مختلف نام:
ہندی تالیس پتر۔ سنسکرت تالیس،پتر اڑھیہ۔ عربی تالیس۔ فارسی زرنب۔ گجراتی، مراٹھی، بنگالی تالیس پتر۔ تیلگو تالیس پتری، لاطینی ایبز وے بیانا(Abies Webbiana) انگریزی میں سلور فر(silver fir) کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:
یہ ایک چھوٹے سے سدا بہار درخت (silver fir) کے خوشبودار پتے ہیں۔ یہ درخت کوہ ہمالیہ کے بلند سلسلے میں پیدا ہوتا ہے۔ بنگال، آسام اور جنوبی ہندوستان کے ساحل پر ملتا ہے۔ کانگڑہ اور شملہ کے پہاڑوں پر بھی اس کا درخت عام ملتا ہے۔کالکا تالیس پترکی بھاری منڈی ہے۔ اردگرد کے پہاڑوں سے یہاں تالیس پتر آکر پورے ملک میں جاتے ہیں۔ کیونکہ اکثر ادویات کے لئے پتے ہی کام میں آتے ہیں اس کے خشک پتے پنساریوں سے عام مل جاتے ہیں۔
شناخت:
اس درخت کے پتوں سے زعفران(کیسر) سے ملتی جلتی خوشبو آتی ہے۔ یہ پتے بید کے پتوں سے ملتے جلتے اور بیضوی ہوتے ہیں۔ ان کے کسی طرف نوک نہیں ہوتی۔ اس درخت کی لکڑی کمزور اور لال رنگ کی ہوتی ہے۔ اس کے پھول چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں جو ماہ مئی و جون میں گچھوں کی صورت نکلتے ہیں۔ اس کا پھل گول ڈیڑھ انچ سے 3/4 انچ قطر میں ہوتا ہے اور پکنے پر گلابی رنگ لے لیتا ہے۔ پھل کے اندر دس سے پندرہ تک گٹھلیاں ہوتی ہیں۔ رنگ سبزی مائل زرد، ذائقہ خوشبودار مگر کڑوا ہوتا ہے۔
مزاج:
گرم و خشک درجہ دوم۔
خوراک:
ایک گرام سے تین گرام تک۔
ماڈرن تحقیقات:
اس کے پتوں میں خاص طور پر سفیکیہ کھار،ست اور ٹیکسین نا می الکلائیڈ ہوتا ہے۔ پتوں میں ایک اڑنے والا تیل پایا جاتا ہے۔ درخت میں سے ایک سفید رال بھی نکلتی ہے۔
فوائد:
مقوی و مفرح قلب، مقوی اعصاب، کاسر ریاح، قابض اور بلغم خارج کرنے والا ہے۔اعضائے رئیسہ ، معدہ اور جگر کو طاقت دیتے ہیں۔ بلغمی کھانسی،دمہ اور پٹھوں کے امراض کے علاوہ منہ ٹیڑھا ہو جانے و دھڑ کے مارے جانے کے عارضہ میں اسے کھلاتے ہیں۔ عام طور پر وید، حکیم بدہضمی، کمزوری،اسہال اور خرابی معدہ کے لئے اس کا استعمال (uses of silver fir)کراتے ہیں۔ اس کے پتوں کا جوشاندہ پینے سے پسینہ آتا ہے۔ اس کے سبز پتوں کا پانی نچوڑ کر پانچ دن ماں کے دودھ میں دینے سے یا پانی میں ملا کر دودھ پیتے بچوں کو دینے سے دانتوں کے زمانہ میں بچوں کی بد ہضمی، دست، پیچش میں مفید ہے۔
خشک پتوں کے جوشاندہ سے غرارے کرنا منہ سے خون آنے پائیوریا اور دانتوں کے درد کو فائدہ مند ہے۔
تالیس پتر کے آسان مجربات درج ذیل ہیں:
کھانسی:
تالیس پتر سفوف 1/2 سے ایک گرام، دن میں ایک یا دو بار خالص شہد میں ملا کر استعمال کریں۔کھانسی و بلغم کی زیادتی کو دور کرنے میں بہت مفید (uses of silver fir)ہے۔
کالی کھانسی:
تالیس پتر 1/2 گرام کو 25 گرام پانی میں بھگو رکھیں۔ چار گھنٹہ بعد جوش دے کر چھان لیں اور نیم گرم (uses of silver fir)پلائیں۔
دمہ:
تالیس پتر کا سفوف ایک گرام، بانسہ کے پتوں کا رس 3 گرام، شہد ملا کر دن میں دو سے تین بار دیں۔
دِق:
تالیس پتر سفوف 1/2 گرام، بانس کے پتے 5 گرام، سب کو 25 گرام پانی میں چھ گھنٹے بھگو کر رکھیں۔ پھر نکال کر دن میں 2سے 3 بار پلائیں۔
دیگر:
سفوف تالیس پتر، ستو پلادی چورن ایک گرام، شہد کے ساتھ دن میں دو سے تین بار استعمال کرائیں۔
درد پیٹ:
تالیس پتر سفوف آدھا گرام میں کالا نمک مناسب ملا کر دن میں 2سے 3 باردیں۔آرام ہوگا۔
تالیس پتر کے آیورویدک مجربات
تالیس آدی چورن(چرک سنگھتا):
تالیس پتر(silver fir) ،الائچی، دار چینی ہر ایک دس دس گرام، میٹر سیاہ20گرام، سونٹھ 30گرام،پپلی 40گرام، طباشیر اصلی 50گرام، مصری 320 گرام۔
سب کو باریک پیس کر ملالیں۔ خوراک 2 گرام سے 5 گرام ہمراہ شہد یا نیم گرم دودھ دیں۔ بلغمی کھانسی، گلے کی خراش،دمہ،دِق کی کھانسی، بخار، بھوک نہ لگنا، غذا سے نفرت، پیٹ کی گیس، بدہضمی میں یہ چورن بہت ہی کامیاب اثر رکھتا ہے۔
جاتی پھل آدی چورن:
جائفل، لونگ، الائچی خورد،تیز پات، دار چینی، آملہ( گٹھلی خارج کردہ)، ناگ کیسر، مشک کافور، صندل سفید، تالیس پتر، طباشیر،تل دھوئے ہوئے،تگر،مگھاں،چھلکا ہرڑ پپلی، کلونجی، چھال جڑ چترک سونٹھ، بابڑنگ، مرچ سیاہ، سب برابر وزن لیں۔
ہر ایک کو علیحدہ علیحدہ سفوف بنا کر ملا لیں اور اس کے برابر سفوف برگ بھنگ ملائیں۔ ایک گرام سے تین گرام شربت انار یا چھاچھ موسم کے مطابق شہد ملا کر دن میں تین سے چار بار دیں۔
سنگرہنی کو دور کرنے کے لئے یہ بے حد مفید ہے۔ ہاضمہ کی کمزوری دور کرکے آنتوں کو طاقت دیتا ہے اور پاخانہ باندھ کر لاتا ہے۔ کھانسی، دمہ، غذا سے نفرت، ریاح اور ہضم کے لئے مفید(uses of silver fir) ہے۔
تالیس آدی پاک:
تالیس پترا (silver fir) ایک حصہ، کالی مرچ دو حصہ،سونٹھ تین حصہ، طباشیر اصلی چار حصہ،پپلی پانچ حصہ، دار چینی1/2 حصہ، چھوٹی الائچی 1/2حصہ۔
ان سب کا باریک سفوف کریں۔ پھر پپلی سے اٹھ گناچینی کی چاشنی میں سب کو ملا کر پاک جمادیں۔ 3سے 5 گرام تک استعمال کرائیں۔
دمہ، کھانسی، کھانے سے بے رخی، سنگرہنی، تلی کا بڑھ جانے، درد پیٹ کے امراض(uses of silver fir) دور ہوجاتے ہیں۔
دوائے پیچش:
تالیس پتر (silver fir) 60 گرام،ہرڑ زرد(پپلی)، سونف،پوست ڈوڈہ،منڈی اور چھلکا انار ہر ایک 12۔ 12 گرام لے کر سب کا باریک سفوف بنا لیں اور کڑہی میں بھون کر اس میں انداز سے کالا نمک ملاکر 5 گرام کی مقدار میں دہی کے پانی کے ساتھ دن میں دو سے تین بار دیں۔
پیچش کے لئے مفید ہے اور مقعد کے باہر نکلنے کے عارضہ میں بھی لاجواب ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
تایس پتر Yowzilverfir
دیگر نام:
عربی میں زرنب،فارسی میں سرد ،ترکستانی اور انگریزی میں سلور فر کہتے ہیں۔
ماہیت:
ایک سدا بہار درخت (silver fir) کے خوشبو دار پتے ہیں۔جن سے زعفران کے مشابہ خوشبو آتی ہے۔یہ برگ بید کے مشابہ لمبے اور بیضوی ہوتے ہیں۔ان کے کسی طرف نوک نہیں ہوتی ان کا رنگ سبز زردی مائل ذائقہ خوشبودار مگر تلخ ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
یہ درخت (silver fir) کوہ ہمالیہ کے بلند سلسلے میں پیدا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ بنگال،آسام اور جنوبی ہندوستان کے سمندری ساحل پر ملتا ہے۔
مزاج:
گرم وخشک درجہ دوم۔
افعال:
مفرح و مقوی قلب و مقوی دماغ،مقوی اعصاب،مسخن،کا سرریاح اور مقوی معدہ،
استعمال:
اس کو زیادہ تر مفرح ومقوی قلب ہونے کی وجہ سے تقویت وتفریح قلب، ضعف قلب،خفقان و امراض قلب میں استعمال کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ دماغی و عصبی امراض کے مرکبات میں شامل کر کے کھلاتے ہیں۔ضعف معدہ ،ضعف اشتہا وغیرہ میں بھی کھلاتے ہیں۔بلغمی کھانسی ،دمہ اور ہچکی میں استعمال کرتے ہیں۔تایس پتر کے سبز پتوں اور نرم ڈنٹھوں کا پانی نچوڑ کر پانچ سے دس قطرے شیر مادر یا پانی میں ملاکر شیر خوار بچوں کو دانتوں کے زمانے بد ہضمی، اسہال، پیچش وغیرہ میں پلاتے ہیں۔
خشک پتر کے جوشاندہ سے غرارے کرنا منہ سے خون آنے ،رطوبت بہنے اور درد دندان کو مفید(uses of silver fir) ہے۔
نفع خاص:
مفرح و مقوی اعضائے رئیسہ مضر :گرم مزاجوں کو
مصلح:
کشیز خشک بدل:دار چینی ،کبابہ ،الائچی
مقدار خوراک:
ایک سے تین گرام (ماشے)
مشہور مرکب:
یوگراج گوگل (ویدک کا نسخہ)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق