صحت بہت بڑی نعمت ہے۔
موجودہ دور کا انسان اتنی مصروف زندگی گزار رہا ہے کہ اسے اپنی صحت پر دھیان دینے کا وقت ہی نہیں ملتا۔اور وہ صحت کی طرف سے لاپرواہی برتتا ہے۔ اور جب دھیان دیتا ہے تووقت کافی گزر چکا ہوتا ہےیا وہ بیمار پڑ چکا ہوتا ہے۔لیکن اگر انسان ابتدا سے ہی خود کو صحت کے چند اصولوں کا پابند بنا لے تو وہ کافی حد تک بیماریوں سے اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکتا ہے اور خود کو صحتمند اور چاق و چوبند رکھ سکتا ہے اورایک صحت مند زندگی گزار سکتا ہے اور ہم جانتے ہیں کے تندرستی ہزار نعمت ہے۔
علیٰ الصّبح اٹھنا
صبح جلد اٹھنے کی عادت بہترین عادت اورسنہری اصول ہے۔اسی لیے بھی تو دینِ اسلام میں فجر کی نمازکو فرض کیا گیا ہے۔کیونکہ صبح ہوا بھی تازہ ہوتی ہے۔اور اگر انسان صبح کی سیر کرے یا ورزش کرے یا صرف تازہ ہوا میں گہرے گہرے سانس ہی لے لے۔ کیونکہ صبح کی
تازہ ہوا میں جب انسان سانس لیتا ہے تو اسکے پھیپھڑے مضبوط ہوتے ہیں۔ صبح کے سہانے موسم کا اس کی ذہنی اور جسمانی صحت پر بھی اچّھا اثر پڑتا ہے۔وہ تازہ دم ہوجاتا ہے اور اُسے خوشی کا ایک احساس ہوتا ہے۔
صفائی
مذہبِ اسلام میں تو صفائی نصف ایمان ہے ۔اسی لیے صاف ستھرا رہنے سے انسان تندرست و توانا رہتا ہے۔اور اسی لیے پانچ وقت نماز کے لیے وضو کرنے کے فوائد میں ایک یہ بھی جسمانی فائدہ ہے کہ وضو کرنے سےانسان میل کچیل، گردو غبار اور جراثیم سے محفوظ ہوجاتا ہے اور تھکان بھی دور ہوجاتی ہے۔اسی لیےصاف ستھرا رہنے کی عادت انسان کو کئ بیماریوں سے بچاتی ہے۔ ہاتھ دھونے کی عادت سے بھی انسان بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
اعتدال
زندگی گزارنے میں اعتدال کارویّہ اپنائیں۔کھانے پینے ، سونے جاگنے وغیرہ ہر کام میں اعتدال لازم ہے۔
ورزش
انسانی صحت کے لیے ورزش بہت اہم ہے، ورزش کرنے سے انسان صحت مند اور چاق و چوبند رہتا ہے۔ ورزش ایک اچھی عادت شمار ہوتی ہے ۔ عالمی ادارۂصحت کے مطابق ورزش نہ کرنے سے انسان کئی خطرناک بیماریوں میں بھی مبتلا ہو سکتا ہے۔
متوازن غذا کا استعمال
یعنی ایسی غذا جوصرف ہمارا پیٹ ہی نہ بھرے اور صرف بھوک ہی نہ مٹائے بلکہ جس میں تمام غذائی اجزاء وٹامن، پروٹین ، کاربو ہائیڈریٹس ، چکنائی، پانی اور معدنی نمکیات وغیرہ ہماری جسمانی ضرورت کے مطابق موجود ہوں۔اور کسی بھی جز وکی کمی یا زیادتی نہ ہو یعنی ہمارے جسم کی تمام ضروریات کو پورا کرے ۔
مثبت سوچ
مثبت سوچ بھی صحتمندانہ زندگی گزارنے کا ایک زرّیں اصول ہے۔منفی خیالات کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔اچھی سوچ اچھے خیالات اور اچھے گمان رکھنے کی عادت اپنائیں۔غصّہ ، جلن ، حسد، ڈیپریشن اور مایوسی جیسے جذبات وخیالات کو اپنے ذہن سے جلد جھٹک دیں۔
احتیاط
احتیاط کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں۔ مثلاً زیا دہ مرغّن اور غیر متوازن غذاسے احتیاط اور پرہیز، نشہ آور اشیاء سےاحتیاط، موسمی اثرات سے احتیاط ، زیادہ کھانے یا سونے ، دیر تک جاگنے سے احتیاط برتیں ۔ غرض زندگی کے جن جن معاملات میں بھی احتیاط کی ضرورت ہو احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔
کولڈرنکس مفید یا مضر
کولڈ ڈرنکس ایک عام مشروب ہے۔ یہ کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس...