خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: اسپغول
صدیوں سے اسپغول کے فوائد انمول کا پودا، ایک ادویائی پودے کی حیثیت رکھتاہے۔اور اسپغول کو دنیائے طب میں ایک جڑی بوٹی اور علاج میں بطور عام دوا کے طور پر استعمال کیا جاتاہے۔ اسپغول کا عام استعمال معدے کے نظام کو درست رکھنے کے لئے کیا جاتاہے۔ اس کا چھلکا قبض کی شکایت دور کرنے میں اکسیر کی حیثیت رکھتاہے ۔ سینے میں جلن، اپھارہ ، بد ہضمی اورتیزابیت میں بھی سود مند ہے۔ اسپغول کے بیج اور اس کا چھلکا یعنی بھوسی دونوں ہی بطور دوا استعمال کیے جاتے ہیں لیکن اس کے بیج کے بہ نسبت افادیت کے لحاظ سے اس کا چھلکا عام طور پر زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ جسے اسپغول کی بھوسی بھی کہا جاتاہے۔ یہ فوری شفا بخش تا ثیر رکھتاہے۔
اسپغول فائبر( غذائی ریشے ) کا سپلیمینٹ ہے۔ فائبر صحت کے لئے ایک انتہائی اہم جذ ہے۔ کیونکہ جسمانی صحت کو برقرار رکھنے میں یہ بہت مفید اور کئی بیماریوں جیسے معدے کے امراض ، قبض کی شکایت ، کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے ، دل کے امراض، ذیابطیس اور فالج کا سدباب بھی ہے ۔ اسپغول کا چھلکا بھی فائبر حاصل کرنے کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔ اسپغول کے فوائد انمول اور بیش بہا ہیں ۔ لیکن یہاں چند بیش قیمت فوائد پیش خدمت ہیں ۔
آنتوں کے لئے مفید
اسپغول آنتوں کی خاص طور پر بڑی آنت کی صفائی کے لئے ایک بہترین قدرتی علاج ہے۔ یہ آنتوں میں موجود پانی کوجذب کرتا ہے۔ اور آنتوں کو صحت مند اور ان کی نقل و حرکت کو بہتر بناتا ہے۔اور اس کے علاوہ اس کا استعمال بڑی آنت کے کینسر سے بھی محفوظ رکھتا ہے ۔ اسپغول آنتوں میں موجود اور فضلات میں موجود اضافی پانی جذب کر تاہے اور ، نظام انہضام کی نالی کو صاف کرتا ہے۔ یہ اسہال ، اپھارہ اور قبض جیسے امراض کا بہت مؤثر علاج ہے۔ یہ فضلہ کو نرم یا معتدل رکھتاہے اس لیئے آنتوں کو سوزش اور کئی بیماریوں سے محفوظ اور صحت مند رکھتا ہے۔ اس کے استعمال سے آنتوں کے زخم بھی ٹھیک ہوجاتے ہیں ۔
کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے۔
اسپغول جسم میں خراب کولیسٹرول (ایل ڈی ایل )کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ خون میں شوگرکی سطح کو بھی منظم رکھتا ہے اور ذیابطیس کے مرض سے محفوظ رکھتاہے۔
دل کے امرض سے بچاؤ
یہ دل کے امراض سے بچاؤ کا بھی ایک مؤثر ذریعہ ہے کیونکہ یہ شریانوں کے اندر جمی چکنائی کو دور کرکے خراب کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔ جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتاہے۔
ہا ئی بلڈ پریشر میں مفید
ہا ئی بلڈپریشر میں بھی اسپغول مفید ہے ایک تحقیق کے مطابق 12 گرام اسپغول کا استعمال بلڈ پریشر میں انتہائی مفید ہے۔
بواسیر کی تکلیف میں مفید
کیونکہ یہ فضلہ کو نرم کر دیتا ہے اس لئے بواسیر میں ہونے والی تکلیف میں بھی مفید ہے۔
وزن میں کمی کا سبب
اس کا استعمال جسمانی وزن میں بھی کمی لاتاہے۔ کیونکہ اس کا استعمال بھوک کی طلب کو کم کردیتا ہے ۔ یہ بھوک میں کمی اور کیلوریز میں کمی کی وجہ سے وزن میں اضافے کی شکایت سے محفوظ رکھتاہے۔ وزن میں کمی لانے کے لئے دوپہر یا رات کے کھانے سے آدھے گھنٹے پہلے ایک چمچ اسپغول ایک گلاس پانی میں گھول کر پی لیں۔
نظام انہضام کی درستگی
اس کا باقاعدہ استعمال نظام انہضام کو بھی درست رکھتا ہے۔ اور اس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ گیس کی شکایت اور بدہضمی میں بھی مفید ہے۔
ذیابطیس میں مفید
اس کو پانی میں ملا کر استعمال کرنے سے یہ ایک جیل بناتا ہے اس طرح انہضام کا عمل سست ہوجاتا ہے۔اور غذا میں موجود کاربوہا ئیڈریٹ جسم میں کم جذب ہوتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ شوگر کی سطح کم ہوتی ہے۔ اس لئے یہ ذیابطیس کے مریضوں کے لئے بھی یہ مفید ہے۔
السر کے مرض میں مفید
اسپغول کا استعمال السر کے مرض میں بھی بہت مفید ہے۔
مدافعاتی نظام کی درستگی
اسے پری بایوٹک کہا جاتا ہے۔ یعنی ایسا مادہ جو پروبائیوٹکس (اچھے بیکٹریا) اور آنتوں کی صحت کے لئے مفید ہے۔ نظام انہضام اور آنتوں میں اچھے بیکٹیریا کی موجودگی مدافعتی نظام کو درست اور بہتر رکھنے کے لئے ضروری ہے۔ مدافعاتی نظام کےمضبوط ہونے کا مطلب ہے جسم کی بیماریوں اورجراثیم کے خلاف لڑنے کی صلاحیت ، خلیات اور ٹشووں کی صحت اور مناسب نشوونما ، انفیکشن اور سوزش سے بچاؤ وغیرہ ۔
یہ اینٹی قبض اور اینٹی ڈائریا بھی ہے۔ کیونکہ یہ قبض کی شکایت کو دور کرتاہے اسی طرح یہ اسہال کی بیماری میں بھی مفید ہے۔
قبض کی شکایت میں مفید
پانی کے ساتھ اسپغول استعمال کرنے سے قبض کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔ قبض کی شکایت میں اسپغول کی بھوسی یعنی چھلکے کو پانی یا دودھ کے ساتھ حل کرکے استعمال کیاجاتاہے۔ اسپغول کا چھلکا ایک سے دو چمچے ایک گلاس پانی میں ملا کر گھول لیں اور اب اس پانی کو پی لیں ۔ اگر محلول زیادہ گاڑھا محسوس کریں تو ایک سے آدھا گلاس سادہ پانی اور پی لیں۔یہ فضلے کو نرم کر کے خارج کردے گا ۔ اور اجابت آسانی سے ہو جائے گی ۔
اسہال کی صورت میں اسپغول کے چھلکے کا استعمال
پیچش یا اسہال کی صورت میں اسے دہی کے ساتھ ملا کر کھانے سے افاقہ ہوتاہے۔ اس کا ترکیب استعمال یہ ہے کہ آدھا پاؤ سے تھوڑا کم تازہ دہی لے لیں ۔ تازہ دہی سے مراد فرج میں رکھا ہو ا دہی استعمال نہ کریں تو بہتر ہے ۔ اب اس دہی میں دو چمچے اسپغول کی بھوسی کے شامل کر کے اس کو مکس کرلیں ایک گاڑھا سا پیسٹ تیار ہو جائے گا ۔ اب تھوڑا تھوڑا چمچہ سے اسے پورا کھالیں۔ یہ اسہال کی بیماری میں زود اثر ہے۔ اسہال کی صورت میں جسم میں پانی کی کمی کو بھی دور کرتاہے۔
معدے کے امراض میں مفید
غرض یہ معدے کے دیگر امراض میں بہت مفید ہے۔ گیس ، اپھارہ ، تیزابیت ، پیچش اسہال ، قبض ، السر اور پیٹ کے مروڑ وغیرہ میں اکسیر کی حیثیت رکھتاہے۔یہ مثانے کے بعض امراض کا علاج بھی ہے۔
اسپغول کے استعمال میں احتیاط
اسپغول کے چھلکے کو ہمیشہ پانی یا دودھ کے ساتھ ہی استعمال کریں ۔احتیاط کریں کے اس کو کبھی بھی پھانکیں نہیں کیونکہ یہ اتنا لیس دار ہوتا ہے یعنی فوراً جیل بناتا ہے کہ زرا سی نمی پا کر فورا لیس بنانا شروع کردیتاہے اس لئے جب اسے بغیر کسی سیال یعنی پانی یا دودھ کے بغیر پھانکیں گے۔ تو منہ میں موجود لعاب سے یہ فورا لیس بنادے گا لیکن منہ کا لعاب اس کو لیس سمیت معدے تک پہنچانے کے لئے ناکافی ہوگا جس کی وجہ سے یہ حلق میں، منہ میں ، آنتوں میں یا غذا کی نالی میں چپک سکتاہے اور پانی کی کمی اور لیس کی وجہ سے جم جائے گا اورنقصان کا با عث بنے گا ۔
گردوں کے مرض میں مبتلا ء افراد یا وہ افراد جو ذیا بطیس کےمریض ہوں انھیں اسپغول کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کرنا ضروری ہے۔
اسپغول کی یہ خاصیت ہے کہ یہ پانی کو جذب کر کے ایک جیل بناتا ہے اس لئے اسے پانی میں گھول کر استعمال کریں اور پورا دن لازمی آٹھ سے دس گلاس پانی بھی ضرور پئیں۔ کیونکہ اگر کم پانی سے اسپغول کو استعمال کریں تو اس میں سے ا نتہائی لیس دا ر مادہ نکلتا ہے اگر پانی کم ہوگا تو لیس دار مادہ انتہائی گاڑھا ہو گا اور جم جائے گا یا سوجن یا دم گھٹنے کا سبب بھی بن سکتاہے۔
اگر آنتوں میں کوئی تکلیف ہے یا کھانا نگلنے میں کوئی تکلیف ہے تو اسپغول کا استعمال نہ کریں کیونکہ یہ مضر ثابت و سکتاہے۔