خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: زیرہ سفید
مختلف نام:
اردو زیرہ سفید۔ ہندی زیرہ سفید۔ زیرہ۔سنسکرت جیرک ، جیرن،اجاجی، دیرگھ جیرک۔ بنگالی جیرار۔سادہ جبرا۔ مرہٹی جیریں۔ پنجابی جیرہ سفید۔ تیلگو جیل کری، جیرکا، کنڈ، جیریگے۔ فارسی جیرک، سفید زیرا۔ عربی کمون ابیض ۔ انگریزی (white cumin) اور لاطینی میں کیومی نم سائی منم لنن (Cuminum Cyminum Linn) کہتے ہیں۔
شناخت:
زیرہ سفید کے نام سے بازار میں چھوٹے چھوٹے نہایت خوشبودار دانے ملتے ہیں۔ عام طور پر گھروں میں مصالحہ میں زیرہ بہت ذیادہ استعمال ہوتا ہے۔ پتے نیلگوں ہرے، پھول سفید یا گلاب کے رنگ کے چھتر دار ہوتے ہیں۔ زیرہ کے ایک چوتھا ئی لمبے ، دونوں طرف سے پتلے ہوتے ہیں۔ یہی “زیرہ سفید ” (white cumin) کہلاتا ہے۔
یہ بنگال اور آسام کے علاوہ ہندوستان کے سب صوبوں میں پایا جاتا ہے۔ زیادہ تر یوپی، راجھستان، پنجاب اور ہریانہ میں اس کی کھیتی ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں زیرہ کی کاشت پڑوسی ممالک میں بھی ہوتی ہے.
اس کا پودا سونف کے پودے کی طرح ہوتا ہے جو دو سے تین فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ شاخیں پتلی پتلی ہوتی ہیں۔ پتے سونف کے پتوں جیسے پتلے پتلے و لمبے ہوتے ہیں۔ پھول موسم سرما میں چھتوں کی صورت میں آتے ہیں۔ پھولوں کے چھتوں میں پھل یعنی بیج لگتے ہیں ۔ پکنے پر بیجوں کو علیحدہ کر لیا جاتا ہے.
زیرہ میں سے ایک قسم کا تیل بھی تیار کیا جاتا ہے جسے زیرے کا تیل اولیم کیو مینائی موسم سرما کے آخر میں ہی اس کے پھل و پھول لگتے ہیں.
خوراک:
ایک گرام سے تین گرام عام حالات میں ایک گرام بیج زیرہ سفید ہمراہ شکر استعمال کرنا مفید (white zeera benefits) رہتا ہے.
مزاج:
گرم و خشک۔
ماڈرن تحقیقات:
زیرہ سفید (white cumin) میں ایک روغن فراری ہوتا ہے۔ اس میں سے زیرہ سفید کی خوشبو آتی ہے۔شحم، رال، لعابی مادہ ، موادلحمیہ کی بھی کچھ مقدار پائی جاتی ہے.
فوائد:(white zeera benefits)
معدہ، جگر اور آنتوں کو طاقت دیتا ہے۔ گردہ کی کمزوری میں بھی مفید ہے ریاح اور ورموں کو تحلیل کرتا ہے، بلغم نکالتا ہے ، گردہ کی کمزوری میں بھی مفید ہے۔ریاح اور ورموں کو تحلیل کرتا ہے بلغم نکالتا ہے۔ ایام کی رکاوٹ ، ، کمزوری ہاضمہ، پیٹ درد، پیشاب کی رکاوٹ میں بہت فائدہ مند (white zeera benefits) ہے.
ڈاکٹر آر این کھوری کی رائے میں زیرہ سفید پیٹ کی گیس دور کرنےکے لئے مفید اور ہاضم ہے۔ یہ عام دستوں کے علاوہ سنگرہنی کے لئے بھی مفید (white zeera benefits) ہے.
ڈاکٹر کرنل چوپڑہ کی رائے ہے کہ زیرہ سفید زبردست ہاضم ہے ۔ پیٹ کے اپھارے کو دور کر کے پیٹ درد کو تسکین دیتا ہے۔ زیرے کے بیجوں سے تیل حاصل کیا جاتا ہے جسے آئل آف کیومن (Oil Of Cumin) کہتے ہیں۔ اس کا لاطینی نام اولیم کیو مینائی (Oleum Cumini) ہے. یہ ماڈرن ایلو پیتھک طریقہ علاج میں استعمال کیا جاتا ہے.
زیرہ سفید کے مجربات درج ذیل ہیں:
دست:
زیرہ سفید، سونف توے پر گرم کر کے باریک کر لیں۔ دو سے تین گرام تازہ پانی سے دیں۔ دست بند ہو جائیں گے۔ پیٹ درد کو بھی آرام ملے گا.
پیٹ درد:
عرق زیرہ سفید، دن میں دو تین بار 25 گرام کی مقدار میں دیں۔ آرام آ جائے گا۔
دیگر:
زیرہ سفید (white cumin) ایک گرام، کالی مرچ ایک گرام مو ٹی موٹی پیس کر، مصری 5 گرام، ان سب کو 50 گرام پانی میں ابال کر چھان کر پلانے سے جسم کی جلن، بد ہضمی اور پیٹ درد کو آرام آ جاتا ہے.
دیگر:
زیرہ سفید، دھنیا، سونٹھ، کالا نمک برابر برابر لے کر سفوف بنا لیں اور ایک سے دو گرام تازہ پانی سے دیں.
دیگر:
زیرہ سفید (white cumin) 6 گرام، سونٹھ، سیندھا نمک ہر ایک 6۔6 گرام، ہینگ اصلی بریاں دیڑھ گرام۔ سب کا چورن بنا کر رکھ لیں۔ دہی یا لسی میں ملا لینے سے ذائقہ بہت اچھا ہوجا تا ہے۔بد ہضمی و پیٹ کی گیس کے لئے مفید ہے ۔ دستوں اور آنتوں کے کیڑوں کے لئے کامیاب علاج (white zeera benefits) ہے.
خوش ذائقہ زیرہ سفید:
زیرہ سفید 120 گرام، سیندھا نمک 30 گرام، کالا نمک 15 گرام۔ ان سب کو چینی کی پلیٹ میں ڈال کر اوپر سے رس لیموں 120 گرام ملا کر منہ بند کر کے سات دن دھوپ میں رکھیں۔ اس کے خشک ہو جانے پر دھوپ میں اچھی طرح خشک کر کے پیس کر چورن بنا لیں۔ ایک سے دو گرام پانی کے ساتھ لینے سے جی متلانا، بھوک نہ لگنا ، بد ہضمی، دست اور قے کو آرام آتا ہے۔
حاملہ عورت کا جب جی متلائے تو اسے بھی استعمال کرانا مفید (white zeera benefits) ہے.
جل جیرا:
آدھا لٹر صاف پانی میں 2 گرام نمک، 4 گرام بھنا ہوا زیرہ ، 50 گرام بھنی ہوئی ہینگ اور لیموں کا رس ایک گرام ملا کر رکھ لیں۔اگر نمک کم محسوس ہو تواور ڈال لیں اور اگر زیادہ محسوس ہو تو پانی اور ڈال لیں۔ چار پانچ بار تین تین گھنٹے کے فرق سے دیں۔ پیٹ کے امراض کے لئے یہ جل جیرا بہت ہی مفید ہے.
دوائے اپھارہ:
سونٹھ 6 گرام، انیسوں 12 گرام، پودینہ خشک 12 گرام ، نمک سیاہ 12 گرام، زیرہ سفید (white cumin) 12 گرام، سونف 12 گرام، نمک لاہور 25 گرام.
سب کا سفوف بنا کر رکھیں ۔ صبح و شام کھانا کھانے کے بعد 3 سے 6 گرام ہمراہ تازہ پانی لیں.
پیٹ کے اپھارہ اور پیٹ درد میں مفید (white zeera benefits) ہے.
زیرہ سفید کے مستند آیورویدک مجربات
ہنگو اشٹک چورن)اشٹانگ ہردے:
زیرہ سفید (white cumin)، سونٹھ ، مگھا ں، مرچ کالی، اجوائن دیسی، نمک سیندھا، زیرہ سیاہ، ہینگ بریاں۔ یہ سب برابر برابر لے کر کوٹ چھان کر خوراک 2 گرام ہمراہ عرق سونف یا تازہ پانی دیں.
بدہضمی، کمزوری معدہ، ہیضہ، پیٹ کی گیس، دست، ہاؤ گولے کے لئے مفید ہے۔ بھوک لگاتا ہے۔ غذا کو جلد ہضم کر کے جزو بدن بناتا ہے۔ جب کھانا ہضم نہ ہوتا ہے تو یہ چورن بہت ہی فائدہ مند (white zeera benefits) ہے.
لون بھا سکر چورن) شار نگدھر:
نمک سانبھر 80 گرام، انار دانہ 40 گرام، نمک سونچل 50 گرام، نمک وڑ، نمک سیندھا، پپلا مول ، زیرہ سیاہ، پپلی، تیز پات، امل بید، ناگ کیسر ہر ایک 20 گرام، مرچ کالی، سونٹھ، زیرہ سفید ہر ایک 10 گرام، دار چینی ، الائچی چھوٹی 5۔5 گرام۔ تمام ادویات کا سفوف بنا کر سات دن تک لیموں کے رس میں تر و خشک کریں اور پیس کر محفوظ رکھیں ۔ ایک گرام سے تین گرام تک عرق سونف یا نیم گرم پانی سے دیں.
ہاؤگولہ، سنگرہنی، بدہضمی، قبض و پیٹ درد کے لئے مفید ہے، معدہ آنتوں کی ہوا خارج کرتا ہے۔ خوراک کو جلد ہضم کرتا ہے اور جملہ امراض پیٹ کے لئے مفید (white zeera benefits) ہے.
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
زیرہ سفید (white cumin)
لاطینی میں:
(CuminomCyminum Cumin)
خاندان:
(Umbelliferae)
دیگر نام:
عربی‘ فارسی میں کمون‘ سندھی میں جیرو‘ بنگائی میں جیرہ اور انگریزی میں کریم کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کا پودا (white cumin) سونف اور اجوائن کے پودے کی طرح ایک سے 3فٹ اونچا ہوتا ہے۔ شاخیں پتلی پتلی اور پتے سونف کے پتوں کی طرح پتلے پتلے لمبے اور سردی کے موسم میں زردی مائل سفید باریک باریک‘پھول چھتوں میں لگتے ہیں۔ بعد میں چھتوں میں تخم لگتے ہیں اور پکنے پر الگ کرلئے جاتے ہیں۔ یہ سفید بھورے رنگ کے چھوٹے چھوٹے تخم ہوتے ہیں جو کہ گرم مصالحہ کا جز خاص ہوتے ہیں۔تخم سونف کے مشابہ لیکن اس سے چھوٹے کسی قدر خمیدہ ہوتے ہیں جن کی بو خوشگوار‘ مزہ کسی قدر شیریں‘ چریرا اور خوشبودار ہوتا ہے.
مقام پیدائش:
یہ پاکستان میں پنجاب( سرحد‘ بلوچستان‘ کماوں‘ گڑھوال کشمیر) ہندوستان میں راجستان‘ گجرات‘ یوپی‘ بنگلہ دیش‘ بنگال اور آسام میں بھی ہوتا ہے.
اقسام:
زیرہ سیاہ و سفید دو قسم کا ہوتا ہے لیکن زیرہ سیاہ سفید کی بہ نسبت بعد افعال میں بہتر ہے اور یہی زیادہ مستعمل ہے۔زیرہ سیاہ کوکمون کرمانی بھی کہتے ہیں۔ زیرہ کی ایک قسم جنگلی ہے جو کالی زیری کے نام سے مشہور ہیں.
مزاج:
گرم و خشک درجہ سوم
افعال( بیرونی):
جالی‘ مجفف‘ قابض
افعال( اندرونی):
مقوی ریہ‘مخرج بلغم‘ مقوی معدہ‘ کاسر ریاح‘مدر بول و حیض و شیر۔
استعمال بیرونی:
جالی ہونے کی وجہ سے اس کا لیپ یاجوشاندہچہرےکےرنگ کو نکھارتا ہے۔ناخونہ‘ جالا‘ پھولا‘ وغیر ہکو زائل کرنے کے لئے باریک پیس کرآنکھ میں ڈالتے ہیں۔ محلل ہونےکی وجہ سےرحم کے درد اور ورممیں اس کےجوشاندہ میں بٹھاتےہیں اورآبزن کرواتے ہیں‘ورموں کے درد کو تسکین دینے اور تحلیل کرنے کے لئے ضماداً مفید (white cumin) ہے اگر بچہ مر جائے اور پستانوں میں دودھ کی کثرت اورجماؤ کی وجہ سے درد اور ورم ہو تو زیرے کا زمادمفید ہے.
استعمال(اندرونی):
گرم مصالحہ اور ہاضم سفوف میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔ مقوی معدہ ہونے کی وجہ سے ضعف معدہ‘ نفخ شکم‘ ریاح کی وجہ سے ہچکی‘ بدہضمی‘ مروڑ اور دست بند کرنے کے لئے مفید ہے.
معدہ کی خرابی سے جو بخار ہو اس کا جوشاندہ مفید ہے۔ جن عورتوں کو دودھ کی کمی ہوتی ہے تو اس کو کھلانا دودھ زیادہ پیدا کرتا ہے۔ ادراربول کے لئے پانی میں پیس کر چھان کر پلاتے ہیں.
نفع خاص:
کاسر ریاح.
مضر:
مہزل( دبلا پن) ہے.
مصلح:
کتیرا‘ سرکہ وغیرہ۔
کیمیاوی اجزاء:
اڑنے والا تیل (Thymene) اس سے رنگ اور ذائقہ حاصل ہوتا ہے۔ ایک نہ اڑنے والا تیل (تھائی من)پیےنٹوسان اور پروٹین وغیرہ ہوتی ہے.
مقدار خوراک:
3سے 5 گرام تک
عرق زیرہ:
اس سے عرق کشید کیا جاتا ہے جو امراض معدہ میں تقویت و کا سرریاح کے لئے استعمال ہوتا ہے۔یہی بچوں کے لئے امراض معدہ اور ریاح کو توڑتا ہے.
مشہور مرکب:
سفوف ہاضم‘ جوارش مصطگی مرکب‘ سفوف مدر حیض‘ طیبہ کالج لاہور کا مشہور سفوف نانخواہ ہے
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق