خوبکلاں کو خاکسی یا خاکشی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اورانگریزی میں اسے سیسیمبرئم آئریو سیڈز ( Irio Seeds Sisymbrium ) کہتے ہیں۔
اس کی تاثیر گرم ہے اور اس کا مزاج خشک گرم ہوتا ہے ۔ ذائقے میں یہ پھیکی ہوتی ہے ۔ اس کا رنگ زعفرانی ، سرخی مائل براؤن ، یا سرخی مائل سیاہ ہوتا ہے۔ یہ خودرو پودے کی جڑی بوٹی ہے۔ لیکن بعض علاقوں میں با قاعدہ اس کی کاشت بھی کی جاتی ہے۔ اس کی کاشت نومبر اور دسمبر کے مہینے میں کی جاتی ہے۔
اس کا پودا ڈیڑھ دو فٹ سے لے کر ایک سے ڈیڑھ گزیا میٹر تک اونچا ہوتا ہے ۔ اس کے پتے لمبے ہوتے ہیں ۔ اس میں پیلے رنگ کے چھوٹے چھوٹے پھول بھی ہوتے ہیں ۔اس کی شاخیں پتلی ہوتی ہیں جن پر جا بجا سرسوں کی پھلی کے مشابہ بہت سی پتلی پھلیاں کثیرتعدادمیں پتلی پتلی شاخوں پر لگی ہوتی ہیں ۔ اور ان پھلیوں کا چھلکا بھی بہت پتلا یا باریک ہوتا ہے اور ان پھلیوں میں کثیر تعدادمیں تخم یعنی بیج ہوتے ہیں جھنیں خوب کلاں یا خاکسی کہاجاتاہے۔ پانی میں بھگونے پر اس کے تخم لعابی رطوبت چھوڑتے ہیں یعنی لیس دار مادہ چھوڑتے ہیں۔
جب پودے پر پھلیاں پک جاتی ہیں تو خود بخود پھٹنا شروع ہو جاتی ہیں اور خاکسی یا خوب کلاں زمیں پر بھی گرنے لگتی ہے۔ اس لئے جب یہ پھلیاں پودے پر پک جاتی ہیں تو انکوتوڑ لیا جاتاہے اور ان کو مسل کر یا مروڑ کر ان پھلیوں میں سے ان کے بیج نکا لیئے جاتے ہیں۔ انھیں خوب کلاں کہا جاتا ہے ۔ اس کے دانے یعنی تخم بہت چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں یعنی خشخاش کے دانوں سے بھی چھوٹے ہوتے ہیں ۔
خوب کلاں کی افادیت:
اس جڑی بوٹٰی کے بڑے کرشماتی فوائد ہیں ۔ صدیوں سے حکماء نے وبائی امراض اور مختلف امراض خاص طور پر مختلف قسم کے بخاروں میں اس کا استعمال بطور علاج کے اپنی ادویات میں شامل رکھا ہے۔
خصوصیت کے ساتھ ہر طرح کے بخاروں میں یہ اکسیر کی حیثیت رکھتی ہے۔ مثلاً بخار ، ٹائی فائیڈ ،خسرہ وغیرہ اس کے علاوہ یہ کئی دوسرے امراض کا علاج بھی ہے جیسے سانس کی تکلیف، چیچک ، علامات خسرہ ، الٹی ،کھانسی، کالی کھانسی ،بلغمی کھانسی ، پرانی کھانسی، جلدی امراض ، آنکھوں کےچند امراض، معدہ کی خرابی، معدہ میں گیس ، ریاحی درد ، بھوک کی کمی، نزلہ اور زکام، وغیرہ۔ یہ بد ہضمی میں بھی مفید ہے اسلئے کہ یہ ہاضمہ بھی درست رکھتی ہے ۔ یہ بلغمی مادے کو خارج کرتی ہے پھیپڑوں سے بلغم کو نکال کر پھیپڑوں کو صاف کرتی ہے اور خفقان یعنی گبھراہٹ میں بھی اس کا قہوہ یا جوشاندہ بہت مفید ہے۔ دودھ کے ساتھ اس کا استعما ل جسم کو فربہ کرتا ہے ۔ یہ ، چہرے کارنگ بھی نکھارتی ہے۔ خسرہ کے علاج میں کچھ حکماء کے نزدیک اسکو خسرہ کے مریض کے جسم اور بستر پرچھڑک دینے سے خسرہ کے دانے جلد باہر نکل آتے ہیں اور مرجھا کر جلد افاقہ ہوتاہے۔
عام طورپر اس کو دوسری جڑی بوٹیوں کے ساتھ پکا کربطور جوشاندہ استعمال کیا جاتا ہے۔ مختلف امراض کے علاج کےلئے اسکومختلف جڑی بوٹیوں کے ساتھ استعمال کرنے کےبہت سے اکسیرنسخہ جات موجود ہیں۔