدد آبلیمو میں ملا کر تپ لرزہ کو روکنے کے لئے 2گھنٹے قبل کھلاتے ہیں ۔سمندر پھل کو باریک پیس کر دہی کے ساتھ کھلانا دستبند کرتا ہے۔
مقدار خوراک:پھل نصف سے ایک عدد۔۔۔۔۔ پتے اور جڑ حسب ضرورت
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق