خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: تلسی اسپغول آملہ عناب
1۔تلسی
تلسی ایک جادوئی جڑی بوٹی ہے۔ اسے اردو اور فارسی میں ریحان بھی کہا جاتا ہے ۔ یہ ایک پودا ہے جس کا قدتین یا چار فٹ تک ہوتا ہے۔ دنیا کی 10 سب سے مشہور جڑی بوٹیاں تلسی کالی اور سفید دونوں رنگوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کےبے شمار طبی فوائد ہیں ۔ اور یہ بہت شفا بخش پودا ہے۔ یہ موسمی بخار کے لئے اکسیر ہے۔ تلسی کے پتے ، تخم یعنی بیج ، پھول اور پتے ہر چیز کی طبی افادیت ہے اور اس کی ہر چیز بطور دوا مستعمل ہوتی ہے۔اس کا جوشاندہ بھی کھانسی ، بخار اور نزلہ کا علاج ہے۔ یہ محلل اورام ، مقوی معدہ ، مفرح قلب ہے۔اس کے پتوں کا تازہ رس پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرنے میں مفید ہےاور متلی کو روکتاہے۔غرض یہ دافع امراض ہے ۔ دفاعی نظام کو مضبوط کرتی ہے۔ جراثیم کش خاصیت کی حامل ہے اس لئے جراثیم سے محفوظ رکھتی ہے۔ یہ بلڈ پریشر کو بھی کم کرنے میں مفید ہے تلسی کے پتے کولیسٹرول کی سطح کو کم کر تے ہیں۔ ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے خطرےسے بچاتے ہیں۔
2۔ سونٹھ ادرک
خشک ادرک کو سونٹھ کہتے ہیں۔سوکھی ہوئی ادرک یعنی ادرک کو سوکھانے کے بعد ادرک سونٹھ بن جاتی ہے۔سونٹھ کو فارسی میں زنجیل خشک، اور انگریزی میں Dry Ginger Roots کہتے ہیں۔ ادرک کےپودے کا قد دو سے تین فٹ اونچا ہوتا ہے ۔ ادرک اصل میں پودے کی جڑ ہوتی ہے۔اس کی طبی افادیت بھی بہت ہے ۔ یہ بلغم کو خارج کرتی ہے۔ ہاضمے کو درست کرتی ہے ۔ پیٹ درد قے، متلی امراض ریح، امراض قلب ،امراض شکم ، اپھارہ ،اور ورم میں مفید ہے یہ ۔گلے اور آواز کو بھی صاف کرتی ہے۔ مختلف ادویات میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
3۔ آملہ یا آنولہ
آملہ یا آنولہ بہت صحت بخش اور مفید جڑی بوٹی ہے۔ کیلشیم‘ فاسفورس‘ فولاد اور وٹامنز وغیرہ اس کے اجزء ہیں ۔آنولہ مشہور پھل ہے۔ یہ سائز میں اخروٹ کے برابر یا اس سے کچھ کم گول شکل میں ہوتا ہے ۔ عام طور پر بالوں کی نگہداشت ، گر تے با لوں کے علا ج، مضبو طی اور چمک کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ لیکن صحت بخش غذا کے طور پر آملے کا مربہ بھی بنایا جاتا ہے، جو اپنی طبی افادیت کی وجہ سے بہت اہمیت کاحامل ہے۔ اس میں شامل وٹامن سی قوتِ مدافعت کو بڑھا تا ہےیہ متعدد بیماریوں کا شافی علاج ہے۔یہ صحت بخش ہے جسم کو قوت و توانائی فراہم کرتا ہے ۔ بڑھاپے کے آثارکم کرتا اور مقوی اعصاب ہے۔
4۔ اسپغول کی بھوسی یا اسپغول چھلکا
اس کا پودا تقریبا ایک گز اونچا ہوتا ہے۔ اس کے بیج چھوٹے، سفیدی اور سرخی مائل ہوتے ہیں۔ اس کا ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔ اسپغول کی بھوسی پیٹ کے عام امراض میں بہت مفید ہے ۔ اور قبض کی بیماری میں بہت اکسیر ہے۔ منہ میں ڈالنے سے اسپغول سے ایک لیس دار مادہ یا جیل نکلتا ہے اور یہ لیس دار مادہ ہی اصل میں پیٹ کی امراض میں مفید ہے اس میں چپک ہوتی ہے۔ یہ آنتوں کی سوزش یا آنتوں کے زخموں پر مرہم کا کام کرتا ہے۔ بدہضمی اور قبض ، اسہال کے علاج اور نظام انہضام کو درست رکھنےکے لئے بہترین ہے ۔اس میں شامل فائبر آنتوں کی صفائی اور بیکٹڑیا کا خاتمہ کرتا ہے اس سے وزن بھی کنٹرول ہوتا ہے۔
اسے زیادہ پانی کے ساتھ ہی استعمال کرنا چاہئے ۔قبض کی شکایت کی صورت میں ایک سے دوکھانے کے چمچے اسپغول کی بھوسی ایک گلاس پانی میں ڈال کر حل کر لیں اور پھر وہ حل شدہ پانی پی لیں۔لیکن اسہال کی صورت میں آدھا کپ دہی میں ایک سے ڈیڑھ چمچہ اسپغول کی بھوسی دہی میں مکس کر کے کھائیں ۔ تو دہی کے ساتھ استعمال کرنے سے اسہال کے مرض میں بہت فائدہ ہوتاہے۔
اسے ہمیشہ زیادہ پانی یا دودھ میں حل کر کےیعنی گھول کر ہی استعمال کریں۔ کبھی بھی خالی منہ میں نہ پھانکیں۔ کیونکہ اس سے فورا ہی لیس دار مادہ نکلتا ہے اور اس میں چپک ہوتی ہے اس لئے اسے کبھی بھی بغیر پانی یا دودھ کے نہ پھانکیں کیونکہ سانس کی نالی میں پھنسنے کا اندیشہ ہوتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
5۔ بالچھڑ
بال چھڑ فارسی میں سنبل اورعربی میں سنبل الطیب اور ہندی میں اسے بلی لوٹن کہتے ہیں ۔ کیونکہ بلی اس کی خوشبو کی دیوانی ہوتی ہیں ۔ یہ گھاس کی طرح کی جڑی بوٹی ہے ۔یہ بہت مفید جڑی بوٹی ہے اور عام پنساری کی دکان پر مل جاتی ہے۔ یہ سکون ، مقوی دماغ، نیند، بے خوابی، بلڈ پریشر، ڈپریشن، ہسٹریا ، مرگی ، تشنج ، اختلاج القلب،دردسر اور ذہنی امراض مین مفید ہے۔ اورام جگر اور یرقان کے امراض کیلئے بھی نافع ہے۔ اسے عطریات بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دماغی امراض کا علاج او رمقوی اعصاب ہے۔بالوں کے لئے بھی مفید ہے بالوں کی نگہداشت، بالوں کو لمبا اور مضبوط کرتی ہے۔
6۔ چولائی
چولائی بہت عام اور مشہور ساگ ہے۔ اس کا شمار خودرو نباتات میں ہوتا ہے۔ اس کے پودے زمین پر ہی پھیلتے ہیں ان کا قد زیادہ نہیں ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ قدرے تلخ ہوتا ہے۔ ہے وٹامن ، کاربوہئیڈریٹ ، ریشہ معدنیات، اور چکنائی وغیرہ اس کے اجزاء ہیں ۔ چولائی کا ساگ اپنی طبی افادیت کی وجہ سے حکماء کے ہاں مشہور ہے۔ یہ زود ہضم اور کھانسی میں مفید ہے بلڈپریشر، صفرا اور بلغم کو ختم کرتا ہے۔ س کا متواتر استعمال پتھری بھی نکال دیتاہے۔ بواسیر کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ نظام تنفس کے امراض میں فائدہ پہنچاتا ہے۔
7۔ خوب کلاں ۔ خاکسی
اردو میں خوب کلاں فارسی میں خاکسی کے نام سے یہ جڑی بوٹی بہت مشہور ہے۔ اس کے پودے کا قد دو سے تین فٹ تک ہوتا ہے اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ یہ دافع بخار ہے اور نافع ہیضہ، پیچش ، جگر کی گرمی معدے کی جلن، قے متلی میں بطور دوا اس کا استعمال ہوتا ہے۔ بھوک نہ لگنا ،گلا خراب ہونا۔ بلغمی کھانسی اور نزلہ میں بھی مفید ہے۔سب سے زیادہ اس کا اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ دافع بخار ہے اس لئے اس کو مختلف اقسام کے بخاروں مثلاً ٹائیفائیڈ ، ملیریا ،خسرہ اور موسمی بخار کے علاج میں اہم اور مستعمل ہے۔ اس لئے ہر قسم کے بخار کے لئےیہ بہترین نسخہ ہے یہ پرانے بخار کو جو ہڈیوں میں بیٹھ گیا ہو اس کا بھی اکسیر علاج ہے ۔جسمانی اورام میں بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔
8۔عناب
عناب بھی بطور جڑی بوٹی کے مستعمل ہے۔ عناب کو چینی کھجور بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں وٹامنز، پروٹین سوڈیم ، ،فاسفورس ، زنک میگنیشیم ،کیلشیم ،کاربو ہائڈریٹس ، ،کولیسٹرول اورفائبر پایا جا تا ہے ۔ عناب ایک پھل ہے جو خشک بیر کی طرح کا ہوتاہے۔۔ کچا عناب ہرے رنگ کا ہوتا ہے اور پکنے کے بعد اس کا رنگ سرخ یا عنابی ہو جاتا ہے۔ عناب کا رنگ سرخ یا عنابی ہوتا ہے اسی لئے اس کا نام عناب پڑ گیا ۔ اوراس کا ذائقہ شریں ہوتاہے۔ یہ خون کو صاف کرتا ہے اور جلدی امراض سے بھی محفوظرکھتا ہے۔ بلغم اورصفرا کوجسم سے نکالتا ہے۔ سردی ، خشک کھانسی ، بلغمی کھانسی، نزلہ زکام اور موسمی بخار سے محفوظ رکھتا ہے۔
پھیپھڑوں کے بلغم کھانسی اورگلے کی خراش میں مفید ہے۔ امراضِ جگر اور گردہ میں بھی مفید ہے۔ عناب کولیسٹرول کو متوازن رکھتا ہے۔ اچھا عناب گہرا سرخ یاعنابی رنگ کا ، میٹھا اور اچھا گودے دار ہوتا ہے۔ کئی امراض میں شفا ہے۔عناب کا عرق یا شر بت عناب خون کو صاف کرتا ہے ۔یہ خون کی بیماریوں کا شافع علاج ہے۔ یہ خون بناتا ہے اینیمیا کی بیماری میں انتہائی مفید ہے ۔ فاسفورس اور آئرن بھی اسکےغذائی اجزاء میں شامل ہیں اس لئے جسم میں آئرن کی کمی کو بھی پوراکرتاہے۔ اعصابی تناؤ، ذہنی اور جسمانی کمزوری کو دور کرتاہے۔ ہاضمہ بہتر کرتا ہے۔جلد کے امراض میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ یہ بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرتا ہے۔ ۔یہ جلد کوترو تازہ اور دلکش بناتا ہے ۔یہ داغ دجبے، کیل مہاسوں وغیرہ کو مٹاتا ہے ۔ قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے ہے یہ اعصابی نظام کو مضبوط بناتا ہے،
9۔ گھیکوار یا ایلو ویرا
گھیکوار کو ایلوویار کنوار کندل بھی کہتے ہیں ۔ یہ پودا عام ہے اس مین ڈنٹھل اور تنا نہیں ہوتے صرف پتے ہوتے ہیں۔ جن میں ایلو ویرا جیل بھرا ہوتا ہے اور پپتوں کے سرے پر چھوٹے چھوٹے کانٹے ہوتے ہیں۔ یہ ہاضمہ ، بلغم درد شکم میں مفید ہے ۔ تمام امراض کے لئے مفید ہے یہ جلدی امراض میں بھی مفید ہے ۔ جلد کی رنگت نکھارتا چہرے کی خشکی دور کر تا، داغ دھبے مٹاتا اور جھریوںکا خاتمہ کرتا ہے ۔ جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے اور بالوں کی کئی بیماریوں کا علاج ہے۔
10۔ اسرول چھوٹی چندن
اسرول ایک جڑی بوتی ہے جسے چھوٹی چندن بھی کہتے ہیں ۔ یہ کئی ادویات میہں اس کا استعمال کیا جاتاہے ۔ مصفی خوں۔ تسکین اعصاب ، بے خوابی ،جنون فشار خون یعنی بلڈ پریشاور ہسٹریا میں مفید ہے،