مختلف نام:
ہندی پاڈھل(trumpet tree)۔سنسکرت پاٹلا۔گجراتی پاڈل۔مراٹھی پاڈل۔پنجا پاڈل۔بنگلہ پارُول۔تامل پاڈری۔تیلگو کلی گوٹو۔لاطینی سٹیروسپرمم سویواولینس(Sterospermum Suave Olens)اور انگریزی میں دی ٹرمپٹ فلاور ٹری(The Turmpet Flower Tree)کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:
بنگال ،بہار،آسام،ہمالیہ کی ترائی اور جنوبی بھارت میں اس کے درخت پائے جاتے ہیں۔بنگال میں اس کے درخت عام ملتے ہیں۔
شناخت:
اس کے درخت (trumpet tree) 30 سے 60 فٹ تک اونچے اور پت جھڑ کرنیوالے ہوتے ہیں۔اس کے پتے ایک سے ڈیڑھ فٹ تک لمبے ہوتے ہیں۔پتے عام طور پر 7,6,3انچ لمبے اور اڑھائی انچ چوڑے ہوتے ہیں۔اس کی پھلی لمبی ہوتی ہے۔اس کی پھلی درخت پر لٹکی ہوئی ہوتی ہے۔اس پر موسم بہار میں یا موسم گرما میں پھول آتے ہیں۔زیادہ پرانے درخت پر ہی پھول اور پھل آتے ہیں۔
قسمیں:
یہ دو قسم کا پایا جاتاہے
1۔سفید پھول والا پاٹلا۔
2۔سرخ پھول والا پاٹلا۔
ان دونوں میں سے سفید پھول والا پاٹلا کو عمدہ تصور کیا جاتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات:
اس کی چھال (trumpet tree) میں ایک گہرے رنگ کا گوند پایا جاتا ہے۔پھولوںمیں ایلبیومن ،شرکرا وغیرہ پائے جاتے ہیں۔اس کے بیجوں سے ایک گہرے ہرے رنگ کا تیل نکلتا ہے۔
فوائد:
اس کا استعمال (trumpet tree remedies) پیشاب کھولنے کے لئے کیا جاتا ہے اور یہ پتھری نکالتا ہے۔
پاٹلا کے مفید طبی مجربات
پیٹ درد:
پاٹلا کی جڑ (trumpet tree) کی چھال ،بیج کرنج اور اتیس کو پانی میں پیس کر چھان کر پلانے سے بچوں کا پیٹ درد رفع ہو جاتا ہے۔
ہسٹیریا:
پاٹلا کی جڑ اور لہسن کا کواتھ (کاڑھا)بناکر اس میں سیندھا نمک اور ہینگ ملا کراس کا استعمال کرنے سے ہسٹیریا میں فائدہ(trumpet tree remedies) ہوتا ہے۔
سوجن:
پاٹلا کی جڑ،پنر نوا،دیودار د کے کواتھ (کاڑھا)کو استعمال کرنے سے سوجن دور ہو جاتی ہے۔
ذیابیطس:
پاٹلا (trumpet tree) کھار کوتلی کے تیل میں استعمال کرائیں۔
ہچکی:
پاٹلا کے سفوف کو شہد کے ساتھ استعمال کرنے سےہچکی کو فائدہ (trumpet tree remedies) ہوتا ہے۔
کھانسی :
پاٹلا کی جڑ کے کواتھ میں سیندھا نمک ملاکر دینے سے کھانسی و دمہ کے مریض کے لئے فائدہ مند(trumpet tree remedies) ہے۔
کمردرد:
دشمول کواتھ کے ساتھ سونٹھ کا سفوف استعمال کرائیں۔اس سے کمر درد دور ہو جاتا ہے۔
ملیریا:
پاٹلا ،بلہ کوٹھ ،پپلی اور ترکٹا کا کواتھ تیا ر کر کے ملیریا کے مریض (trumpet tree remedies) کو پلائیں۔ملیریا میں نافع ہے۔
سردرد:
اس کے بیجوں کو پانی میں پیس کر پیشانی پر لیپ کرنے سےسر درد دور ہو جاتا ہے۔
کان کی سوجن:
پاٹلا ،بڑ کے درخت کی چھال،چرچٹہ اور رال کو تیل میں پکا کر لیپ کرنے سے کان کی سوجن (trumpet tree remedies) دور ہوجاتی ہے۔
پاٹلا کے آیورویدک مجربات (trumpet tree)
سیلان:
دشمول سفوف 3گرام،ناگ کیسر سفوف ایک گرام ،پروال پشٹی250 ملی گرام،ککٹا نڈتک بھسم250ملی گرام۔
20گرام چاولوں کو سٹیل کی صاف کٹوری میں بھگو دیں۔دو گھنٹے بعد اس چاول کے پانی کو دوسری کٹوری میں ڈال دیں اور اس میں دوبار ہ پانی ڈال دیں۔اس پانی کے ساتھ مندرجہ بالہ نسخہ کی ایک خوراک دیں۔اگرخون زیادہ آرہا ہو تو اسی نسخہ کی مقدار خوراک دن میں چار بار استعمال (trumpet tree remedies) کریں۔
بخار:
پاٹلا کی چھال ،شوناک کی چھال ،بیل ،دھنیا ،پیپل،سونٹھ ،کنٹ کاری ،گوکھرو،چھال گنیاری۔
سب ادویات کو برابر برابر لے کر کواتھ(کاڑھا)بنا کر پلائیں ،اس سے بخار ،کھانسی وغیرہ میں فائدہ (trumpet tree remedies) ہوگا۔
لیکوریا :
پاڈھل (trumpet tree) ،جامن کی گٹھلی ،پکھان بید،رسونت،موچرس،لاجونتی،سفید کنول کا پھول ہر ایک 40-40 گرام۔اتیس ،ناگرموتھا ،بیل گری،لودھ،گیرو،کائمپھل،کالی مرچ،سونٹھ ،منقیٰ،شوناک،صندل سرخ،اِندرجو ،ہر ایک 20-20 گرام،ائت مول،ملیٹھی اور ارجن درخت کی چھال ہر ایک10-10گرام۔
سب ادویات کو کوٹ پیس کر کپڑ چھان کر کے سفوف کو محفوظ رکھیں۔
مقدار خوراک:
اس سفوف کی مقدار خوراک 5 گرام ہے۔اسے دن میں دوبار صبح و شام چاولوں کے دھوون سے استعمال (trumpet tree remedies) کرائیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
پاڈھل (Bignouia)
دیگر نام:
پاڑھل ہندی میں، مرہٹی میں پاڈھل، بنگالیمیں پارل ، سنسکرت میں پاٹلہ اور انگریزی میں بنگو نیا کہتے ہیں۔
ماہیت :
یہ درخت (trumpet tree) آم اور جامن کی طرح طویل قامت ہوتا ہے۔ اس کی پھلی آدھا میٹر لمبی اور تقریبا 4 انچ چوڑی ہوتی ہے اس سے روئی کی طرح ریشہ برآمد ہوتا ہے۔ اس کے بیج سرس کی مانند مالہ کی طرح جڑے ہوتے ہیں اورپھول نہایت خوشبودار ہوتے ہیں ۔جوبسنت کے موسم میں کھلتے ہیں ان میں شہد کی مانند مواد بھرا رہتا ہے ۔جو پھولوں کو جھاڑ کر نکالا جاسکتا ہے۔ اسی لئے اس درخت کا نام سنسکرت نام مدہو دو تی (شہد دینے والا) رکھا گیا ہے۔رنگ:پھول سفید اور زرد یا سرخ اوربعض سیاہی مائل چھال راکھ کے رنگ کی۔
ذائقہ:
کسیلا
اقسام :
لال پھولوں والا پاٹلہ اور زرد پھولوں والا کاشت پاٹلہ کے نام سے مشہور ہے۔
مقام پیدائش :
کو ہمالیہ میں چار ہزار فٹ کی بلندی تک مرطوب مقامات میں
مزاج :
سرد
استعمال:
مسکن دافع سوزشاور مصفی خون ہے۔ پاٹلہ کی جڑ کا چھلکا دشمول میں شامل ہے اور اسی وجہ سے ایورویدک ادویات میں بکثرت مستعمل ہے۔ ہندی شاعروں نے پاٹلہ کے پھولوں کی بے حد تعریف لکھی ہے۔ پھولوں کو شہد کے ساتھ ملا کر دینے سے سخت ہچکی دور ہوجاتی ہے ۔تحریر میں اس کے پھولوں کی مٹھائی تقویت باہکے لیے کھلاتے ہیں۔درد سر میں پیشانی رپاٹلہ کی جڑ کا لیپ کیا جاتا ہے۔ کاشتکار پاٹلہ کی جڑ کی چھال یا خوشبودار پھولوں کا خیساندہ بخارمیںٹھنڈک پہنچانے کے لیے دیا جاتا ہے۔
مقدارخوراک:
چھ ماشہ سے ایک تولہ (چھ گرام سے بارہ گرام تک )
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق