مختلف نام :ہندی شیشم- سنسکرت ششپا، کرشن سارا-گجراتی شیشم، سیسم- تیلگو سسپو- بنگالی ششوگاچھ- مرہٹی شیو-تامل پنش کیدر- عربی سا سم- فارسی شیشم- انگریزی سیسو(Sissoo)اور لاطینی میں ڈال بار جیا سیسو(DalbergiaSissoo) کہتے ہیں۔
شناخت :سارے ہندوستان و پڑوسی ممالک میں پیدا ہونے والا مشہور درخت ہے ۔اس کا درخت لگ بھگ 60فٹ تک اونچا ہوتا ہے اور گولائی چھ سے بارہ فٹ تک ہوتی ہے۔ اس کی ٹہنیاں نیچے کی طرف لٹکتی ہوئی روئیں دار ہوتی ہیں۔ اس کے درخت کی چھال ایک انچ تک موٹی اور کچھ پیلا پن لئے ہوتی ہے۔ سڑکوں کے کنارے اور ریلوے لائنوں کے آس پاس و با غیچوں میں عام طور پر یہی درخت ہی لگائے جاتے ہیں۔ اس کی لکڑی بہت مضبوط ہوتی ہے۔ دروازے ،کھڑکیاں، میز اور کرسیاں وغیرہ بنانے کے کام آتی ہے۔ جو لکڑی فرنیچر کے کام میں نہیں آتی وہ جلانے کے کام آتی ہے۔ اسے پھول بہت چھوٹے چھوٹے لگتے ہیں۔پھلیاں معمولی زرد ہرے رنگ کی چپٹی اور پتلی پٹی جیسی دو انچ سے تین انچ لمبی اور1/2 انچ کے قریب چوڑی ہوتی ہے۔ پکنے پر ان کا رنگ بھورا ہو جاتا ہے۔ ہر ایک پھلی میں سے دو دو تین تین چپٹے بیج نکلتے ہیں۔
ماڈرن تحقیقات :پھلیوں میں 2فیصدی ٹینن ہے۔
خوراک:9گرام۔
مزاج: گرم و خشک۔
فوائد: اس کا ذائقہ چرپرا، کڑوا اور کسیلا ہوتا ہے۔ جلدی( چرم) امراض ،کوڑھ،سفید داغ، پیٹ کے کیڑے،پھوڑے، داد، چنبل اور سوجن کو دور کرتا ہے، بلغم نکالتا ہے۔
طب یونانی کے مطابق شیشم کی لکڑی پہلے درجہ میں گرم و خشک، کڑوی ،خراب ذائقہ والی، پیٹ کے کیڑوں کے لئے مفید اور زبردست مصفی خون ہے۔ یہ خارش، جسم کی جلن، پیشاب کے امراض ،زہریلے روگ دور کرتی ہے۔
اس کا تیل جلدی امراض (چرم روگ) پر بیرونی استعمال کرنے سے فائدہ مند ہے۔ اس کے پتوں کا لعاب تلی کے تیل میں ملا کر پھٹی ہوئی جلد پر لگانے سے فائدہ ہوتا ہے، اس کے پتوں کا جوشاندہ پیشاب کی نالی کے امراض میں استعمال کرایا جاتاہے۔ یہ کوڑھ، خارش اور سو رائسیس میں لابھ دائیک ہے۔
شیشم کے مجربات درج ذیل ہیں:
جریان: جب جریان میں ویرج پتلا ہو کر بہے یا جریان سوزاک کی وجہ سے ہو تو شیشم کے پتے 20گرام پانی سےدھو کر رات کو30 گرام پانی میں بھگو رکھیں۔ صبح کو صاف ہاتھوں سے مل چھان کر جولعاب نکلے، اس میں چینی 10گرام ملا کر ایک ہفتہ تک پلائیں۔ اس کے استعمال سے جریان دور ہوجائے گا ۔ عورتوں کے سیلان میں بھی یہ فائدہ مند ہے۔
پستانوں کی سوجن: شیشم کے پتے گرم کر کے پستانوں پر باندھیں اور اس کے جوشاندہ سے پستانوں کو دھوئیں تو پستانوں کی سوجن دور ہوجاتی ہے۔
کوڑھ: شیشم کا صاف برادہ10گرام کو 100گرام پانی میں میں بھگو دیں، چھ گھنٹہ کے بعد جوش دے کر جب(2/1)حصہ رہ جائے اس میں شیشم کا شربت ملا کر40 دن تک پلائیں، آرام آجائے گا۔
شربت شیشم :خالص برادہ شیشم 100گرام12 گھنٹے 450گرام پانی میں بھگو رکھیں۔ پھر ابال کر375 گرام پانی رہنے پر چھان لیں ۔چھنے ہوئے پانی میں 750گرام چینی ملا کر شربت بنا لیں۔10سے20گرام شربت پانی میں ملا کر پلائیں۔ خون کی خرابی کے امراض میں مفید ہے۔
پیشاب کی نالی کے امراض: پیشاب کی نالی کے سخت درد، سوجن اور پیپ میں برادہ شیشم 10گرام کو100 گرام میں جوشاندہ بنا کرجب1/2 حصہ باقی رہے تو چھان کر شربت شیشم ملا کر پلائیں۔
جلدی امراض: برادہ شیشم10 گرام ،پانی 100گرام میں جوشاندہ بناکر جب1/2 حصہ باقی رہے تو چھان کر شربت عناب گرام ملا کر پلائیں۔کھجلی ،داد اور کوڑھ کے لئے مفید ہے۔
زخم :تنگ جوتا پہننے سے اگر پاؤں چھل جائے تو شیشم کے پتوں کو پانی میں پیس کر لیپ کرنے سے جلد کو تسکین ہوتی ہے اور زخم درست ہوجاتا ہے۔
عرق مصفئ خون: برادہ لکڑی شیشم 60گرام ،عناب15 دانہ ،شاہترہ60 گرام،چرائتہ25 گرام، سرپھوکہ60 گرام، منڈی60 گرام،مہندی کے پتے 60گرام ،بسفائج 60گرام ،ہر ڑکالی60 گرام ،گاؤزبان25گرام،عشبہ خالص120 گرام ،پرسیاؤشاں25گرام ،کاسنی60 گرام،مکو خشک120گرام۔
16کلو پانی میں رات کو تر کر یں ۔صبح8کلو عرق نکالیں،30گرام عرق ہمراہ شربت عناب 20 گرام ملا کر استعمال کریں ۔بغیر شربت کے بھی پیا جاسکتا ہے۔ زبردست مصفئ خون ہے۔تمام جلدی امراض کا علاج ہے۔
خون صفا: شیشم کا برادہ ،صندل سرخ ،ہر ڑکا لی، منڈی ،چرائتہ، شاہترہ ،عشبہ، برہم ڈنڈی ہر ا یک 25گرام، عناب 40عدد ،تمام دواؤں کو6 گنا پانی میں بھگو کر رات بھر پڑا رہنے دیں۔ دن کو جوش دیں، جب آدھا حصہ پانی باقی رہ جائے تو مل کر چھان لیں اور 1 (1/2)گناہ چینی ملا کر قاعدہ کے مطابق شربت تیار کریں۔
25گرام شربت 50گرام عرق عشبہ میں ملا کر پئیں۔پھوڑے ،پھنسیاں ،خارش وعام جلدی امراض کے لئے مفید ہے۔
داد چنبل :لکڑی درخت شیشم( رنگ سیاہ) ، بارجیل کا چھلکا ہر ایک1/2 کلو ، گندم صاف (جس میں جو نہ ہوں)100گرام ۔ پتال جنتر کے ذریعے تیل نکالیں۔ دادد چنبل پر لگائیں، بہت جلد آرام آ جا ئے گا۔
’’پتال جنتر ‘‘کے ذریعے تیل نکالنے کا طریقہ ’’تاج الحکمت (پریکٹس آف میڈیسن )‘‘میں دیکھیں۔ یہ مشہور کتاب ملک بک ڈپو- چوک اردو بازار، لاہور سے250/- روپے بھیج کر منگا سکتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
شیشم (ٹاہلی) (DaberigiaSisso)
دیگر نام: سام عربی میں،فارسی میں شیشم پاوسات،بنگلہ میں شیشوکات،مرواڑی میں برج بھا،پنجابی میں ٹاہلی،سندھی میں ٹاری،اور انگریزی میں ڈبرجیاسائسو کہتے ہیں۔
ماہیت: شیشم پاکستان اور ہندوستان کا عظیم الشان درخت ہے۔اس کے پتے چھوٹے چھوٹے گول اور نوک دار ہوتے ہیں۔پھلیاں گچھوں میں لگتی ہیں جو کہ چھوٹی چھوٹی اور باریک ہوتی ہیں۔ہر ایک پھلی میں دو تین تخم ہوتے ہیں۔عموماً اس کی لکڑی کا برادہ ،پتے دواءً مستعمل ہے۔اس کو شاہراہوں کے کنارے اور گھروں میں لگایا جاتا ہےکیونکہ اس کا سایہ گھنا ہوتا ہے۔اس کے پھول زرد لمبوترے سے اور لکڑی پختہ سیاہی مائل سرخ ہوتی ہے۔
مقام پیدائش: پاکستان اور ہندوستان میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔
مزاج: گرم خشک بدرجہ دوم۔پتے (سرد وخشک بدرجہ دوم )ذاتی رائے
افعال: مصفٰی خون،مہزل بدن ،قاتل کرم شکم،مجفف
استعمال:اس کا لکڑی کا برادہ تصفیہ خون کی غرض سے آتشک ،جذام ،برص ،خارش،پھوڑےپھنسیوں اور دیگر امراض جلدیہ میں نقوعاً مستعمل ہے۔اس کا شربت بنا کر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
بیرونی استعمال: چمرس (جوتے کی رگڑ سے جو زخم پاوں پر ہو)کے لئے اس کے پتوں کو پیس کر طلاء کرنا بہت مفید ہے یہ طلاء شوزش کو تسکین دیتا اور زخم کو خشک کر دیتاہے۔اس کے پتوں کو گرم کر کے باندھنے اور اس کے جوشاندہ سے دھارنے سے پستان کا ورم اتر جاتا ہے۔پتوں سے بالوں کو دھونا بالوں کو لمبا کرتا ہے۔اس کی لکڑی کی رطوبت جو کہ جلانے سے دوسرے سرے پر نکلتی ہے۔دادپر طلاء کرنے سے فائدہ دیتی ہے۔
بعض اطباء کونپل شیشم ایک تولہ،مرچ سیاہ 3 عدد پانی میں پیس چھان کر مرض جنون میں استعمال کراتے ہیں۔
نفع خاص: مصفیٰ خون۔مضر:کرم امزجہ۔
مصلح: گوند ببول وشہد۔بدل: آبنوس
مقدار خوراک: 5 سے 7 گرام (ماشے) تک نقوع و مطبوع مستعمل ہے۔
ذاتی تجربہ: اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ شیشم کے پتے جریان منی میں بے حد مفید ہے اور اس کےاستعمال سے شہوت بھی کم ہو جاتی ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق