حدیث نبوی ﷺ ہے کہ “ابن آدم کے لئے اتنے نوالےکھانا کا فی ہے جو اسے زندہ رکھ سکیں۔اگر یہ ضروری ہو کہ انساں اپنا پیٹ بھرے تو ایک تہائی حصہ پانی پئے،ایک تہائی حصہ کھانا کھاۓ (muslim diet) اور ایک تہائی حصہ ہوا سے بھرے”۔
کھانا کھانے سے قبل ﷽ کا پڑھنا سنت (tib e nabvi) ہے۔آپ ﷺ بہت زیادہ کھانا یا پینا پسند نہیں فرماتے تھے۔اسکے علاوہ آپﷺ کا کامل یقین اس با ت پر تھا کہ ہر بیماری کی کوئی نہ کوئی وجہ ہوتی ہےاور اسکا علاج بھی ہوتا ہے۔اسکی کئی مثالیں حدیث میں بھی ملتی ہیں۔ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: “موت کے علاوہ ایسی کوئی بیماری نہیں جس کا علاج اللہ نے نہ بنایا ہو”۔
ایک اور جگہ ارشاد ہے”طب کا استعمال کرو ،کیونکہ اللہ نے کوئی مرض لا علاج نہیں بنایا سواۓ ایک بڑھاپے کے”۔”اللہ نے بیماری علاج کے ساتھ بھیجی ہےاور ہر بیماری کا علاج بھی ہے اور علامات بھی،لہذا اپنا علاج طب کے ذریعے کرو۔جس نے بیماری دی ہے وہی شفا بھی دیتا ہے”اسی اعتقاد کی وجہ سے پہلے دور کے مسلمانوں نے طبی تحقیق میں خود کو مصروف کیا اور بہت سی بیماریوں کے علاج تلاش کیے۔
آپﷺ نے فرمایا کہ :”دو طرح کا علم ہے ایک مذہب سے متعلق اور دوسرا جسم سے متعلق”آپ ﷺ نے کئی مقامات پر قدرت ،قدرتی غذاؤں (muslim diet) اور مصالحوں کی اہمیت کے متعلق احادیث کہیں۔یہ احاد یث آپﷺ کی ازواجِ مطہرات اور اصحاب رضی اللہ تعالی ٰ عنہ نے محفوظ کیں۔اور آج بھی ان ہی کی وجہ سے ہمیں دستیاب ہیں۔
چونکہ آپﷺ کی ہر بات اللہ کی وحی سے منقول ہے اس لئے اسکی صحت میں شک کی گنجائش نہیں۔جدید سائنسی تحقیق نے بھی آج آپﷺ کی کہی بہت سی احادیث (tib e nabvi) سے اتفاق کیا ہے۔ اس ضمن میں ایک حدیث میں آتا ہے کہ اگر کوئی مکھی کسی مائع چیز شربت یا جوس میں گر جاۓاور کوئی اسے پینا چاہ رہا ہو تو وہ مکھی کونقالنے سے پہلے پورا اس میں ڈبو دے اسطرح وہ پینے کی چیزجراثیموں سے پا ک ہو جاتی ہے اور جسم کو نقصان نہیں پہنچاتی۔یہ نصیحت بہت عجیب محسوس ہوتی ہے۔کہ آدھی مکھی کا ڈوبنا نقصان دہ ہے اور پوری مکھی کا ڈوبنا نقصان دہ نہیں بلکہ وہ نقصان سے بچا لیتی ہے۔ڈاکٹر ایل سماہے کے مطابق مائیکرو بیالوجسٹس نے سائنسی تحقیق کےذریعے یہ ثابت کیا ہے کہ مکھی تولدِ مرض ہوتی ہے اسکے جسم میں معدہ کے اندر لمبے لمبے طفیلیے نما سیل ہوتے ہیں جو سانس کےذریعے پریشر پڑنے پر پھٹ جاتے ہیں اور انکے پھٹنے پر جو تعمل ہوتا ہے وہ بیماری کے تولد جراثیموں کو مارنے کی وجہ بنتا ہے۔اسطرح جدید تحقیق نے 1400 سال پہلے کہی گئی حدیث اور حکم الٰہی کی آفاقی سچائی کوثابت کر دیا ۔
اسی طرح ایک اور حدیث کے مطابق کھانے (muslim diet) سے پہلے تھوڑا سا نمک لینا صحت کے لئے اچھا ہوتا ہے اور یہ بھی جدید سائنس میں علم میٹا بولزم کے ایک عمل کے ذریعے سود مند ثابت ہو ا ہے۔ لہذا طبِ نبوی ﷺکی (tib e nabvi) حقانیت سے انکار مذہبی بنیادوں پر تو کیا سائنسی سطح پر بھی نہیں کیا جا سکتا۔