خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: سونف
مختلف نام:مشہور نام سونف،بادیان۔ ہندی سونف- بنگالی موری پالن موری- فارسی رازیانہ، بادیان- عربی رازیانج- مرہٹی شوپھا-بڑی شوبھا۔ گجراتی دریاری- تامل شومبو- سنسکرت دھولیکا- انگریزی فینل فروٹ(Fennel Fruit)لاطینی فینی کیولائی فرکٹس(Feonicoli Fructus)۔
شناخت: یہ زردی مائل مشہور بیج ہے۔ جن پر پانچ خطوطیا رگیں ہوتی ہیں اوربالائی طرف چھوٹی سی ٹوپی ہوتی ہے جس میں دو ریشے ہوتے ہیں۔ بوخاص قسم کی پسندیدہ اور مزہ شیریں ہوتا ہے۔ اس کا پودا گز بھر اونچا ہوتا ہے ۔اس کی شاخیں سبز سبز لمبی اور درمیان میں سے مجوف ہوتی ہیں۔ ان پر چھتری کی طرح سرپر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے پھول ہوتے ہیں اور وہاں پر بیج پیدا ہوتے ہیں۔ سونف میں ایک لطیف روغن 4 سے 5 فیصدی تک ہوتا ہے۔اس میں امینتھول یاثمرول نامی جزو ہوتا ہےاور فینکون نامی عنصر پایا جاتا ہے۔
فوائد:معدہ کے اخلاط فاسدہ اور غلیظ کو خارج کرتی ہے، تبخیر معدہ کو مفید ہے، دست بند کرتی ہے۔ یہ ڈاکٹری ادویہ میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ چنانچہ برٹش فارماکوپیا1932ء میں اس کا ذکر موجود ہے۔ ڈاکٹر اس کا روغن وعرق نکال کر استعمال کرتے ہیں۔ روغن سونف و عرق سوف مختلف ادویات میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔
سونف کے آسان مجربات درج ذیل ہیں:
اس کا مزاج گرم پہلے درجہ میں اور خشک دوسرے درجہ میں ہے۔ خوراک چھ ماشہ سے نوماشہ تک استعمال کی جاسکتی ہے۔
کمزوری دماغ:سونف کو کوٹ کر چھیل لیں اور برابر کھانڈ ملا لیں۔ رات کو نو ماشہ سے ایک تولہ کی مقدار میں پانی یا دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ چند روز میں دماغ طاقتور ہوجاتا ہے۔ قبض کو دور کر کے معدہ کو طاقت دیتا ہے۔ یہی نسخہ کمزوری نظر کے لئے بھی مفید ہے۔
نزلہ وزکام:سونف 9ماشہ کو کوٹ کر ڈیڑھ پاؤ پانی میں بھگو رکھیں۔تین گھنٹہ بعدآگ پر جوش دیں۔پھر چھان لیں اور نیم گرم پلائیں ۔نزلہ و زکام کے لئے عجیب چیز ہے۔
بہرہ پن:سونف چھ ماشہ کو ایک پاؤ پانی میں جوش دے کر جب دس تولہ رہ جائے تو اس میں گھی گائے ایک تولہ،دیسی کھانڈ کی مصری ایک تولہ ملاکر صبح و شام پلائیں۔بہرہ پن کے لئے مفید ہے۔
کمزورئ نظر:سونف کو نرم نرم چوٹ سے کوٹ لیں۔ جب چھلکا اتر جائے، رات کو اس میں سے9 ماشہ روزانہ بوقت صبح ایک پاؤ دودھ نیم گرم کے ساتھ کھائیں۔ تقویت بصر کے لئے اس قدر مفید ہے کہ نظر چیل کی مانند تیز ہوجائے گی۔
لکنت:سونف چھ ماشہ کو آدھ سیر پانی میں جوش دے کر جب تین چھٹانک رہ جائے تو مصری ایک تولہ، گائے کا دودھ ایک پاؤ ملا کر پلائیں۔ اس طرح دونوں وقت استعمال کرائیں۔ سو نف کو منہ میں ڈال کر اس کا رس چوستے رہنے سے بھی یہی فائدہ ہوتا ہے۔
قبض:سونف پانچ تولہ کو گل قند 20 تولہ میں ملا دیں اور اس میں سے صبح و شام پانچ پانچ تولہ خوب چبا کر کھالیا کریں۔ تمام امراض معدہ اور دائمی قبض کے لئے مفید ہے۔
دست:سونف نیم بریاں کرکے ہم وزن مصری ملا کر رکھیں۔ اس میں سے چار ماشہ دوا دن میں تین بار گائےکی چھاچھ سے دیں، فورا ًدست بند ہو جائیں گے۔ خاص طور پر پرانے دستوں کو آرام ملے گا۔
دمہ و کھانسی:سونف پانچ تولہ کو کسی مٹی کے کوزہ میں ڈال کر اوپر سے دودھ اتنا ڈالیں کہ سونف تر ہو جائے، پھر سایہ میں خشک کرکے اسی کوزہ میں بند کرکے گل حکمت کر کے خشک کرکے دس سیر اپلوں کی آگ دیں۔ اگر سفیدی مائل خاک کی مانند تیار ہو جائے تو بہتر ورنہ دوبارہ اسی طرح آگ دیں اور باریک پیس کر شیشی میں حفاظت سے رکھیں۔ خوراک آدھی رتی سے ایک رتی۔ اگر مریض کو بلغمی کھانسی یا دمہ ہو تو چینی میں رکھ کر دیں، ورنہ ملائی میں دیں۔ آٹھ دن کے استعمال سے کھانسی اور دمہ کو حیرت انگیز طور پر فائدہ ہوتا ہے کہ مریض حیران رہ جاتا ہے۔
دوائے پیچش:سونف ایک تولہ، اناردانہ ایک تولہ، ہر ڑکالی ایک تولہ۔ سب کو علیحدہ علیحدہ پیس کر سفوف بنائیں۔ خوراک چمچہ صبح و شام ہمراہ لعاب بی دانہ یا صرف پانی کے ساتھ استعمال کریں اگر زیادہ تکلیف ہو تو دن میں تین بار دے سکتے ہیں۔ پرانی سے پرانی پیچش کے لئے مفید ہے اور کئی بار کا آزمودہ ہے۔
دیگر:سونف کے مغز پانچ تولہ، بیل گری پانچ تولہ، مصری دس تولہ، باریک کر کے سفوف بنائیں اور تازہ پانی کے ساتھ بقدر چھ ماشہ کھلائیں۔ ہر قسم کی پیچش خصوصاً خونی پیچش کے لئے مفید ہے۔
متلی وقے:سونف9 ماشہ، پودینہ تین ماشہ، گل قند دو تولہ،پانی آدھ پاؤ میں جوش دے کر نصف رہنے پرمل چھان کر پلائیں،متلی اور قے کے لئے مفید ہے۔
بندش ایام:سونف ایک تولہ،گڑ ایک تولہ، ڈیڑھ پاؤ پانی میں جوش دیں۔ نصف رہنے پر چھان کر پلائیں اور گرم کپڑا اوڑھا کر مریضہ کو سلائیں۔ ایام کے دنوں میں اس کی دو تین خوراکیں بندش ایام کو فورا آرام کر دیتی ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
سونف”بادیان” (Fennel Fruit)
دیگر نام: عربی میں رازیانج، فارسی میں بادیاں درازیانہ، بنگلہ مٹھاجیرا، سنسکرت میں مدھو ریکا، انگریزی میں فینل فروٹ، لاطینی میں فینی کولائی فریکٹس اور ہندی میں سونف کہتے ہیں۔
ماہیت: اس کا پودا دو تین فٹ اونچا اجوائن یا سوےَ کی طرح ہوتا ہے۔ اس کے پتوں اور بیجوں میں سے خاص قسم کی خوشبو آتی ہے۔ پتے چار پانچ حصوں میں منقسم ہوتے ہیں۔پھول پانچ پنکھڑی والے چھتر دار ہوتے ہیں اور ان میں تخم لگتے ہیں جن کو تخم بادایان کہا جاتا ہے۔ہر ایک تخم پر چار پانچ لکیریں ہوتی ہیں، مزہ شیریں اور خوشبودار ہوتا ہے جو کہ بعد میں کسیلا محسوس ہوتا ہے۔ جڑ بادیاں کا رنگ زردی مائل سفید ہوتا ہے۔اس کے پتے تخم اور جڑ بطور دوا مستعمل ہیں۔
مقام پیدائش: پاکستان میں پنجاب ، سندھ جبکہ ہندوستان کے عموماً ہر حصہ میں کاشت کیا جاتا ہے۔
مزاج : گرم خشک درجہ دوم
افعال:منضج بلغم و سودا، مفتح، کاسرریاح، مقوی معدہ، مدر بولو حیض، مولد شیر، مقوی بصر۔
استعمال:مقوی معدہ، کاسرریاح ہونے کی وجہ سے درد معدہ، درد شکم ریحی، اپھارہ میں صدیوں سے مستعمل دوا ہے۔ بلغم و سودا کو نضج دینے کے لےَ (پتلا کرنے کے لےَ) دیگر ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں۔مفتح ہونے کی وجہ سے جگر، گردوں اور طحال کے سدوں کو کھولنےکے لےَ استعمال کرتے ہیں۔ مدر بول و حیض ہونے کی وجہ سےاحتباس بول و حیض میں دیگر ادویہ کے ہمراہ مفید ہے۔ مولد شیر ہونے کے باعث دودھ بڑھانے کے لےَ اس کا سفوف دودھ کے ہمراہ کھلائیں۔ تقویت بصر کے لےَ سونف کا سفوف بہتر خیال کیا جاتا ہے۔
سونف بیس گرام ، گلقند پچاس گرام گرمیوں میں گھوٹ کر اور سردیوں میں جوش دے کر تین چار مرتبہ پینے سے پیچش دور ہو جاتی ہے۔
بیرونی استعمال: اس کے جوشاندہ یا حسیاندہ سے آنکھوں کو دھوتےہیں۔ تازہ پتوں کے پانی میں سرمہ کھرل کر کے لگانا تقویت بصرکرتا ہے۔
نفع خاص: مقوی معدہ و بصر۔ مصلح: کشنیز، صندل سفید۔ بدل: تخم کرفس۔
کیمیاوی اجزاء: ہلکے پیلے رنگ کاخوشبو دار تیل اڑنے والا ، این تھول(Anethol) ، پھین کون (Fenchone) پایا جاتا ہے۔
مقدار خوراک: 5 سے 7 گرام(ماشے) تک۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق