مختلف نام:مشہور نام سماق۔ عربی گرد سماق- ہندی تنزیک۔ سندھی تنتری -لاطینی میں رہس کوریانہ لن(RusCorina Linn) اور انگریزی میں سماق (Sumach) کہتے ہیں۔
شناخت: ایک درخت کا پھل ہے جو مسور کے دانوں کے برابر ہوتے ہیں۔ اس کے پتے لمبے لالی لئے ہوئے اور کنارے دندانے دارہوتے ہیں۔ اس کو پھل خوشوں کی شکل میں لگتے ہیں۔ ان پھلوں کا چھلکا ہی بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے جو پوست اور خوشگوار ہوتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات: پوست سماق میں ٹے نین پایا جاتا ہے۔
مزاج: سرد و خشک۔
مقدار خوراک: 3گرام سے 5 گرام تک۔
فوائد:پوست سماق کو زیادہ تر گرمی کے دستوں، متلی و قے، کثرت ایام اور پیشاب کی زیادتی کے لیے استعمال کرایا جاتا ہے۔ دستوں کو بند کرتا ہے اور زیادتی ایام کو روکتا ہے۔ سوجن کے لیے اس کا پانی ملا کر لیپ کیا جاتا ہے۔ مسوڑھوں کی سوجن اور خون بہنے کے لیے اس کے خیساندہ سے کلی کراتے ہیں۔
سماق کے آسان و آزمودہ مجربات
منجن زرد:سماق دانہ ، چھلکا انار، پھول انار ، ہلدی، پھٹکری بریاں، مازوہر ایک برابر برابر لے کر سفوف بنا لیں۔ تھوڑا سا سفوف دانتوں پر منجن کی صورت میں ملیں۔چوٹ وغیرہ لگنے سے دانتوں میں درد ہوتا ہے اس کےلئے مفید ہے۔
منجن پائیوریا:سماق دانہ، پھول گلاب، ہرڑ زرد ، پھٹکری ، چھلکا انار ، مازو، نشاستہ ، پھول انار ، ہر ایک 10-10 گرام ، نیلا تھوتھا 5 گرام۔
سب کو کوٹ پیس کر ایک کوزہ گلی میں ڈالیں اور گل حکمت کر کے اوپر نیچے10 کلو اپلوں کی آگ دیں۔ سرد ہونے پر کپڑ چھان کر لیں۔
دن میں دو بار معمولی مقدار میں دانتوں اور اُن کی جڑوں پر ملیں۔کلی کچھ دیر کے بعد کریں۔
یہ منجن پائیوریا کے لئے ازحد مفید ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
سماق’’گرد سماق‘‘پوست سماق
(Rhus Choriaria……Dry Seeds)
دیگر نام:عربی میں گرد سماق‘ ہندی میں تنزیک‘ سندھی میں تنتری اور کاغانی میں تیتڑ
ماہیت: سماق ایک درخت کا پھل ہے۔ یہ مسور کے دانہ کے مشابہ چھوٹا یا قدرے بڑے ہوتے ہیں۔ پھل خوشوں کی شکل میں لگتا ہے۔ ان پھلوں کا چھلکا دوا ء کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔جو پوست یا گرد سماق کہلاتا ہے۔ اس کا ذائقہ ترش اور مزیدار ہوتا ہے۔
مزاج:سرد خشک درجہ دوم
افعال:مسکن صفراء‘ قابض‘رادع‘ مقوی معدہ‘ مشتہی‘ مسکن قےو متلی
استعمال: پوست سماق عموما ً صفراوی اسہال‘سنگرہنی‘ متلی‘قے اور پیاس کو دور کرتا ہے۔ گرم مزاجوں والوں کے لئے مفید ہے۔ بھوک لگاتا اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔ کثرت بول کو روکنے کے لئے کھلاتے ہیں۔ قابض ہونے کی وجہ سے دستوں اور کثرت حیض کو بند کرتا ہے۔
بیرونی استعمال: دانتوں کو مضبوط کرنے اور درد کو تسکین دینے کے لئے اس کےآب خیساندہ سے کلی(مضمضمہ)کراتے ہیں اور سنون میں شامل کرکے دانتوں پر ملتے ہیں۔ آشوب چشم کی ابتدا(حاد) میںقطور کرتے ہیں اورردع مواد کے لئےاورام کے ابتداء(حاد) میں بطور ضماد لگاتے ہیں۔ نکسیر کو روکنے کے لئے پانی میں پیس کر پیشانی پر ضماد کرتے ہیں۔
نفع خاص: اسہال صفراوی‘ مقوی معدہ۔ مضر: جگر بارد کو۔
مصلح: انیسوں‘ بادیاں۔ بدل:زرشک
کیمیاوی اجزاء:ٹے نین پایا جاتا ہے جو کہ حابس ہوتا ہے۔
مقدار خوراک:3 سے 5 گرام یا ماشے
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق