مختلف نام:
مشہور نام ترنجبین۔ہندی شکر جواسابہ اور انگریزی میں (alhagi maurorum) کہتے ہیں۔
شناخت:
ترنجبین (alhagi maurorum) شکر جوسایہ کے پودوں کی رطوبت ہے۔جو اِن سے رِس کر شبنم کے قطروں کی شکل میں جم جاتی ہے۔یہ بھورے رنگ کے گول گول دانے ہوتے ہیں۔رنگ سفید زردی مائل ہوتا ہے اور ذائقہ میٹھا ہوتا ہے۔یہ عرب ممالک ،خراسان و شام وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔بازار میں یہ اس نام سے دستیاب ہوتا ہے۔
مزاج:
معتدل بہ حرارت ۔
مقدار خوراک:
12گرام سے 30 گرام تک۔بچوں کو بلحاظ عمر دیں۔
فوائد:
قبض کھولتا ہے۔صفرا کا مسہل ہے۔چھوٹےبچوں اور نازک مزاج مریضوں کے لئے بہترین قبض کشا دوا (alhagi maurorum) ہے۔جلاب لانے والی ادویات کے اثر کو تیز کرنے کے لئے اسے شامل کرتے ہیں۔آگ پر جوش دینے سے اس کا اثر کمزور ہوجاتا ہے۔اس لئے اس کو علیحدہ پانی میں بھگو کر مل چھان کر مشروب میں شامل کیا جاتا ہے۔
جنم گھٹی:
گاؤ زبان کے پتے ،گل بنفشہ ،ملیٹھی (چھلی ہوئی )منقیٰ(دانے نکال کر)عناب ،پھول گلاب،سناء کے پتے سب ایک ایک گرام۔
ان سب کو 25گرام پانی میں جوش دے کر گرم گرم حالت میں ترنجبین چھ گرام،گودا املتاس چھ گرام بھگو کر حل کریں اور صاف کرکے بچہ کو 1/2سے ایک چمچہ پلائیں۔ہر چار گھنٹہ بعد دیں۔چھوٹے بچوں کے ہر قسم کے قبض اور تمام امراض اطفال میں مفید ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ترنجبین(alhagi maurorum)
دیگر نام:
عربی میں ترنجبین،ہندی میں شکر جولسا
ماہیت:
ترنجبین درخت جوانسہ کی رطوبت ہے۔جوان سے رس کر منجمد ہوجاتی ہےیہ بھورے رنگ کے گول گول دانے ہوتے ہیں۔جن کا مزہ شیریں ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
عرب ،خراسان،شام وغیرہ
نوٹ:
جھاوَکے درختوں پر جو ترنجبین منجمد ہوتی ہے۔اس کو گزا نگبین کہتے ہیں۔
مزاج:
معتدل(مائل بہ حرارت)
افعال:
ملین،مسہل صفراء،منفث بلغم،مقوی باہ،مسمن بدن۔
استعال:
مزہ شیریں ہونے کی وجہ سے یہ بچوں اور نازک مزاج اشخاص میں استعمال کرنے کے لئے ہترین ملین ہے۔اس مقصد کے لئے گرم دودھ میں حل کرکے پلاتے ہیں۔جس سے پا خانہ کھل کر آتا ہے۔تپ دق کے مریضوں کو بھی گرم دودھ میں حل کر کے پلاتے ہیں۔مصفی خون اور پیاس میں تسکین دیتی ہے۔صفراء کو خارج کرتا ہے۔کھانسی میں مفید ہے۔حلق اورسینے کو تر کرتی ہے۔گرم امراض میں دوسری مسمہلہ ادویہ کے ہمراہ ان کے فعل کو قوی کرنے کے لئے بھی شامل کر کے پلاتے ہیں۔ضعف باہ اور لاغریدور کرنے کے لئے دوا التر نجبین اس کا مشہور مرکب (alhagi maurorum) ہے۔
نوٹ:
جوش دینے سے اس کا عمل کمزور ہوجاتا ہے۔
بقول شیخ الرئیس حمیات خصوصا چیچک ،اسہال الدم ،بول الدم اور بواسیر میں اس کا استعمال جائز نہیں۔
نفع خاص:
ملین اور مقوی باہ ،
مضر:
گرم مزاج اور چیچک والوں کے لئے۔
مصلح:
زلا ل تمر ہندی،آلو بخارا،عناب
بدل:
شیر خشت اور شکر سرخ
کیمیاوی اجزاء:
ترنجبین کی شکر میں مٹھاس ،ملی سٹوج (Melistozen) وغیرہ کئی قسم کی شکریں ملتی ہیں ۔
مقدار خوراک:
دو تولہ سے چار تولہ تک
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق