مختلف نام :
مشہور نام شکر قند۔ اردو، شکر قندی ۔ گجراتی، فارسی،سندھی زمین قند۔مرہٹی رتالو- انگریزی میں سویٹ پٹاٹو(Sweet Potato) کہتے ہیں۔
شناخت:
ایک بیل دار بوٹی کی مشہور جڑ ہے۔جو دو رنگوں میں ملتی ہے ،لال اور سفید۔مگر یہ رنگ صرف چھلکے کا ہوتا ہے۔ذائقہ میں لال شکر قند سفید سے زیادہ میٹھی ہوتی ہے۔اسے پانی میں اُبال کر یا آگ میں بھون کر کھایا جاتا ہے ۔ذائقہ میں میٹھی اور مزے دار ہوتی ہے۔یہ چینی اور نشاستہ کا مرکب ہے۔اس لئے بھر پور غذا دیتی ہے اور جسم کوطاقت ملتی ہے، اُبالنے سے زیادہ اسے راکھ میں بھون کر کھانا زیادہ فائدہ مند ہے۔ہندوستان وپڑوسی ممالک کے ہر صوبہ میں آلو کی طرح پیدا ہو تی ہے۔
مزاج:
گرم وتر۔
مقدار خوراک :
بقدر ہضم۔
ماڈرن تحقیقات :
اس میں تانبہ، کاربوہائیڈریٹ، گلوکوزاور وٹامن اے، بی، ای اور سی پائے جاتے ہیں ۔
فوائد :
دماغ کے لئے فائدہ مند ہے ۔اسے دودھ میں ملا کر کھانے سے خوش ذائقہ کھیر بن جاتی ہے جو جسم کو طاقت دیتی ہےاور موٹا کرتی ہے۔ رگوں کے منہ پر چپک کر سدہ پیدا کرتی ہے۔منی بھی پیدا کرتی ہے ۔مردانہ کمزوری کے لئے اس کا حلوہ یا کھیر بنا کر دیتے ہیں۔لیکن اس سے مضبوط ہاضمہ والے ہی فائدہ اُٹھا سکتے ہیں کیونکہ یہ دیر ہضم ہوتی ہےاور قبض کرتی ہے۔اسے اگر چینی کے ساتھ استعمال کیا جائےتو مردانہ طاقت بڑھے گی اور منی (ویرج) گاڑھا ہو جا ئے گا۔اسے زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو نقصان دہ ہے ۔کیونکہ یہ زیادہ کھائی جائے تو آنتڑیوں میں پھنس جاتی ہیں۔اکثر پیٹ میں اپھارہ پیدا کر دیتی ہے۔جو لوگ پہلے ہی موٹے ہیں وہ شکر قند کا استعمال نہ کریں ۔اس سلسلہ میں شکر قند کھا لینے کے بعد سونف چبا لینا بہت مفید رہتا ہے۔
شکرقند کے آسان مجر بات درج ذیل ہیں:
حلوہ شکر قند:شکر قند کو چھیل کر باریک باریک کاٹ کر سکھا لیں ۔ اس کے بعد اس کو کوٹ چھان کر آٹے کی طرح بنا لیں ۔ اس کا 25 گرام آٹا لے کرخالص گھی میں بھونیں اور 125گرام چینی کا قوام شامل کر کےحلوہ بنائیں اور اس کو خوش ذائقہ بنانے کے لئے اس میں بادام شریں، پستہ اور خشک ناریل کی گریاں باریک کتر کر ملائیں اور استعمال کریں ۔
دیگر:شکر قند راکھ میں بھونی ہوئی حسب ضرورت لیں اور چھلکے وریشے دُور کر کے خالص گھی میں بھونے اس کے بعد مناسب چینی ملا کر حلوہ تیار کریں اور استعمال کریں۔ مردانہ طاقت کے لئے مفید ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
شکر قند’’شکر قندی‘‘ (Sweet Potato)
ماہیت: ایک بیل دار بوٹی کی مشہور جڑ ہے۔سفید زیادہ او رسرخ کم ہوتی ہے۔ زیادہ تر شکر قندی کو ابال کر بھوبھل میں بھون کر کھایا جاتاہے۔یہ شیریں اور لذیذ ہو تی ہے۔
مزاج: گرم تر درجہ دوم
افعال و استعمال: نفاخ اور قابض ہے۔ بدن کو موٹا کرتی ہے۔ اہل ہند کے نزدیک مولد منی ہے اور دماغ کو تقویت دیتی ہے۔ تقویت باہ کے لئے اس کا حلوا یا کھیر بنا کر دیتے ہی تو تو لد منی کے لئے کھلاتے ہیں۔
شکر قندی کھالینے کے بعد سونف چبا لینا نفخ اور قبض کو دور کرتا ہے۔اس کے علاوہ قند سفید، شیر تازہ ترشی بھی اس کی مصلح ہیں۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق