مختلف نام:
مشہور نام تربوز۔ ہندی تربوج۔ پنجابی ہندوانہ،متیرا۔ فارسی ہندوانہ۔ تلنگی تریجم، لاطینی ککر بٹا سٹر ولس(CucurbetaCitrullus)۔ سٹرس ولگرس(Citruso Vulgaris) اور انگریزی میں واٹر میلن(Water Melon)،مسک میلن(Musk Melon)کہتے ہیں۔
لگ بھگ ہر جگہ ملتا (water melon benefits) ہے۔ ریگستان میں زیادہ ہوتا ہے۔ ہندوستان و پڑوسی ممالک میں تمام موسم گرما اور برسات میں ملتا ہے۔
شناخت:
مشہور چیز ہے۔ اس کی بیل زمین پر بچھی ہوتی ہے۔ پتے تمہ(حنظل) کے پتوں کی مانند کٹے پھٹے مگر اس سے قدرے بڑے، رنگت میں سفیدی مائل سبز، پھول سفیدی آمیز زرد، پھل گہرا سبز بعض دھاریاں ہوتی ہیں۔بیج لال سفید اور کالے رنگ کے کچا پھل پھیکا، پکا میٹھا۔ بہترین وہ ہے، جو میٹھا (water melon benefits) اور بے ریشہ ہو۔ پھل کا وزن عام طور پر ایک کلو سے لے کر پندرہ کلو تک ہوتا ہے۔
مزاج:
دوسرے درجہ کے اوّل میں سرد اور آخر میں تر اور بیج دوسرے درجہ میں سرد تر۔ سرد مزاجوں کے لئے نقصان کرتا ہے۔ اکثر پیٹھا اس کا بدل ہے۔
مقدار خوراک:
مغز بقدر ضرورت و برداشت ، بیج 6 گرام سے10 گرام تک دے سکتے ہیں۔
فوائد:
ملین،مسکن تشنگی، دافع حرارت و حدت خون،مولد خون، مدر بول، امراض سوداوی، صفراوی،تپ محرقہ، یرقان وغیرہ کا دافع ،خارش تر وخشک، پتھری گردہ و مثانہ میں مفید (water melon benefits) ہے۔
خفقان:
تربوز کا پانی 250گرام، برابر دودھ گائےاور 25 گرام چینی ملا کر ایک سفید بوتل میں بھر کر چاندنی میں رکھیں اور صبح مریض (treatment with water melon) کو پلائیں۔ اکیس روز کے استعمال سے وسواس اور خفقان کم ہو جائے گا۔
دل کی دھڑکن:
تربوز کو ململ کے کپڑے سے چھان کر پانی حاصل کریں اور اس میں قدر ےمصری ملا کر پلائیں۔ درد سرگرمی اور دل کی دھڑکن کے لئے مفید (water melon benefits) ہے۔
پتھری اور گردہ و مثانہ:
تربوز کا گودا 12گرام کو آدھا کلو پانی میں گھوٹ کر چینی ملا کرپلائیں۔پتھری گردہ و مثانہ کے لئے مفید ہے۔ دماغی گرمی (treatment with water melon) بھی دور ہوتی ہیں۔
پرانا بخار:
گودہ تربوز 100گرام، گودا کھیرا، بیج کاسنی،گلو سبز،بید سادہ کے پتے ہر ایک 250گرام، بیج پالک بیج خرفہ، بیج کاہو، گودا کدو، بیج پیٹھا، برادہ صندل، آلو بخارا، پھول نیلوفر ہر ایک سو گرام۔ کوٹنے والی ادویہ کو نیم کوب کرکے رات کو چار کلو پانی میں بھگو دیں اور صبح عرق گلو تازہ ایک کلو، عرق کاسنی ایک کلو ،عرق برگ پالک ایک کلو،پیٹھا کا پانی ایک کلو، کدو کا پانی ایک کلو ملائیں۔ طباشیر 12 گرام، بورہ صندل سفید 25 گرام۔ ان سب کا عرق نکال (treatment with water melon) لیں۔
خوراک:
10 گرام سے 20گرام تک صبح شام پلائیں۔ پرانے بخار کے لئے مفید (treatment with water melon) ہے۔
تربوز سے تیار ہونے والے کشتہ جات:
کشتہ شنگرف سفید:
شنگرف 12 گرام کی ایک سالم ڈلی کو تربوز پکے میں جو چار یا پانچ کلو کا ہو، داخل کر کے اس پرمٹی سے آلودہ پارہ چات اس قدر لپیٹیں کہ دو انگل موٹائی ہوجائے۔ گل حکمت کرکے خشک کرلیں اور ہوا سے محفوظ جگہ پر 25 کلو اپلوں کی آگ دیں۔ اس وقت کٹی ہوئی طرف اوپر رہے۔ ایک ہی آگ میں سفید کشتہ ہو جائے گا۔ ورنہ دوبارہ عمل کریں۔
شادی سے پہلے وشادی کے بعد کی کمزوری کے لئے موسم سرما کا تحفہ (water melon benefits) ہے۔ خوراک آدھی سےایک رتی ایک ہفتہ تک بالائی میں دیں۔
کشتہ فولاد:
ایک بڑے پکے تربوز کے اوپر سے ایک ٹکڑا چاقو سے کاٹ کر اس میں 50 گرام فولاد مصفیٰ(شدھ) باریک کر کے بھر دیں اور اسی ٹکڑے سے بند کرکے کسی جگہ احتیاط سے رکھ دیں۔یہاں تک کہ پڑا پڑا خشک ہوجائے۔ خشک ہونے کے بعد فولاد کو نکال لیں۔ نہایت عمدہ کشتہ برآمد ہوگا۔ اب اسے پیس کررکھ لیں۔
خوراک:
ایک رتی مکھن میں رکھ کر استعمال کرائیں۔
بدن میں خون پیدا کر کے چاک وچوبند کرتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
تربوز “بطیخ” (Water Melan)
لاطینی میں: Citrullus Vulgaris
خاندان: Cucurbitaceae
دیگر نام:
ہندی/عربی میں بطیخ، پنجابی میں ہندوانہ، بنگالی میں ترمج خرموج، سندھی میں ہندوانہ اور انگریزی میں واٹر میلن کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کی بیل ہوتی ہےجو کہ تیس پینتیس فٹ لمبی ہوتی ہے۔ پتے روئیں دار ، کھردرے ، حصوں میں بٹے ہوےَ، کریلے کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔پھل چھوٹے بڑے ہر طرح کے ہوتے ہیں اور بڑے ہونے پر ایک کلو سے لے کر تیس کلو تک بھی ہوتے ہیں۔ اس کا گودا پہلے سفید لیکن پکنے پر گلابی یا سرخ ہو جاتا ہےلیکن بعض کا سفید ہی رہتا ہے۔مزہ میں رس دار،شیریں اور تسکین دینے والا ہوتا ہے۔ اس کے اندر کالے ، سفید چت کبرے تخم بھرے ہوتے ہیں۔ جس کا مغز بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے اور چاروں مغز میں سے ایک یہ بھی ہے۔اوپر کا چھلکا: (تربوز کا ) گہرا سبز یا سبز دھاری دار اور بغیر دھاری کے بھی ہوتا ہے۔ یہ چھلکا جانوروں کے چارے کے کام بھی آتا ہے۔
مقام پیدائش:
یہ پاکستان ۔ ہندوستان میں نالوں اور دریاوَں کے کناروںپر ریتلی زمین میں بہت ہوتا ہے۔پاکستان میں یہ پنجاب۔سندھ اور صوبہ سرحد میں جبکہ ہندوستان میں راجھستان،گجرات، پنجاب،یوپی کے علاوہ افغانستان اور عرب میں بھی ہوتا ہے لیکن پاکستان اور ہندوستان کے علاوہ دوسرے ملکوں میں کم ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے اس کو ہندوانہ کہا جاتا ہے۔
مزاج:
سرد تر درجہ دوم بعض کے نزدیک درجہ سوم
افعال:
مبرد، مسکن حدت صفراو خون، مدر بول، ملین طبع
استعمال:
مبرد اور مسکن ہونے کی وجہ سے جوش خون، زیادتی صفرا، شدت عتش (پیاس شدید) سوزش معدہ، حمیات حارہ مثلاََصفراوی بخاروں ، تم محرقہ میں آب تربوز پلایا جاتا ہے۔ مدربول ہونے کی وجہ سے سوزش پیشاب اور سوازک (treatment with water melon) میں پلایا جاتا ہے۔ حصوصاََ سکجبین کے ہمراہ پلانے سے ادرار خوب کرتا ہے۔گردے اور مثانے کو جلا بخشتا ہے اور مدربول ہونے کے باعث یرقان اور سنگ گردہ میں مفید (water melon benefits) ہے۔گرم مریضوں کے لیے موافق ہے اور دیر ہضم ہے۔
احتیاط:
جس دن تربوز کھائیں اس دن چاول نہ کھائیں۔
نفع:
مدربول،
مضر:
سرد مزاجوں کے لےَ اور مضعف باہ ہے۔
مصلح:
شہد خالص ، کھجور ، گل قند
بدل:
پیٹھا
ارشادات نبی کریم ﷺ اور تربوز:
حضرت سہل بن سعدالساعدی روایت فرماتے ہیں۔ حضور نبی کریم ﷺ تازہ پکی ہوئی کھجوروں کے ساتھ تربوز (treatment with water melon) کھا یا کرتے تھے۔ (ابن ماجہ، ترمذی)
اس حدیث کے الفاظ میں سنن ابو داوَد میں یہ اضافہ ہے:
” اور فرمایا کرتے تھے کہ اس کی گرمی کو اس کی ٹھنڈک (water melon benefits) مار دیتی ہے اور اس کی ٹھنڈک کو اس کی گرمی مار دیتی ہے۔”
عمات نبی کریم ﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے فرمایا:
” کھانے سے پہلے تربوز کھانے سے پیٹ دھل کر صاف ہو جاتا ہےاور یہ بیماریوں (treatment with water melon) کو نکال دیتا ہے۔” (ابن عساکر)
کیمیاوی اجزاء:
تربوز کے گودے میں شکر ، پانی ، وٹامن، مواد الحمیہ، معدنی اجزاء، شحم، نشاستہ کے علاوہ پکٹین(pectin) کافی مقدار میں ہوتی ہے۔
مزکورہ احادیث کی روشنی میں اس کو ہمیشہ کھانے سے پہلے اور کم از کم ایک دو گھنٹے پہلے کھا لیں۔ یہ واقع ہی پیٹ کو دھو دیتا (water melon benefits) ہے اور کھانے کے بعد کبھی بھی استعمال نہ کریں۔ اس میں پانی اور ریشہ زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے ہیضہ ہونے کے امکان بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
مقدار خوراک:
بقدر ہضم (بطور دوا، اس کے پانی کو 30 سے 50 ملی لیٹر)
مشہور مرکب:
لعوق نزلی آب تربوز والا: جو کہ سل و دق اور خشک کھانسی کے لےَ مستعمل ہے۔ اس کے کچے چھوٹے پھلوں کا سالن بھی پکایا جاتا ہے۔
تربوز کے بیج “تخم تربوز”
دیگر نام:
بزرالبطیخ عربی میں، فارسی اور ہندی میں تخم ہندوانہ، سندھی میں ہندوانی جو بج۔
ماہیت:
تربوز کے بیج ہیں جو سیاہ ، سفیدیا چت کبرے اور چمکدار ہوتے ہیں۔ان کا مغز بطور دوا مستعمل ہے۔ اس کا ذائقہ پھیکا قدرے شیریں ہوتا ہے۔
مزاج:
سرد تر درجہ دوم
افعال:
سرد و مرطوب، مسمن بدن، ملین صدر ، مسکن صفراء و خون، مدربول۔
استعمال:
تخم تربوز کو لاغری جسم، لاغری گردہ، جوش خون ، زیادتی صفرا، شدت عطش (پیاس) سوزش معدہ، سرفہ حار، نفث الدم اور حمیات حارہ میں زیادہ تر شیرہ نکال کر پلایا جاتا ہے۔ مبرد، مرطب ہونے کے باعث پوست دماغ اور سر میں شرباََ و ضماداََ مستعمل (water melon benefits) ہے۔ سل و دق میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ مدر بول ہونے کے باعث سوزش بول ، سوزاک اور عسر البول ” جو کہ گرمی ، خشکی کی وجہ سے” میں استعمال (treatment with water melon) کیا جاتا ہے.
خون کے دباوَ کی زیادتی، شریانوں کی صلابت میں زیادہ تر شیرہ نکال کر استعمال کیا جاتا ہے۔
جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ خون کے دباوَ کی زیادتی میں مغز تربوز بوجہ گلو کو سائڈ ” کوکربوٹرین” بہت فائدہ کرتا ہے۔ اس سے %82 مریضوں (treatment with water melon) میں دل پر بوجھ کم ہو جاتا ہے۔عروقی ساخت کی تبدیلی رک جاتی ہیں اور شریانوں کی لچک قائم رہتی ہے۔
نفع خاص:
مدربول،مسکن اور ملین صدر،
مضر:
طحال کو
مصلح:
نبات سفید
مقدار خوراک:
پانچ سے سات گرام (ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق