مختلف نام:
مشہور نام اُشق۔ فارسی اشق۔ عربی اشج۔ ہندی کاندر۔ سنسکرت اوشن چتر۔ لاطینی ڈوریما ایمونیا کم ڈی، ڈون(dorema ammoniacum)اور انگریزی میں گم ایمونیا کم(Gum Amonia Cum)کہتے ہیں۔
شناخت:
یہ ایک رال دار گوند ہے جو کہ درخت طرثوت سے جبکہ اس کو پھول و پھل آئے ہوئے ہوتے ہیں۔ حاصل کیا جاتا ہے۔ اس کے چھوٹے چھوٹے گول دانے ہوتے ہیں، جیسے کہ آنسو یا شبنم کے صاف و شفاف قطرے ہیں لیکن کبھی چند دانے مل کر بڑی بڑی ڈلیاں بھی بن جاتی ہیں۔ رنگ زردی مائل بھورا جو دیر تک پڑا رہنے سے سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔ اس (dorema ammoniacum) کو پانی میں حل کرنے سے دودھ کی طرح شیرہ بن جاتا ہے۔ یہ ایران اور پنجاب میں بھی پیدا ہوتا ہے۔ زیادہ تر ہینگ، لوبان، گوند اور رال دار چیزوں کے ساتھ اس کو ملا کر دیتے ہیں۔ کبھی مٹی اور باریک پتھر بھی ملا دیتے ہیں جس سے یہ ملاوٹی ہو جاتا ہے۔ اعلی قسم وہ ہوتی ہے جو مصطگی رومی و کندر کی طرح صاف وشفاف نظر آئے۔
مزاج:
گرم و خشک۔
مقدار خوراک:
1/2 سے ایک گرام تک سفوف ہمراہ شہد خالص دیں۔
فوائد:
سوجن دور کرنے، پیشاب و ایام کھولنے کے علاوہ دست لاتا ہے۔ اس (dorema ammoniacum) کا لیپ خنازیر و جوڑوں کے درد کے لئے مفید ہے۔ اسے دماغی امراض میں بھی مناسب ادویات کے ساتھ استعمال کرایا جاتا ہے۔
بیرونی طور پر لیپ کرنے سے پرانے درد کے جوڑوں کو آرام ملتا ہے اور اندرونی استعمال کرنے سے بلغمی دمہ اور کھانسی کے لئے مفید علاج ہے۔
اُشق۔ اوشن چتر کے آ سانو آزمودہ مجربات
عزعزہ اُشق:
اُشق25 گرام کھرل میں ڈال کر موٹا موٹا کوٹ لیں اور ایک کلو عرق گاؤزبان بڑھیا ملا کر تھوڑا تھوڑا عرق ڈالتے جائیں اورکھرل کرتےجائیں، جب سارا عرق ڈال دیا جائے اور عرق دودھ کی طرح سفید ہو جائے تو باریک کپڑے سے چھان لیں۔ 12 گرام سے 20 گرام تک عزعزہ کرنے کے لئے اس عرق کو استعمال کریں۔ گلے کی سوجن و خراش کے لئے مفید ہے۔
حب اشق:
اشق (dorema ammoniacum) 18 گرام، اجوائن خراسانی 12 گرام، چھلکا جڑ آک 6 گرام۔ ان تینوں آیات کو آپس میں کھرل کرکے شہد کی مدد سے نخود کے برابر گولیاں بنائیں۔ ایک سے 2 گولی ہمراہ پانی دیں۔ بلغمی دمہ، پرانی کھانسی کو دن میں 2 سے 3 بارایک ایک خوراک دیں، مجرب ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
اُشق (dorema ammoniacum)۔اوشن چتر
لاطینی میں:
DoreamaAmmoniacum
فیملی:
Umelliferae
دیگر نام:
فارسی میں اشقٗ عربی میں اشجٗ ہندی میں کاندر ٗ سنسکرت میں اوشن چتر ٗ انگریزی میں کم ایمونانکم کہتے ہیں۔
ماہیت:
اشق (ammoniacum) کا درخت چھوٹے قد کا جڑیں شلغم یا سیب کے برابر مخروتی ہوتی ہے۔ اوپر کی چھال زردی مائل سفید پتلے کاغذ کی مانند ہوتی ہے۔ پتے بیرکے پتوں کی طرح گول ٗ پھل چھوٹے چھوٹے خاکی یا مٹیالی رنگت کے ہوتے ہیں۔ اس کی جڑ کی چھوٹی چھوٹی شاخوں کو کاٹنے سے رال کی طرح مواد نکلتا ہے۔ شاخوں کے پکنے کے بعد خودبخود رال جیسی گوند نکلتی ہے اور تنے سے ٗ جس کو بعد میں اکٹھا کر لیا جاتا ہے۔ اس درخت کا نام طرثوت ہے اور اس گوند کو پانی میں حل کیا جائے تو دودھ کی مانند سفید شیرہ بن جاتا ہے۔
رنگ:
زرد مائل بھوری جو زیادہ دیر تک پڑا رہنے سے سیاہی مائل ہو جاتی ہے لیکن اندر سے غیر شفاف سفید یا خفیف زردی مائل۔
بو:
مثل جند ستر۔
ذائقہ:
تلخ اور خراش دار
مقام پیدائش :
پاکستان اور ہندوستان میں ٗپنجاب ایران اور افغانستان ۔
مزاج :
گرم درجہ سوم خشک درجہ اول
افعال :
محلل ٗمفتح ٗ منفث بلغم ٗملین و مسمل ٗجالی ٗمدر حیض ٗقاتل کرم شکم
استعمال :
اشق (ammoniacum) کا ضماد خازیر (کنٹھ مالا) صلابت مفاصل اور اورام کو تحلیل کرنے کے علاوہ بواسیر کے منہ کھولنے کے لئے مسوں پہ لیپ کرتے ہیں۔ داد کلف اور بہق پر سرکہ میں حل کر کے طلاء کرتے ہیں۔ زخموں کے لئے مرہموں میں شامل کرتے ہیں۔
اشق (ammoniacum) اعصاب و عروق میں خفیف تحرک پیدا کرتی ہے۔ اس لئے سوزشی مادوں کو تحلیل کر دیتی ہے۔ اگر ان میں پارہ شامل کر دیا جائےتو اس کا فعل اور تیز ہو جائےگا یہ بطور ضماد ہے۔
شہد میں ملا کر پرانی کھانسی ٗ دمہ (تنگی نفس) میں چٹاتے ہیں۔ بلغم کا تعفن دور کرتا ہےاور اس کو خارج کرتا ہے۔ خناق ٗ صلابت طحال ٗ صرح ٗ فالج ٗ لقوہ ٗ تشنج ٗ وجع المفاصل اور نقرس میں مناسب ادویہ کے ہمراہ کھلاتے ہیں۔
مقررہ سے زاہد مقدار میں کھلانے سے مسمل ہے۔ حیض کو جاری کرنے اور زندہ یا طروہ جنین کو خارج کرنے کے لئے بھی مستعمل ہے اور کرم شکم کو ہلاک کرنے کے لئےبھی استعمال کرتے ہیں۔
نفع خاص:
اورام ملبہ کو تحلیل کرنے کے لئے۔
مضر:
بول الدم پیدا کرتا ہے۔
مصلح:
انیسوں اور سرکہ۔
بدل:
جاؤ شیر
کیمیائی اجزاء:
گوند بیس فیصد ٗ رال دار مواد ستر فیصد ٗ اڑنے والا قبل چار فیصد دیگر مواد چھ فیصد
مقدار خوراک:
آدھا سے ڈیڑھ گرام (ماشہ) تک
مشہور مرکب:
مرہم اشق ٗ ضماد خنازیر وغیرہ
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق