تلبینہ ایک انتہائی مرغوب اور لذیذ غذا جس کے فوائد (talbina benefits) سے انکار نہیں کیا جا سکتاوہ تلبینہ یعنی جَو کا دلیہ ہے۔احادیث میں تلبینہ کو آپﷺ کی طرف سے ایک بیمار کے لئےروزانہ کی غذا کا حصہ بنانے کی ہدایات کے شواہد ملتے ہیں۔تلبینہ عربی لفظ لبان سےاختراع کیاگیا ہےجسکے معنی دہی کے ہیں کیونکہ تلبینہ (barley benefits) تیاری کے بعد دہی سے مشابہہ ہوتا ہے۔یہ عربی پیننسولا(جسمیں چاڈ،ایتھوپیا،مصر،عراق،ایران،لیبیا اور سعودی عریبیہ وغیرہ شامل ہیں اور جسے مڈل ایسٹ بھی کہتے ہیں) میں کھائی جانے والی مرغوب غذا ہے۔
تلبینہ کا سب سے اہم جُزو جَو (barley benefits) ہے۔ جَوانسانی تاریخ میں بوئی جانے والی سب سے پہلی اور پرانی فصلوں میں سے ایک ہے۔ مؤ رخین کے مطابق جَو یوریشیاء میں 10 ہزارسال قبل کاشت کی گئی۔جَو کو انسانی غذائی جنس کے طور پر ہی نہیں بلکہ دودھ دینے والےجانوروں کے چارہ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
صحت مند غذاؤں میں شامل ہونے کے علاوہ یہ اپنی خمیری صلاحیت کے با عث بئیر اور دوسرے مشروبات کا بھی ا ہم جزو رہی ہے۔اس سے مختلف ثقافتوں میں مختلف طرح کے کھانے تیار کئے جاتے ہیں ۔یورپ میں بارلے فلیکس،چین میں ٹسامپا، عرب میں تلبینہ اور عام طور پہ ایشیاءمیں بھنے ہوۓ جَو کی چائے،سوپ اور دلیہ قابلِ ذکر ہیں۔ایک قدیم روائتی طریقے کے مطابق جَو کو پانی میں بھگو کر اس میں انزائمز پیدا کئے جاتے ہیں ۔اور اسے گرم ہوا سے سکھا کر استعمال میں لایا جاتا ہے۔قدیم لوگوں کے مطابق اس طریقے سے جَو کی غذائیت بڑھ جاتی ہے۔
آنحضور ﷺ نے جَو (barley benefits) کے استعمال کی سات بیماریوں کے علاج کے لئے تلقین فرمائی۔جوَ حل شدہ اور غیر حل شدہ غذائی جنس ہے۔ اسمیں فائیبر اور بیٹا گلوکنز پائے جاتے ہیں جو کہ قوتِ مدافعت پیدا کرنے کے لئے بہت اہم ہیں۔ اسمیں وٹامن بی آئرن،کیلشیم، میگنیشیم زنک، فاسفورس اور کاپر کے علاوہ کرومیم کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو خون میں گلوکوزکی مناسب سطح کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔اسمیں موجود تیل کینسر اور دل کی بیماریوں (talbina benefits) سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔
مشہور معالج اویسینا نے گیارہویں صدی میں اپنی شہرہ آفاق کتاب ‘کینن آف میڈیسن’ میں بخار اور تھکان کے علاج کے لئے جَو کی افادیت پر روشنی ڈالی اوراسکے سوپ اور شوربے کے ساتھ استعمال پر زور دیا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی سے روایت ہے کہ جب کبھی بھی آپ رضی اللہ تعالی کی کوئی رشتے دار وفات پاتیں تو قریبی عزیزواقارب اور احباب کے علاوہ تمام لوگ اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ۔آپ رضی اللہ تعالی تلبینہ کا دیگچہ اور تریذ یا ترید(روٹی گوشت )تیار فرماتی اس پر تلبینہ ڈال کر ان سب کو کھانے کے لئے پیش کرتیں اور فرماتی کے آ پﷺ فرماتے ہیں کہ تلبینہ اپنے کھانے والے مریض کے دل کو تقویت اورغم زدہ کو غم سےنجات دیتا ہے۔صحیح بخاری والیم 7، کتاب 5،حدیث نمبر 328
تلبینہ کا دوسرا اہم جزو دودھ ہےجس کی غذائی اہمیت (talbina benefits) اور زود ہضمی سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ ایک کپ کُٹّے ہوۓجَو کو دو کپ دودھ میں ابال کر 5 سے آٹھ منٹ مناسب آگ پہ پکایا جاتا ہے۔ اور پھر آپﷺ کی ہدایت کے مطابق کھجور یا شہد جیسی پُر اثر مٹھا س اور صحت دینے والی غذا ؤں کے ساتھ مریض کو کھلانے سے نہ صرف جسم میں پھرتی پیدا ہوتی ہے بلکہ روح بھی ہشاش بشاش محسوس ہوتی ہے کیونکہ اسمیں دو جہاں کے سرکار رحمت اللعالمین کے حکم کی برکت بھی شامل ہے۔
بیشک سبحان اللّٰہ،